غصے کرنے والے آیان نے ہنس کر کہا لیکن وہ گانا ایسے تو نہیں ہے شاہ نے آیان کی طرف دیکھا ارے بس اس۔ میں وہ کہتا ہیں دل توڑنے والے میں نے کہہ دیا غصہ کرنے والے آیان نے کہا اوہ اچھا شاہ نے کہا۰۰۰اوئے سن تو نے پکا مجھے معاف۔کیا نا شاہ نے کہا طبیعت تو۔ٹھیک ہیں نا تیری یہ لڑکیوں والی حرکتے کیوں کر رہا ہیں آیان نے شاہ ذر کے ماتھے پر ہاتھ رکھا ۰۰۰مطلب شاہ نے اس۔دیکھا۔۰۰مطلب یہ دس دفع پوچھ چکا ہیں معاف کردیا نا پہلے تو کبھی معافی نہیں مانگی آیان نے آئبرو اچکا کر ۔کہا ۰۰۰ارے وہ بس ایسے ہی شاہ ہنس۔دیا ۰۰۰۰۰۰۰۰۰
#قسط_نمبر_05
ایم سوری یار میں اس وقت غصے میں تھا اور پتہ نہیں کیا کیا بول مجھے معاف کردے یار شاہ ذر کو اپنی غلطی کا احساس ہوا تو اس نے آیان سے معافی مانگی وہ واقع اپنی کہی باتوں پر شرمندہ تھا _______________________________________
کیونکہ وہ اچھی طرح سے جانتا ہیں کہ آیان نے ہمیشہ دانین کو اپنی چھوٹی بہنوں کی طرح سمجھا ہیں۰۰۰اٹس اوکے یار آیان نے کہا ۰۰یار دیکھ اس کی وجہ سے ہم کیوں اپنی دوستی خراب کرے ویسے بھی سب تو چھین چکی ہیں وہ اب تو بھی دور ہورہا ہے مجھ سے اسکی وجہ سے شاہ ذر نے دکھ سے کہا۰۰۰۰ ارے یار میں کہی نہیں جارہا اور وہ کیوں دور کرے گی مجھے تجھ سے آیان نے اسکے کندھے پر ہاتھ رکھ کر کہا ۰۰۰تو پکا مجھ سے ناراض نہیں نا شاہ نے آیان کو دیکھا ۰۰ارے ہاں یار نہیں ناراض میں تجھ وہ گانا ہیں نا جا تجھے معاف کیا غصے کرنے والے آیان نے
اور۔کیا۔ضرورت۔تھی اسے چھپ کے دیکھنے کی ۰۰۰ہاں تو صرف اسکاگھر ہیں کیا۔میری مرضی۔جہاں جاؤ اور یہ تو مجھے بھی سمجھ نہیں آیا۔کہ مجھے کیا۔ہوگیا۔تھا دانین خود ہی سوال کر۔رہی تھی اور۔جواب بھی خود ہی دے رہی تھی۰۰۰۰۰۰۰۰۰
سب کھانا کھا کر فارغ ہوئے تو آیان نے کہا۰۰۰۰۰۰
اچھا آنٹی اب میں چلتا ہوں آیان نے کہا اور کھڑا ہوگیا ٹھیک ہیں بیٹا اللہ حافظ ۰۰۰اللہ حافظ۰۰۰رک آیان میں بھی ساتھ چلوں گا شاہ ذر نے آیان کو آواز دی تو وہ رک گیا اور پھر تھوڑی دیر میں وہ دونوں آفس کے لیے نکل گئے ۰۰۰ ایم سوری یار میں اس وقت غصے میں تھا اور پتہ نہیں کیا کیا بول مجھے معاف کردے یار شاہ ذر کو اپنی غلطی کا احساس ہوا تو اس نے آیان سے معافی مانگی وہ واقع اپنی کہی باتوں پر شرمندہ تھا ۰۰۰۰۰۰
میں۔یہاں۔سے گزر۔رہی تھی تو بس۔آگئ کیوں نہیں آسکتی صرف تمہارا۔گھر ہیں کیا دانین واپس پہلے والی دانین بن گئ اسے خود۔بھی نہیں پتہ تھا۔وہ یہاں کیوں آئ ۰۰۰یہ میرا۔کمرہ ہیں آئندہ یہاں۔نظر۔مت آنا۔سمجھی شاہ نے غصےسے کہا میں تو آؤنگی وہ ڈھٹائ سے بولی اور یاد آیا مجھے لینے کیوں نہیں آئے دانین یاد آنے پر بولی ۰۰۰میں تمہارا۔نوکر۔نہیں ہوں اور دفع ہوجاؤ میرے کمرے سے شاہ ذر نے دانین۔کا ہاتھ پکڑ کر۔کمرے سے باہر کر۔دیا اور پھر۔سے خود کو نارمل کرنے لگا ۰۰۰۰عجیب انسان ہیں یہ کھڑوس ہائے اللہ میرا ہاتھ توڑ دیا ڈیش نے پتہ نہیں انسان یا حیوان دانین نے اپنا ہاتھ دیکھا پھر۔بند دروازہ پھر۔ذور سے دروازے پر پیر۔مارا اففف میرا پیر دانین تم بھی پاگل ہو کس نے کہا تھا دروازے پر۔مارنے کو اور کیا۔ہوگیا تھا۔کچھ دیر پہلے کیوں گئ تم اسکے کمرے میں۔اور۔کیا۔ضرورت۔تھی اسے چھپ کے د
تم یہاں کیا کر رہی ہو شاہ ذر پیچھے مڑا دانین کو اپنی جان نکلتی ہوئ محسوس ہوئ جیسے کوئ چوری پکڑی گئ ہو وہ جانے کے لیے مڑی ۰۰رکو شاہ۔ذر اس کے مقابل آکر کھڑا ہوگیا ۰۰جی دانین نے پیچھے مڑ کر تابعداری سے کہا جیسے وہ اسکی ساری باتیں مانتی ہو ۰۰ کیا کر رہی تھی یہاں شاہ۔ذر کو اسے دیکھ کر پھر۔سے سب یاد آگیا۔اور۔وہ ناچاہتے بھی سخت ہوگیا ۰۰۰وہ میں وہ دانین کو۔سمجھ نہیں آیا وہ کیا بولے پہلے تو کبھی ایسا۔نہیں ہوا تھا۔اسکے ہر سوال کا جواب ہوتا تھا۔اسکے پاس آج نا جانے کیا ہو گیا تھا وہ دل ہی دل میں خود۔کو۔ملامت کرنے لگی۰۰۰۰بولو چپ کیوں ہو اسے خاموش دیکھ کر شاہ ذر کو اور غصہ آیا ۰۰
شاہ ذر نے کہا ثناء بیگم کو بھی ابھی بات کرنا مناسب نا لگا اچھا آکر کھانا کھاؤ ثناء بیگم نے رات کو۔بات کرنے کا۔ارادہ کر کے شاہ ذر کو نیچے آنے کا کہا ۰۰مجھے بھوک نہیں شاہ ذر نے کھڑکی سے باہر۔دیکھتے ہوئے کہا شاہ ذر میں نے کہا نا۔نیچے آؤ ثناء بیگم تھوڑی سخت۔ہوئی ۰۰ آپ چلے میں آرہا ہوں شاہ ذر نے کہا ۰۰اوکے جلدی ثناء بیگم نے کہا۔اور کمرے سے نکل گئ۰۰۰۰۰۰۰۰۰دانین اپنے کمرے سے نکلی اور نیچے جانے لگی تو۔اسے۔شاہ۔ذر۔کا خیال آیا نا چاہتے ہوئے بھی اسکے قدم اس کے کمرے کے جانب بڑھ گئے ۰۰شاہ ذر کے کمرے کا۔دروازہ تھوڑا۔سا کھولا تھا وہ اندر جانے کہ بجائے باہر چھپ کر۔اس۔کو دیکھنے لگی شاہ۔ذر ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے کھڑا بال بنا رہا تھا چونکہ دروازہ ڈریسنگ کے سامنے تھا تو شاہ ذر نے دانین کو کمرے میں جھانکتے دیکھ لیا اسکے بالوں میں۔چلتے ہاتھ رک گئے تم یہاں کیا کر رہ
قسط_نمبر 04
۰ ٹھیک ہیں دانی نے اثبات میں سر ہلایا ۰
________________________________________
السلام وعلیکم دانین نے گھر میں گھستے ہی سلام کیا۰۰۰ وعلیکم السلام کیسی ہوآیان جو لاونج میں بیٹھا تھا دانین کو دیکھ کر کھڑا ہوگیا ۰۰۰میں ٹھیک آپ سنائے آپ کب آئے دانی نے پوچھا ۰۰ میں بھی ٹھیک بس ابھی ابھی آیا ہو آیان نے جواب دیا۰۰۰ آپ شاہ ذر کے ساتھ آئے ہو دانی نےپھر سوال کیا ۰۰ نہیں شاہ ذر میرے ساتھ آیا ہے آیان نے ہنس کر کہا ۰۰ اچھا۔ماما کہا ں ہیں دانی بھی ہنس دی ۰۰ اففف لڑکی اتنے سوال آیان نے اسے گھورا ۰۰ہاہاہاہاہاہا ۰۰۰آنٹی اوپر ہیں۔اب سوال بعد میں کرنا۔جاؤ فریش ہوجاؤ آیان نے کہا۔تو وہ سر ہلاتی ہوئ کمرے میں چلی گئ۰۰۰
شاہ ذر کھڑکی کے پاس کھڑا اپنے غصے کو قابو پانے کی کوشش کر۔رہا تھا جب دروازہ بجا ۰۰۰مجھے کسی سے بات نہیں کرنی ہیں شاہ ذر نے کہا ثن
آنٹی دراصل بات۔یہ ہیں کہ جو۔سب آفس میں ہوا۔آیان نے سب ان کے گوش گزار دیا ۰۰اچھا چلو میں بات کرتی ہوں اس۔سے ثناء بیگم نے کہا اچھا۔پھر میں چلتا۔ہوں میں بس۔شاہ کو چھوڑنے آیا تھا(شاہ ذر جب غصے میں ہوتا تھا تو گاڑی تیز ڈرائیو کرتا تھا کئ بار ایکسیڈنٹ ہوتے ہوتے بچا تھا ناراضگی اپنی جگہ لیکن آیان کو مناسب نہیں لگا شاہ ذر کا۔یوں اکیلے آنا اس لئے شاہ کے لاکھ منع کرنے پر بھی آیان نے کار ڈرائیو کی کیونکہ جو بھی ہو اسے اپنا دوست بہت عزیز تھا)۰۰۰نہیں بیٹا آئے ہو تو کھانا کھا کر جانا اب منع نہیں کرنا ثناء بیگم نے کہا تو آیان کو رکنا پڑا۰۰
کیا ہوا واپس کیوں آگئ اور ایسی شکل کیوں بنا رکھی ہیں سمرا نے اسے واپس آتا دیکھ کر کہا ۰۰ نہیں آیا وہ ڈیش دانین نے برا سا منہ بنا کر کہا ۰۰ چل چھوڑ اسے میں تجھے ڈراپ کر دونگی شانزے نے کہا۰۰ ٹھیک ہیں دانی نے اثبات میں سر
اچھا چلو اللہ حافظ میں جارہی ہو وہ آگیا ہوگا جلدی نہیں گئ تو چھوڑ کر چلا جائے گا کھڑوس دانین نے دونوں سے ملتے ہوئے کہا ۰۰ٹھیک ہیں اللہ حافظ دونوں نے ساتھ میں کہا ۰۰۰۰۰۰۰
ارے شاہ۔ذر بیٹا تم آگئے دانین کہاں۔ہیں۔وہ ساتھ نہیں آئ کیا ثناء بیگم نے شاہ ذر کو گھر میں آتے دیکھ کر پوچھا ۰۰۰ نوکر نہیں ہوں میں اسکا آجائے گی خود اتنی بھی چھوٹی نہیں ہیں شاہ ذر نے غصے سے کہا اور سیڑھیاں عبور۔کرتا اوپر اپنے کمرے میں چلا گیا ۰۰۰ایسے کیا ہوا ثناء بولی۰۰۰السلام وعلیکم آنٹی آیان۔نے گھر۔میں داخل ہوتے ہوئے کہا ۰۰ وعلیکم السلام بیٹا ۰۰شاہ ذر کو کیا ہوا ؟؟
اور تو جو ابھی سب کر رہا ہیں نہ پچتائے گا ایک دن آیان نے اسے سمجھانا چاہا ۰۰ اس نے میرے اپنوں کو۔مجھ سے چھینا ہیں بس اور اتنی اچھی ہیں تو تو کر لے اس سے شادی شاہ ذر کی ایک ایک بات سے نفرت۔چھلک رہی تھی ناجانے کیوں کرتا تھا۔وہ اس۔اتنی نفرت آج آیان نے پہلی دفع اسے اس طرح دیکھا تھا اسے تو۔وہ کوئ اور۔شاہ لگا۔کیونکہ اس۔سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا۔تھا نا ہی اس نے کبھی اسے اتنے غصے میں دیکھا تھا تو۔پاگل ہیں وہ میری بہنوں کی جیسی ہیں۔اور کون سے اپنے چھین لیے اس معصوم نے۔آیان کی آواز بھی بلند ہوگئ معصوم شاہ ذر استہزاء مسکرایا معصوم نہیں ہیں وہ بس۔بنتی ہیں اور سگی بہن تو نہیں ہیں نا۔کر لے شادی تو۔اس۔سے شاہ ذر نے کہا ۰۰۰۰تجھ سے بات کرنا فضول ہیں آیان کمرے سے باہر آیا اور زور۔سے دروازہ بند کردیا۰۰۰۰۰۰
اوکے لیکن ایک بار سوچنا ضرور اس بارے میں سمرا نے آنکھ ماری دفع ہوجاؤ میں جارہی ہوں دانین نے اپنا بیگ اٹھایا اور کھڑی ہوگئ ۰۰۰اچھا۔سوری نہیں کر رہے یہ بات بیٹھ جا شانزے نے اسے کھینچ کے نیچے بیٹھایا ۰۰۰۰۰۰۰۰••••••••••••••••••••••
تو پاگل ہوگیا ہیں تو اچھی طرح جانتا ہیں نا مجھے وہ ایک نظر اچھی نہیں لگتی مجھے میچیور لڑکیاں پسند ہیں نا کہ وہ جو اب تک بچوں کی طرح حرکتے کرتی ہو تم نے کبھی اسے دیکھا ہیں کیا ہیں اس کے اندر سوائے بچپنے کے میں اب تک اسے اس لیے برداشت کرتا آیا کیونکہ اس کا کوئ نہیں ہمارے سوا اور ایک دن وہ چلی جائے گی رخصت ہوکر اور تو کہہ رہا ہیں وہ پھندا میں اپنے ہی گلے میں ڈال لوں کبھی نہیں ایسا ہرگز نہیں ہوگا شاہ ذر غصے سے لال ہورہا تھا ۰۰۰ یار تو کیوں اتنی نفرت کرتا ہیں اس سے کیا بگاڑا ہیں اس۔نے تیرا اور تو جو ابھی سب کر رہا ہیں نہ
باقی لڑکے مر گئے ہیں کیا دانی نے جلدی سے کہا۰۰۰
اب لنگور تو نا کہو اتنے ہینڈسم تو ہیں وہ اور تمہارا کتنا خیال رکھتے ہیں میرا کوئ ایسا کزن ہوتا نا میں نے تو خود پرپوز کردینا تھا سمرا نے مزے سے کہا ۰۰۰ شرم کرو لڑکیوں دانین نے شرم دلانی چاہی ۰۰۰یار اب بنو مت پتہ ہیں ہمیں تمہیں شاہ ذر بھائ اچھے لگتے ہیں پورا دن تم ان کی باتیں کر کر کہ ہمارے سر میں درد کرتی ہو اور اب ایسے بن رہی ہو جیسے کچھ پتہ ہی نہیں شانزے بولی ۰۰۰ تم دونوں کا۔دماغ خراب ہوگیا ہیں اور کچھ نہیں عجیب باتیں کر رہی ہو میں اور شاہ ذر سے پیار نو نیور کبھی بھی نہیں اگر وہ دنیا کا آخری لڑکا بھی ہوا نا تو بھی میں اس سے شادی نہیں کرونگی دانین نے کہا یار کیا برائ ہیں ان میں سمرا بولی اچھائ بھی تو نہیں ہیں اور اب مجھے اس ٹوپک پر کوئ بات نہیں کرنی دانین نے غصے میں کہا اوکے لیکن ایک بار سوچ
نمبر_03
ٹھیک ہیں اللہ حافظ بیٹا ۰۰۰اللہ حافظ آنٹی۰۰۰۰۰
________________________________________
دانی ویسے فرض کر تیری شادی تیرے اس کزن سے ہوگئ تو تو کیا کرے گی سمرا نے کہا یار ایسی باتیں فرض کرنے کامجھے کوئ شوق نہیں دانی نے سامنے دیکھتے ہوئے کہا ۰۰۰۰یار پھر بھی سمرا نے ضد کی۰۰۰ یار دیکھ شاہ ذر تو کبھی نہیں مانے گا کیونکہ اسے میں پسند نہیں شاید اور جب وہ راضی نہیں تو شادی ناممکن دانی نے کہا اور تو مطلب تجھے وہ اچھے لگتے ہیں اگر وہ مان جاتے ہیں تو تو کر لے گی ان سے شادی شانزے بولی دانی کچھ پل کے لیے خاموش ہوگئ اور گہری سوچ میں پڑ گئ اس سے کبھی کسی نے اس بارے میں پوچھا ہی نہیں تھا تو۔اسے سمجھ نہیں آیا کیا جواب دے۰۰۰بول نا کہاں کھو گئ سمرا نے اسے ہلایا تو وہ اپنی سوچوں کی دنیا سے باہر آئ۰۰ نہیں یار پاگل ہوگئ ہو کیا میں اس لنگور سے پیار کروں
ناممکن آنٹی شاہ ذر کبھی اس رشتے کے لیے راضی نہیں ہوگا اسے دانین بلکل نہیں پسند اور جس کے ساتھ وہ کچھ دیر رہنا پسند نہیں کرتا اس کے ساتھ پوری زندگی گزرنا۔ناممکن ہیں آیان نےکہا۰۰بیٹا تم بات کر کے دیکھو ہوسکتا ہیں مان جائے یوسف کی بہت خواہش تھی کہ دانین شاہ ذر کی دلہن بنے ثناء بیگم بولی۰۰۰۰آنٹی میں سمجھ رہا آپکی بات لیکن آپ جانتی تو ہیں اسے آیان نے کہا ۰۰۰میں پھر۔بھی کوشش کرونگا ہو سکتا ہیں بات بن جائے آپ پریشان مت ہو آیان نے ثناء بیگم کا۔اداس چہرہ دیکھ کر تسلی دی ۰۰۰شکریہ ثناء بیگم مسکرا دی ۰۰۰شکریہ کی ضرورت نہیں آنٹی اور اب میں چلتا۔ہوں شاہ کی کالز آرہی ہیں آیان نے فون چیک کرتے ہوئے کہا۰۰۰ٹھیک ہیں اللہ حافظ بیٹا ۰۰۰اللہ حافظ آنٹی۰۰۰۰
یہاں سے ہوتا ہوا آفس۔چلا جائے ۰۰۰
میں نے تمہیں کہا تھا نہ خان بابا کے ساتھ جایا کرو شاہ ذر اسے اپنے پیچھے آتے دیکھ کر کہا تمہیں اپنے ساتھ لے جانے میں کیا ہیں اور ابھی کوئ بحث مت کرنا میں لیٹ ہورہی ہوں جلدی چلو ورنہ میں ماما کو۔بول رہی پھر۔انکو جواب خود دینا دانین گاڑی میں بیٹھتی ہوئ بولی شاہ ذر کو غصہ تو بہت آیا لیکن وہ ضبط کرگیا کیونکہ اسے دیر ہورہی تھی اگے آکر بیٹھو میں تمہارا ڈرائیور ۔نہیں شاہ ذر نے کار میں بیٹھتے ہوئے کہا۔دانین بھی خاموشی سے آگے آکر بیٹھ گئی سارے راستہ خاموشی سے گزرا دانین کا کالج آیا تو وہ اتر۔کر چلی گئی اور۔شاہ ذر آفس چلا گیا۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
بیٹا آرام سے کھاؤ ناشتہ بھاگا۔نہیں جارہا ثناء بیگم نے دانین کو کہا ۰۰۰ ماما ناشتہ نہیں بھاگ رہا لیکن اگر۔میں نے جلدی ناشتہ نہیں کیا آپکا وہ کھڑوس بیٹا ضرور مجھے چھوڑ کر بھاگ جائے گا دانین نے جوس کا گلاس ختم کیا ۰۰۰۰انہیں باتوں پر۔وہ ناراض ہوتا ہیں تم سے ثناء بیگم نے دانین کے کان کھینچے آآآ ماما سچ تو۔کہہ رہی ہوں ویسے اب ایک بات بتائے آپ اور بڑے بابا تو اتنے سوئیٹ ہیں یہ کس پر چلا گیا دانین نے عجیب سا منہ بنا کر کہا ۰۰۰ اففف یہ لڑکی نہیں سدھرے گی ابھی سنا نہ اس نے پھر دیکھنا۔کتنا غصہ ہوگا ۰۰۰ہوتا رہے دانین نے شانے اچکائے ۰۰ چلو شاہ ذر بھی آگیا آؤ۔بیٹا ناشتہ کرلو ۰۰نہیں ماما مجھے دیر ہورہی ہیں میں آفس میں ہی کر لونگااللہ حافظ ماما دانین نے اپنا بیگ اٹھایا اور اسکے پیچھے بھاگی اللہ حافظ ۔۔کیا ہوگا ان دونوں کا میں آیان کو کال کرتی ہوں یہاں سے ہ
یہ لوگ آگئے ایک کام کرتی ہوں میں آیان سے بات کر کے دیکھتی ہوں ہوسکتا ہیں بات بن جائے ہاں یہ ٹھیک رہے گا ۰۰۰۰۰۰۰اچھا بھائ میں چلتا ہوں امی انتظار کر۔رہی ہوگی آیان نے کہا رک جائے چائے پی لے پھر چلے جائیے گا دانین نے کہا تو آیان ہنسنے لگا ابھی آئسکریم کھا کر آئے ہے اور اب چائے ۰۰۰۰ارے ہاں میں بھول گئ دانین نے اپنے سر پر ہاتھ مارا ۰۰۰ ارے آگئے تم لوگ آجاؤ اندر آیان بیٹا ثناء بیگم نے کہا ۰۰۰۰السلام وعلیکم آنٹی کیسی ہیں آپ آیان نے کہا۰۰۰وعلیکم السلام بیٹا میں ٹھیک الله کا کرم ہیں اندر آجاؤ ثناء بیگم نے کہا نہیں آنٹی پھر کبھی ابھی میں بس۔نکل ہی رہا تھا۔امی پریشان ہوگی آیان نے کہا چلو۔ پھر۔ضرور آنا مجھے ایک کام میں۔تم۔سے ثناء بیگم نے کہا ٹھیک ہیں پھر۔میں کل آتا۔ہوں اللہ حافظ
۰۰۰اللہ حافظ ۰۰۰۰۰۰
چابی اٹھائ اور باہر نکل گیا جس کا۔مطلب تھا جلدی باہر آؤ میں انتظار کر رہا ہوں شکر اب چلے۔جلدی صاحب کا موڈ بدلنے میں دیر نہیں لگتی دانین نے آیان سے کہا اور۔دونوں باہر نکل گئے ۰۰۰۰
آیان بھا۰۰۰۰۰دانین خاموش ایک لفظ بھی بولا نا گاڑی سے اتار دونگا شاہ ذر نے دانین کی بات کاٹتے ہوئے کہا۰۰۰۰۰کھڑوس دانین نے آہستہ سے کہا اور باہر بھاگتے نظارے دیکھنے لگی۰۰۰۰
میں نے تو سوچا تھا کہ گھر کی بچی گھر۔میں ہی آجائے گی لیکن شاہ اور دانی کی آپس میں بلکل نہیں بنتی بچپن میں تو۔مجھے لگتا تھا چھوٹے ہیں ابھی بڑے ہو کر ٹھیک ہوجائے گے لیکن اب تو ناممکن لگتا ہیں شاہ ذر تو کبھی نہیں مانے گا دانین سے شادی کے لیے سوری یوسف ہوسکتا ہیں میں۔آپکی خواہش پوری نا کر پاؤ وہ اپنی سوچوں میں گھوم تھی گاڑی کے ہارن کی آواز سے وہ سوچوں سے باہر آئ لگتا ہے یہ لوگ آگئے ایک کام کرتی ہوں
آجا ایک تیری ہی کمی تھی شاہ ذر نے کہا اور تم جاؤ یہاں سے اب اب کی بار وہ دانین کی طرف متوجہ ہوا ۰۰۰
کنجوس دانین نے منہ بنایا ۰۰۰۰کیا باتیں ہورہی ہیں ذرا ہمیں بھی بتاؤ آیان نے کہا
میں نے تو بس آئسکریم کھانے کا کہا تھا یہ بےوجہ غصّہ کررہے تھے دانین نے معصومیت سے کہا ۰۰ بس اتنی سی بات چلو دانین میرے ساتھ چلو میں کھلاتا آج اپنی بہن کو آئسکریم آیان نے مسکراتے ہوئے کہا سچی دانین نے خوشی سے چہکی ۰۰کوئ ضرورت نہیں ہیں بیٹھو تم یہاں چپ کر اور تم دانین اپنے کمرے میں جاؤ کوئی کہی نہیں جارہا شاہ ذر نے تحکم انداز میں کہا اتنے کھڑوس کیوں ہو تم دانین نے برا سا منہ بنایا شاہ ذر نے اسے گھورا ۰۰۰چل نا یار دیکھ کام تو ہوتا رہتا پلیز چل نا آیان نے اسے منانا چاہا شاہ ذر نے اسے گھورا تو آیان نے معصوم سی شکل بنائ شاہ ذر نے اسے گھورا اور کار کی چابی اٹھائ اور باہ
#قسط_نمبر_02
میں نے ایسا کب کہا شاہ ذر اب تک حیران و پریشان کھڑا تھا اففففف یہ لڑکی خود تو پاگل ہیں مجھے بھی کردے گی۰۰۰۰۰۰۰۰
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
مجھے آئسکریم کھانی ہیں ۰۰۰۰۰۰دانین اس وقت مجھے تنگ مت کرو میں کام کر رہا ہوں ۰۰۰ نہیں مجھے ابھی کھانی ہیں لے کر آئے بلکہ ایک کام کرے مجھے بھی لے چلے دانین نے لیپ ٹاپ بند کیا ۰۰۰دانین شاہ ذر چیخا ۰۰ جی وہ مصعومیت سے بولی ۰۰ دفع ہوجاؤ میں تھپڑ ماردوگا ورنہ شاہ ذر نے اسے ڈرانا چاہا ۰۰مارے دانین نے چہرہ آگے کر دیا شاہ ذر ضبط کر رہا اس کا دل تو کر رہا تھاکہ لگا دے ایک لیکن وہ کچھ سوچ کے رک گیا دانین میں لاسٹ بار کہہ رہا ہوں جاؤ یہاں سے شاہ ذر ضبط کرتا ہوا بولا
کیا ہوا کیوں غصہ ہورہا ہیں میری پیاری بہن پر آیان کمرے میں آتا ہوا بولا شاہ ذر نے ہی اسے بلایا تھا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain