Damadam.pk
Ambreen@'s posts | Damadam

Ambreen@'s posts:

Ambreen@
 

کیا ہے سامنے شاہ نے پوچھا.....
وہ دیکھو نہ گول گپے مجھے کھانے ہیں دانین نے چھوٹی سی بچی کی طرح کہا...
دانین تمہارا دماغ تو جگہ پر ہے نہ میں سوچو پتہ نہیں کیا ہوگیا جو تم ایسے چیخی ڈرا دیا مجھے شاہ ذر نے غصے سے کہا...
ہاں تو اگر میں ایسے ہی کہتی تو تم رکتے کیا دانین نے منہ بنایا ..
رک ہم ابھی بھی نہیں رہے سمجھی شاہ نے سختی سے کہا......
پھر ٹھیک ہیں چلے جاوُ اکیلے دانین نے کار کا ڈور کھولا......
دانین یہ کیا بچپنا ہیں شاہ نے اسکا ہاتھ پکڑا ......
دانین نے ایک نظر اسے دیکھا پھر اپنے ہاتھ کو جو شاہ کی گرفت میں تھا ....
ہاتھ چھوڑو دانین بولی......
کیا حرکتے کرتی پھرتی ہو اب بچی نہیں ہو تم شاہ نے کہا.......
جب نہیں ہوگی نہ میں یہی سب حرکتے یاد آئے گی دانین نے جھٹکے سے ہاتھ چھڑایا اور گاڑی سے باہر آگئی....
یہ کیا بول کر گئی ایک تو مج

Ambreen@
 

ہ بیٹھ جاوُ ورنہ گاڑی سے باہر پھینک دونگا شاہ نے جھنجھلا کر کہا..
تمہیں کریلے پسند ہیں دانین نی سنجیدگی سے کہا..
اب کریلے کہاں سے آگئے بیچ میں؟
شاہ ذر نے گاڑی کو بریک مارا.....
کریلے تمہیں بہت ہی پسند ہوگے نہیں میرا مطلب ہیں اتنی کڑوی کڑوی باتیں کرتے ہو بلکل کریلے کی طرح تو تمہیں کریلے بہت پسند ہوگے نہ دانین نے کہا.....
تم اتنی فضول باتیں کیسے کرلیتی ہو شاہ ذر نے اسے گھورا .....
جس طرح تم کڑوی باتیں کر لیتے ہو دانین نے شانے اچکائے ....
اففففف یہ خود تو پاگل ہے مجھے بھی کردےگی شاہ نے اسٹرینگ پر سر گرایا.......
کچھ کہا تم نے؟ دانین نے آگے بڑھ کر پوچھا........
نہیں شاہ نے سر اٹھا کر کہا اور گاڑی سٹارٹ کی .......
روکو روکو روکو دانین تقریباً چلائی.....
کیا ہوا شاہ ذر نے جلدی سے گاڑی کو بریک مارا.......
وہ دیکھو سامنے دانین نے اشارہ

Ambreen@
 

ارے شاہ ذر سے دانین نے شاہ کی طرف اشارہ کیا۰۰۰۰۰
شانزے اور سمرا نے ایک دوسرے کو دیکھا اور ذور ذور سے ہنسنے لگی۰۰۰
ہنس کیوں رہی ہو دانین نے حیرت سے انہیں دیکھا۰۰۰۰۰۰
اس میں راز کی کیا بات تھی یہ تو۔ہمیں پتہ ہیں یاد نہیں ہم نے ہی تجھے بتایا تھا سمرا نے ہنستے ہوئے کہا۰۰۰۰۰۰
بدتمیز ہو تم لوگ میرا مذاق اڑا رہے ہو دانین نے منہ بنایا (وہ ہمیشہ ہی ایسے کرتی تھی پھر۔خود منہ بنا کر بیٹھ جاتی تھی )۰۰۰۰۰۰
---------------------------------------------------
تم نے جھوٹ کیوں کہا ہاں میں کب کہا تمہیں کہ شانزے نے صرف مجھے بلایا ہے ہاں دانین نے واپسی پر شاہ ذر کی خبر لی......
شاہ ذر خاموش رہا........
تم کچھ بول کیوں نہیں رہے جواب دو اسے خاموش پاکر دانین پھر سے بولی....
تم سے خاموش نہیں رہا جاتا کیا ہر وقت فضول بولتی رہتی ہو چپ کر کہ بیٹھ جاوُ ورن

Ambreen@
 

قسط نمبر 09
ہمم شاہ کار اترا اور دانین کو آنکھ ماری اور اندر چلا گیا ۰۰۰۰۰۰
دانین حیران سی اسے جاتا دیکھنے لگی۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
________________________________________
کھانے سے فارغ ہوئے تو چائے کا دور چلا شاہ ذر شانزے کے ماما بابا کے ساتھ باتیں کر رہا۔تھا اور شانزے سمرا دانین اپنا۔گروپ بنائے بیٹھی تھی ۰۰۰۰۰۰
تم۔لوگوں کو ایک راز کی بات بتاؤ لیکن وعدہ کرو کسی کو نہیں بتاؤ گے دانین نے کہا۰۰۰۰۰۰۰
بتاؤ مجھے راز رکھنے آتے ہیں شانزے نے کہا۰۰۰۰۰۰
بس زیادہ جہان سکندر بننے کی ضرورت نہیں ہیں دانین نے اسے ڈپٹا۰۰۰۰۰
اچھا بتاؤ بھی سمرا بولی۰۰۰۰۰۔
مجھے محبت ہوگئی ہیں دانین نے آنکھیں میچ کر کہا۰۰۰۰
جہان سکندر سے شانزے بولی ۰۰۰
دانین نے اسے گھورا ۰۰۰

Ambreen@
 

شاہ ذر نے گاڑی روکی دانین اتر کر باہر آگئی تم نہیں آرہے دانین نے کہا۰۰۰۰
نہیں شاہ نے سامنے دیکھتے ہوئے کہا۰۰۰۰
شاہ ذر بھائی آپ نہیں آرہے سمرا نے شاہ کو جاتا دیکھ کر کہا وہ ابھی ابھی آئی تھی شانزے نے اسے بھی ڈنر پر اینوائٹ کیا تھا۰۰۰۰۰
نہیں شاہ نے کہا۰۰۰۰
لیکن کیوں آپ کو بھی تو بلایا ہیں اگر آپ نہیں گئے تو اچھا نہیں لگے گا نہ سمرا بولی۰۰۰۰
مجھے کب بلایا دانین تو کہہ رہی تھی صرف اسے بلایا ہیں شاہ ذر نے مسکراہٹ دبانے سنجیدگی سے کہا۰۰۰۰
دانین ،سمرا نے اسے دیکھا۰۰۰
جھوٹ جھوٹ کہہ رہا ہیں یہ میں نے کب کہا ایسا دانین نے جلدی سے کہا۰۰۰
بس پتہ ہیں تیرے ناٹک سمرا۔نے کہا۰۰۰
چلے آپ سمرا شاہ کی طرف متوجہ ہوئی ۰۰۰۰۰
ہمم شاہ کار اترا اور دانین کو آنکھ ماری اور اندر چلا گیا ۰۰۰۰۰۰
دانین حیران سی اسے جاتا دیکھنے لگی۰۰۰۰

Ambreen@
 

بدتمیز تم جلتے ہو۔میرے حسن سے دانین نے اتراتے ہوئے کہا۰۰۰۰۰
میں تم سے جلو گا اور تم سے کس نے کہہ دیا۔تم حسین ہو شاہ ذر۔نے ہنستے ہوئے کہا۰۰۰۰۰
شاہ۔ذر میں تمہارا قتل کردونگی دانین شاہ کی طرف لپکی۰۰۰
سوچ لو بیوہ ہوجاؤ گی شاہ نے مسکراہٹ دبائی۰۰۰۰۰۰۰
دانین ایک دم خاموش۔ہوگئی۰۰۰۰۰۰
کیا ہوا شاہ نے اسے خاموش پا کر۔کہا۰۰۰
کچھ بھی بولتے ہو چلو دیر ہورہی ہیں دانین نے انگلی سے آنکھ کی نمی صاف کی اور باہر۔نکل گئی۰۰۰۰۰۰
یہ کیا تھا شاہ ذر کو۔سمجھ نہ آیا۰۰۰۰۰
اچھا ماما ہم جارہے ہیں اللّٰہ حافظ دانین نے ثناء بیگم کو کہا اور باہر چلی گئی باہر شاہ ذر اس کا منتظر تھا سارے راستے دانین خاموش رہی شانزے کا گھر آیا تو شاہ ذر نے گاڑی روکی دانین

Ambreen@
 

سنو آج شانزے کے گھر دعوت ہیں ہماری تمہیں بھی چلنا ہے دانین نے یاد آنے پر۔کہا۰۰۰۰۰
میں کہی نہیں جارہا خود چلی جانا شاہ نے۔ناشتہ کرتے ہوئے کہا ۰۰۰۰
تمہارے اچھے بھی جائے گے دانین نے کہا اور شاور لینے چلی گئ ۰۰۰۰۰۰
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
کیسی لگ رہی ہوں میں دانین نے تیار ہوکر شاہ ذر سے پوچھا۰۰۰
دانین پرپل کلر کی لمبی فراک پہنے نیچے چوڑی دار پاجامہ لائٹ سا میک اپ کیے نظر لگ جانے والی حد تک پیاری لگ رہی تھی۰۰۰۰۰۰
شاہ نے ایک نظر اسے دیکھا پھر۔اس کے قریب گیا اور پھر۔اس کے کان کے پاس۔جاکر آہستہ سے کہا خوفناک چڑیل اور۔دور۔ہٹ کر ذور ذور۔سے ہنسنے لگا۔۰

Ambreen@
 

الماری سے۔دوسری شرٹ نکالنے لگا۰۰۰
اور دانین پھر سے جاکر آرام فرمانے لگی۰۰۰۰۰۰۰
شاہ۔ذر نے بھی قسم کھا رکھی تھی اس کا سکون برباد کرنے وہ پھر سے اس کے سر پر پہنچ گیا۰۰۰۰
دانین اٹھو شاہ نے اسے ہلایا۔۰۰۰۰
کیا ہوا۔سونے دو۔دانین۔نیند میں بولی۰۰۰
اٹھو شاہ نے تیز آواز۔میں کہا تو دانین اٹھ کر۔بیٹھ گئی ۰۰۰۰
کیا ہے دانین نے۔چڑ کر کہا۰۰۰۰۰۰۰
اٹھو۔مجھے ناشتہ بنا کر دو شاہ نے کہا۰۰
کیا دانین۔نے۔آنکھیں۔پھاڑ کر شاہ کو دیکھا۰۰۰۰۰
مجھے بعد۔میں دیکھنا پہلے ناشتہ بنا۔کر دو شاہ نے اسے دیکھتے ہوئے کہا۰۰۰۰
میں دانین نے اپنی اوپر انگلی رکھ کر کہا۰۰۰۰۰
جی ہاں آپ یہاں۔اور۔کوئی نظر آرہا ہیں کیا شاہ نے کہا۰۰۰۰۰
کیا مسئلہ ہیں دانین اٹھی اور پیر پٹختی نیچے چلی گئی۰۰۰۰۰۰

Ambreen@
 

پکڑو یہ پریس کرو مجھے جانا ہے دیر ہورہی ہیں شاہ ذر نے شرٹ اسے پکڑائی ۰۰۰۰میں کیوں کروں رضیہ کو کہہ دو دانین نے بیزاری سے کہا ۰۰۰۰میں نے تمہیں کہا ہیں نہ اب اٹھو جلدی شاہ ذر کہتا ہوا کمرے سے نکل گیا ۰۰۰۰
کیا مسئلہ ہے دانین نے اپنے بال سمیٹے اور کھڑی ہوگئ۰۰۰۰۰
مجھے پتہ ہیں یہ سب بہانے ہیں میری نیند خراب کرنے کے ابھی بتاتی ہوں میں دانین نے استری کرتے ہوئے کہا اور شاہ ذر کی شرٹ۔جلا دی ۰۰۰۰۰۰۰
شاہ ذر کمرے میں آیا اس نے اپنی فیورٹ شرٹ کی یہ حالت دیکھی تو اسے بہت۔غصہ آیا۔۰۰۰۰۰
یہ کیا کیا تم نے شاہ نے اس کے ہاتھ سے شرٹ کھینچی ۰۰۰۰۰۰۰۰۰
میں نے جان کے نہیں کیا غلطی سے جل گئی دانین نے معصومیت سے کہا۰۰۰
ہاں جیسے جانتا نہیں۔میں۔تمہیں۔شاہ نے اسے گھورا۰۰۰۰۰
تم سے کسی اچھے کام کی امید۔نہیں رکھی جاسکتی شاہ نے۔غصے سے کہا اور الماری سے۔دوسری شرٹ نکالنے

Ambreen@
 

اسکی حالت کو اینجوئے کرتے ہوئے کہا ۰۰۰۰۰
دانین شاہ نے غصے سے کہا اس کا بس۔نہیں چل رہا تھا کہ وہ اسے واقع۔اٹھا کر پھینک دے دانین نے کوئی جواب نہیں۔دیا اور لیٹی رہی اور سونے کا۔ناٹک کرتے کرتے کب سوگئی اسے پتہ نہیں چلا۰۰۰۰
اور شاہ ذر اس سے بدلا لینے کے پلانز بناتا رہا
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
میری نیند حرام کر کے کتنے مزے سے سورہی ہیں ابھی بتاتا ہوں شاہ ذر نیچے گیا۔اور ٹھنڈے پانی کی بوتل لے کر آیا اور دانین کے منہ پر سارا پانی ڈال دیا۰۰۰دانین ہڑبڑا کر۔اٹھی سامنے شاہ ذر کھڑا ہنس رہا۔تھا دانین سمجھ گئی کہ یہ کام اس کے ہیں ایسے کون اٹھاتا۔ہیں انسانوں کی طرح اٹھانا نہیں آتا دانین غصے سے چیخی ۰۰۰۰نہیں شاہ ذر نے مسکراہٹ دبا کر کہا ۰۰۰۰۰اففف کیا مسئلہ ہیں کیوں اٹھایا دانین پھر سے چیخی ۰۰۰آواز نیچی اور پکڑو یہ پریس کرو م

Ambreen@
 

کرتی چلو کہ اب یہ میرا۔بھی کمرا ہیں دانین نے پہلے آرام سے اور آخر میں غصے سے کہا۰۰۰۰۰اور لائٹ بند کردو مجھے نیند آرہی ہیں دانین بیڈ پر لیٹتی ہوئی بولی ۰۰۰اوہ ہیلو اٹھو یہاں سے شاہ ذر اس خے سر پر۔پہنچ گیا ۰۰کیوں دانین نے آئبرو اچکا کر پوچھا ۰۰۰۰کیوں کہ یہ میرا بیڈ ہیں اور آپ اس پر نہیں سو سکتی تمہیں تو میرا احسان مند ہونا چاہیے کہ میں تمہیں اس کمرے میں رہنے دے رہا شاہ ذر نے سختی سے کہا۰۰۰۰ہوگیا لیکچر ختم اب میں سورہی ہوں یہاں سونا ہو تو جگہ ہیں ورنہ کل میں صوفے پر سوئی تھی آج آپ سوجاؤ اور ہاں لائٹ اوف کردو پلیز دانین نے اس کی باتوں کو نظر انداز کیا اور پھر سے لیٹ گئی ۰۰۰۰دانین میرے صبر کا امتحان نہ لو میں تمہیں کھڑکی سے پھینک دونگا شاہ غصے سے پاگل ہورہا تھا کہ یہ لڑکی اس سے کیوں نہیں ڈرتی۰۰۰۰۰۰ہمت ہے دانین نے اسکی حالت کو اینجوئے کرتے ہوئے

Ambreen@
 

ولیمے کے فنکشن ختم ہوا تو دانین اور شاہ ذر اپنے کمرے میں آگئے دانین شیشے کے سامنے کھڑی اپنی جیولری اتار رہی تھی۰۰۰۰۰جب اس نے شاہ ذر کو آواز دی شاہ ذر صوفے پر لیپ ٹوپ کھولے بیٹھا تھا اور کانوں میں ہیڈفونز لگے ہوئے تھے۰۰۰۰۰۰۰شاہ دانین نے ایک بار پھر آواز دی شاہ نے اسکی آواز سن کر بھی ویسے ہی بیٹھا رہا جیسے اس نے کچھ سنا ہی نہ ہو اب دانین کو۔غصے آنے لگا وہ شاہ کے پاس آئی اور۔کان سے ہینڈ فری نکال کر ذور سے چیخی شااااااااااہ ذذذرر ۰۰۰۰۰۰شاہ ذر نے اسے دور دھکا دیا دماغ ٹھیک ہیں تمہارا ایسے کون آواز دیتا ہیں شاہ نے غصے سے کہا ۰۰۰ہاں تو پہلے آرام سے ہی آواز دے رہی تھی اب تم اونچا سنتےہو۔تو میں کیا کروں دانین اس کے غصے کو نظرانداز کر کہ بولی ۰۰۰دفع ہوجاؤ میرے کمرے سے جاہل لڑکی شاہ ذر چیخا ۰۰۰۰آپ کو نہیں معلوم تو آپ کی معلومات میں اضافہ کرتی چلو کہ ا

Ambreen@
 

جب ایسے ہی پینی تھی تو۔مجھے کیوں بھیجا دانین نے چڑ کر کہا ۰۰۰اتنی دیر۔میں آئی تم اس لیے میں نے پی لی شاہ نے آرام سے کہا دانین تپ گئی اس کے پاس سے ناول اٹھایا۔اور صوفے پر بیٹھ کر پڑھنے لگی ۰۰۰۰
سنو۔تھوڑی دیر بعد شاہ ذر نے آواز دی ۰۰۰دانین نے ان سنی کر دیا۰۰۰دانین اس بار شاہ ذر نے ذور سے کہا ۰۰۰کیا ہے دانین نے چڑ۔کر کہا ۰۰۰پانی ۰۰۰کیا پانی دانین بولی ۰۰۰پانی لا کر دو شاہ نے کہا۔۰۰۰۰کیا۔مطلب ہے وہ رکھا خود اٹھ کر پی لو ننھے بچے کیوں بن رہے ہو دانین نے تپ کر۔کہا۔۰۰۰۰میں نے کہا۔تم لا۔کر دو شاہ نے کہا ۰۰۰اففف میں تمہارا گلا دبا۔دونگی دانین نے اٹھ کر اسے پانی کا گلاس دیا اور پھر کمرے سے چلی گئی اسے پتہ تھا وہ اسے سکون سے نہیں بیٹھنے دے گا۰۰۰اسے باہر جاتا دیکھ کر شاہ ذر مسکرانے لگا
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

Ambreen@
 

شام میں دانین کمرے میں بیھٹی ناول پڑھ رہی تھی جب شاہ کمرے میں آیا
۰۰۰۰۰۰دانین مجھے چائے بنا کر دو شاہ نے کمرے میں آتے ہوئے کہا۰۰۰۰۰
رضیہ سے کہہ دو دانین ناول پڑھتے ہوئے بولی ۰۰۰۰تم بنا۔کر دو وہ کام کر رہی ہے شاہ نے اس کے ہاتھ سے ناول چھینا ۰۰۰کیا بدتمیزی ہیں واپس کرو دانین نے غصے سے کہا۰۰۰۰آواز نیچی اوکے اور اب جاؤ چائے لا کر دو اور۔یہ لے جاؤ شاہ کے لہجے میں سختی در آئی ۰۰۰دانین پیر پٹختی کمرے سے نکل گئی کچھ دیر بعد آئی اور۔چائے لا کر میز پر رکھ دی ۰۰۰ناول دانین نے اس کے آگے ہاتھ کیا رکو پہلے شاہ نے چائے کا کپ اٹھایا اور ایک سیپ لیا اوہ یہ تو پھیکی ہے چینی نہیں ڈالی شاہ۔نے برا سا منہ بنایا۰۰ڈالی ہیں دانین نے کہا جاؤ چینی لے کر آؤ شاہ۔نے کہا۔۰۰۰۰افف دانین چینی لینے چلی گئی واپس آئی تو۔شاہ ذر چائے پی چکا تھا جب ایسے ہی پینی تھی تو۔مجھے کیوں

Ambreen@
 

۰۰۰۰۰بھلائی کا تو زمانہ ہی نہیں ہیں پڑا رہنا دیتا نیچے وہی ٹھیک تھا شاہ ذر نے کہا اور الماری سے کپڑے نکال کر شاور لینے چلا گیا ۰۰۰۰افف دانین ایک تو تم بلکل بے خبر سوتی ہو دانین نے خود کلامی کی۰۰۰۰۰
شاہ ذر میرا گفٹ دانین تیار ہوتے ہوئے بولی ۰۰۰۰کونسا۔گفٹ شاہ نے حیرت سے پوچھا۔۰۰۰۰بھئ میری منہ دیکھائی دو دانین نے یاد دلایا۰۰۰۰اچھا وہ تو میں نے لیا نہیں اور۔ویسا بھی اتنی بار تو۔دیکھ چکا ہوں تمہیں شاہ نے۔موبائل چلاتے ہوئے کہا۰۰۰۰میں ماما کو کہوں گی دانین بولی ۰۰۰تم نہیں بولو گی شاہ نے کہا۔۰۰۰۰کیوں کیوں نہیں بولوں گی دانین نے کہا۰۰۰کیوں کہ میں منع کر رہا ہوں شاہ۔نے مسکرا۔کر کہا دانین نے منہ چڑایا اور۔ہاں جلدی نیچے آجاؤ شاہ نے کہا اور کمرے سے نکل گیا۰۰

Ambreen@
 

#قسط_نمبر_08
اب تم سے میں تمہاری ہی طرح نپٹوں گا بہت ستا لیا تم نے اب تمہاری باری شاہ سوچتا سوچتا سوگیا ۰۰۰۰۰
________________________________________
صبح شاہ ذر کی آنکھ کھلی تو اسکی نظر صوفے سے ہوتے ہوئے نیچے گئی جہاں دانین گری ہوئی تھی شاہ نے آنکھیں مسلی اور پھر دیکھا وہ صوفے سے گر کر بھی بے خبر سورہی تھی شاہ ذر کی۔ہنسی چھوٹ گئی ۰۰۰۰۰۰۰۰
شاہ ذر اس کے قریب گیا اور اسے ہلایا دانین دانین اٹھو ۰۰۰۰کیا ہے سونے دو دانین نیند میں بولی ۰۰۰۰۰جب دانین نہیں اٹھی تو۔شاہ ذر نے نا چاہتے ہوئے بھی اسے گود میں اٹھا لیا ابھی شاہ۔ذر اسے لیٹانے ہی لگا تھا کہ دانین نے ایک دم سے آنکھیں کھولی شاہ نے اسے دیکھا تو فوراً سے اسے چھوڑ دیا دانین بیڈ پر گر گئی ۰۰۰کس قدر بد تمیز انسان ہو اگر۔میں زمین پر گر جاتی تمیز۔نہیں تمہیں دانین غصے سے بولی ۰۰۰۰۰بھلائی کا تو

Ambreen@
 

اب بحث فضول ہیں اور رات بھی بہت ہوگئی ہے تو وہ خاموشی سے جاکر لیٹ گئی تمہیں تو میں صبح پوچھوں گی۰۰۰۰۰۰
اب تم سے میں تمہاری ہی طرح نپٹوں گا بہت ستا لیا تم نے اب تمہاری باری شاہ سوچتا سوچتا سوگیا ۰۰

Ambreen@
 

اصل میں وہ جاگ رہا تھا بس سونے کا ناٹک کررہا تھا۰۰۰کیا مطلب کیا ہوا سونا ہے مجھے جگہ دو دانین نے دانین نے غصے سے کہا۰۰۰۰شاہ ذر نے اسے ایک تکیہ اور چادر پکڑا دی اور پھر سے لیٹ گیا ۰۰۰دانین کبھی چادر اور تکیے کو دیکھتی تو کبھی شاہ کو کیا ہے یہ دانین نے اسے پھر سے ہلایا ۰۰۰۰تکیہ اور چادر شاہ نے آرام سے کہا ۰۰۰مجھے بھی پتہ ہیں میں یہ پوچھ رہی ہوں یہ مجھے کیوں دیا دانین نے دانت پیس کر کہا ۰۰ارے تم نے تو کہا تمہیں سونا ہے شاہ اٹھ کر بیٹھ گیا ۰۰ہاں تو دانین بولی ۰۰تو یہ مجھے عادت نہیں کہ میں اپنا بیڈ کسی کے ساتھ شئیر کروں اس لیے وہ رہا صوفہ جاؤ اور سوجاؤ شاہ نے صوفے کی طرف اشارہ کیا ۰۰۰اور پھر سے لیٹ گیا ہیں۰۰۰۰ کھڑوس شرم نہیں آتی ایک دن کی دلہن کے ساتھ ایسا کرتے ہوئے دانین کو پتہ تھا اب بحث فضول ہیں اور رات بھی بہت ہوگئی ہے تو وہ خاموشی سے جاکر ل

Ambreen@
 

دانین تم بھی چینج کرلو اور سوجاؤ بہت دیر ہوگئی ہیں شاہ نے کہا
۰۰کیا اور میری منہ دیکھائی دانین جو اتنی دیر سے اچھی بچی بنی ہوئی تھی پہلے والی دانین بن گئی ۰۰۰۰اتنی دفعہ تو تمہیں دیکھا ہیں کیسی منہ دیکھائی، منہ دیکھائی تو ان کو دیتے ہیں جن کو دیکھا نہ ہو شاہ نے آرام سے کہا۔۰۰۰۰یہ کہاں لکھا ہے دانین نے کمر پر ہاتھ رکھ کر کہا ۰۰۰میری کتاب۔میں شاہ نے کہا۰۰۰۰اور تم نے کب سے کتابیں لکھنی شروع کی دانین نے اسے گھورا ۰۰۰بس ابھی سے شاہ نے کہا اور کروٹ لے کر لیٹ گیا ۰۰۰تمہیں اللّٰہ پوچھے گا دانین نے چڑ کر کہا اور ڈریسنگ روم میں جانے لگی تھی کہ شاہ ذر کی آواز آئی سب کو اللّٰہ ہی پوچھے گا ۰۰۰اففف دانین پیر پٹختی چلی گئی جب وہ باہر آئی تو دیکھا شاہ ذر صاحب پورے بیڈ پر پھیلے سورہے ہے شاہ ذر اٹھو دانین نے اسے ہلایا ۰۰۰کیا ہوا شاہ نے اٹھ کر کہا اصل میں وہ

Ambreen@
 

میک اپ اس کی خوبصورتی میں اضافہ کر رہا تھا۰۰۰۰اور شاہ ذر بھی گولڈن شیروانی میں بالوں کو سلیقے سے سیٹ کیے بہت ہینڈسم لگ رہا تھا۰۰۰
رخصتی کا وقت آیا تو آیان نے قرآن کے سائے میں دانین کو رخصت کیا گھر آکر شانزے اور سمرا اسے شاہ کے کمرے میں بیٹھا گئی تھی۰۰۰۰۰
افف اللّٰہ کتنا بھاری ہیں یہ پتہ نہیں کیا پہنا دیا ہیں اوپر سے یہ کھڑوس پتہ نہیں کہاں ہیں دانین بیڈ پر بیٹھی شاہ کا انتظار کر رہی تھی پھر وہ اٹھی اور کمرے میں ٹہلنے لگی اتنے کلک کی آواز کے ساتھ دروازہ کھلا اور شاہ ذر اندر آیا دانین ایک نظر اسے دیکھا اور نظرے جھکا گئی ۰۰۰شاہ ذر نے دانین کو دیکھا تو نظر ہٹانا بھول گیا وہ واقع بہت خوبصورت لگ رہی تھی دانین شاہ کی نظریں خود پر محسوس کر کے شرما گئی شاہ ہوش میں آیا تو سیدھا ڈریسنگ روم میں چلا گیا کچھ دیر بعد باہر آیا اور بیڈ پر آکر لیٹ گیا دانین