۰۰ذور سے بولو آواز نہیں آرہی دانین کان پر ہاتھ رکھ کر کہا ۰۰۰۰دفع ہوجاؤ شاہ ذر پیر پٹختا کمرے میں آگیا ۰۰۰پتہ نہیں کیا چیز ہے یہ لڑکی شادی ہو اس کی تو جان چھوٹے اس سے شاہ ذر خود سے باتیں کر رہا تھا کہ دروازہ بجا آجاؤ شاہ ذر نے کہا دانین اندر آئی تو شاہ ذر اسے دیکھ کر غصے سے لال ہوگیا کیوں آئی ہو شاہ ذر نے سخت لہجے میں کہا۰۰۰اندھے ہو دیکھ نہیں رہا کھا لائ ہو دانین ٹرے میز پر رکھتی ہوئ بولی
ویلکم دانین شاہ ذر کے بولنے سے پہلے ہی بول پڑی ۰۰۰۰۰شکریہ کس نے کہا تمہیں شاہ ذر اسے گھورتا ہوا بولا ۰۰میں دل کی باتیں جان لیتی ہوں دانین نے مزے سے کہا ۰۰تم اتنی اچھی ۰۰۰ ہاں اچھی تو میں ہو چلو الله حافظ دانین شاہ ذر کی بات کاٹتی ہوئ بولی اور کمرے سے نکل گئی ۰۰۰۰۰
شاہ ذر لاونج میں داخل ہوتا ہوا بولا ۰۰۰ہاں تو سچ ہی بتا رہی۔ہوں ماما کو دانین بولی۰۰۰۰سچ اور۔تم بول ہی نہ لو اور یہ میری ماما ہیں تمہاری نہيں شاہ ذر ثناء بیگم کے پاس بیٹھتا ہوا بولا۰۰۰ میری بھی ماما ہیں سمجھے دانین اسے گھورتی ہوئی بولی
جی نہیں ۰۰۰ اچھا بھئ لڑنا بند کرو دونوں کی ماما ہوں میں ثناء بیگم نے دونوں چپ کروایا ۰۰۰دانین شاہ ذر کو منہ چڑانے لگی شاہ ذر نے ایک غصے بھری نظر اس پر ڈالی اور کھڑا ہوگیا۰۰۰ماما میرا کھانا میرے کمرے میں بھیج دے شاہ ذر نے سیڑھیاں چڑھتے ہوئے کہا
بیٹا میں کھانا لگا رہی ہوں ساتھ میں آکر کھاؤ ثناء بیگم نے کہا نہیں آپ میرے روم میں بھیجوا دیں بس شاہ ذر نے کہا
چھوڑے ماما چلے ہم کھانا کھاتے ہیں اس کے تو نخرے ختم نہیں ہوتے دانین نے اسے مذید غصّہ دلایا ۰۰پتہ نہیں کب جان چھوٹے گی اس سےشاہ ذر بڑبڑایا ۰۰ذور سے بولو آوا
اور وقت پر اسپتال نہ لے جانے کی وجہ سے ان دونوں کی ڈیتھ ہوگئی ہیں ۰۰ ثناء بیگم اور۔دانین کو سخت صدمہ پہنچا پہلے ماں اب باپ دانین تو۔جیسے ٹوٹ سی گئی تھی ثناء بیگم۔نے اسے سنبھالا وہ بھی تو اسکی ماں کی ہی طرح تھی بچپن سے اب تک انہوں نے ہی۔تو۔پالا تھا دانین کو کافی وقت لگا سنبھلنے میں اور شاہ ذر نے اپنے بابا اور چاچو کا۔بزنس۔سنبھال لیا شاہ ذر مرد تھا اس۔جلدی سنبھل گیا اب اسے ہی سب دیکھنا تھا۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
السلام وعلیکم ماما دانین نے گھر میں آتے ہوئے سلام کیا۰۰۰۰۰۰وعلیکم السلام کیسا رہا دن میری جان کا ثناء بیگم نے پیار سے کہا اچھا رہا اور شاہ ذر کہاں ہیں ثناء بیگم نے کہا آتا ہوگا اور ماما پتہ ہے اس بدتمیز نے صبح مجھے گاڑی سے نکال کر دھکا دیا۔تھا دانین نے شکایت کی ۰۰۰۰ہوگئی شروع آتے ساتھ اور کوئی کام نہیں تمہارے پاس شاہ ذر لاونج میں
شاہ ذر کا۔سکون تو تب برباد ہوا جب خضر صاحب کے ہاں دانین پیدا ہوئ شاہ ذر جتنا کم گو تھا دانین اتنا ہی بولتی تھی ۰۰دانین بہت بولتی تھی شرارتیں کرنا سب کو تنگ کرنا شور کرنا اس کا روز کا کام تھا اور شاہ ذر کو اس سے سخت چڑ تھی دانین میں سب گھر والوں کی جان بستی تھی سب کی زبان پر بس دانین کا نام ہوتا شاہ ذر کو لگنے لگا کہ دانین کی وجہ سے اس کی اہمیت ختم ہوگئ ہیں جبکہ ایسا نہيں تھا۔دانین کے پیدا ہونے کے کچھ وقت بعد ہی انیلا بیگم(دانین کی والدہ)کا انتقال ہوگیا تھا تو جبھی سب اس کو زیادہ توجہ دیتے پیار دیتے کہ اسے اپنی ماں کی کمی محسوس نہ ہو ۔۔لیکن شاہ ذر بات کا رخ غلط جگہ موڑ کر اس۔سے نفرت کرنے لگا تھا۔۔۔
ثناء بیگم پر ایک دن قیامت ٹوٹ پڑی جب انہیں خبر ملی کہ یوسف صاحب اور خضر صاحب کا ایکسیڈنٹ ہوگیا ہیں اور وقت پر اسپتال نہ لے جانے کی وجہ سے ان دون
کیوں کرتا ہیں ایسا آیان نے کہا۰۰۰۰۰۰کروا بھی نہیں سکتے اور ہاں تیرا لیکچر ختم ہوگیا ہو تو کام کریں شاہ ذر نے کہا
تجھے سمجھانا بے کار ہیں عقل کی کمی ہیں تجھ میں آیان کہتا ہوا کھڑا ہوگیا
آیان شاہ ذر کا بچپن کا دوست تھا اوربزنس پرٹنر بھی ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
یار تو ہر شاہ ذر بھائ کی برائ کرتی رہتی ہیں اتنے اچھے تو ہیں وہ سمرا بولی۰۰۰۰۰ہاں صرف شکل سے ہی اچھے ہیں ویسے تو ایک بھی خوبی نہيں اس۔میں دانین نے کہا۰۰۰۰۰ اچھا چلو دفع کرو کلاس میں چلو شانزے نے کہا ۰۰۰ہمم چلو دونوں ایک ساتھ بولی اور کلاس میں چلی گئی ۰۰۰۰
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
۰یوسف صاحب اور خضر صاحب دونوں بھائی تھے،
یوسف صاحب کا ایک بیٹا تھا شآہ ذر ،شاہ ذر بہت کم بولنا پسند کرتا تھا زیادہ بولنے اور شورشرابا کرنے والوں سے اسے سخت چڑ تھی وہ ایک دھیمے مزاج کا مالک تھا۰۰۰۰
کیسا ہےتو؟۰۰شاہ ذر اپنے کمرے میں آیا تو آیان اسکا منتظر تھا۰۰
ٹھیک تو کیسا ہیں ؟ آیان نے کہا
ٹھیک اس نے بس اتنا ہی کہا
کیا ہوا ؟ آیان بغوراس کا چہرہ دیکھتا ہوا بولا ۰۰
نہیں کچھ نہیں شاہ ذر فائل دیکھتے ہوے بولا ۰۰
شرافت سےبتادے اب آیان نے فائل بند کی۰۰یار اس لڑکی سے میں پریشان آگیا ہوں شاہ ذر کرسی پر بیٹھتے ہوئے بولا ۰۰۰
کس لڑکی سے ؟۰۰۰۰ایک ہی تو ہیں چڑیل ؟؟شاہ ذر بولا
تو دانین کی بات کر رہا ہے؟آیان بولا
جی ہاں ایک وہی تو ہیں جس کو میری خوشیاں برداشت نہیں شاہ ذر نے غصے سے کہا ۰۰۰یار تو پاگل تو نہيں دانین اتنی اچھی ہیں تو کیوں ہر وقت اس۔کے پیچھے پڑا رہتا ہیں آیان نےکہا ۰۰
تو میرا دوست ہیں یا اسکا شاہ ذر نے اسے گھورا ۰۰۰آفکورس تیرا دوست ہوں بٹ وہ میری بہنوں کی جیسی ہیں اور کونسا تیری اس سے شادی کر وا ہیں تو کیوں کرتا ہیں ایسا آیان نے
مجهے_تم_سے_محبت_ہے
#قسط_نمبر_01
مجھے کالج چھوڑ دو۰۰۰۰
خان بابا کے ساتھ چلی جاؤ میں تمہارا نوکر نہیں ہوں۰۰۰وہ اگے قدم بڑھاتے ہوئے بولا۰۰۰
کیا ہوجائے اگر تم مجھے کالج چھوڑتے ہوئے آفس چلے جاؤ گے وہ اسکے عقب میں چلتی ہوئ بولی۰۰۰
مجھے دیر ہورہی میرا دماغ خراب مت کرو ۰۰اس نے مڑ کر غصے سے کہا۰۰۰
مجھے بھی دیر ہورہی وہ اس کے غصے کا اثر لیے بنا کارکا ڈور کھول کر اندر بیٹھنے لگی وہ تیزی سے آیا اور اس کا بازو پکڑ کر کار سے باہر کھینچا تمہیں سمجھ نہیں آتا کیا؟ اس نے غصے سے کہا اور اسے دھکا دے کر گاڑی میں بیٹھ گیا اور زن سے گاڑی بھگا لے گیا ۰۰۰۰
عجیب انسان ہیں ہاں نہیں تو کیا ہوجاتا اگر ساتھ لے جاتا سارے کپڑے گندے کردیے اللہ پوچھے گا تمہیں شاہ ذر ؟۰۰۰دانین کپڑے جھاڑتی ہوئ بولی۰۰۰۰
خان بابا گاڑی نکالے ۰۰۰۰۰
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
کسی بھوکےسےمت پوچھو محبت کس کو کہتے ہیں
کہ تم آنچل بچھاؤ گے ، وہ دستر خوان سمجھے گا
محبّتوں کے تقدّس میں شمار ہے اپنا...🥀🖤
پسند کے دائروں میں ہمیں لایا نہ کیجئے...
تمہیں ہم یاد آئیں گے
ذمانے بیت جانے دو
آؤ مذاکرات کرتے ہیں،
کوئی میٹھی سی بات کرتے ہیں ❤🌸
بات سُنتے نہ بات کرتے ہو
کس قدر احتیاط کرتے ہو ❤️
أنکھ پرنم, اشک زم زم, سانس مدھم, وقت هے کم مرشد
وصال راحت, ھجرماتم, رقیب قاتل, موت مرھم.
میں تم سے صاف کہتی ہوں! مجھے تم سے نہیں اُلفت
فقط لفظی محبت ہے میں تم پہ مر نہیں سکتی
چلو آو کائنات بانٹ لیتے ہے۔
تم میرے باقی سب تمہارا ۔۔
حسن یوسف تو آج بھی یاد ہے صاحب
پاکیزگی مریم کو کیوں بھول گئے ہو
شاعری کیجئے لیکن کمال کی کیجئے..♥-
ایک شعر ہمارے نام بھی ارشاد کیجئے✌
بات تک کرنی نہ آتی تھی تمہیں،
یہ ہمارے سامنے کی بات ہے....
پر عامل رک ، اک بات کہوں
یہ قدموں والی بات ہے کیا ؟
محبوب تو ہے سر آنکھوں پر
مجھ پتھر کی اوقات ہے کیا
اور عامل سن یہ کام بدل
یہ کام بہت نقصان کا ہے
سب دھاگے اسکے ہاتھ میں ہیں
""جو مالک کل جہان کا ہے"
کوئی ایسا بول سکھا دے نا
وہ سمجھے خوش گفتارہوں میں
کوئی ایسا عمل کرا مجھ سے
وہ جانے ، جان نثار ہوں میں
کوئی ڈھونڈھ کے وہ کستوری لا
اسے لگے میں چاند کے جیسا ہوں
جو مرضی میرے یار کی ہے
اسے لگے میں بالکل ویسا ہوں
کوئی ایسا اسم اعظم پڑھ
جواَشک بہادے سجدوں میں
اور جیسے تیرا دعوی ہے
محبوب ہومیرے قدموں میں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain