کچھ لوگ نہ پسند نی آجاتے قبول نی ہو جاتے ۔ کچھ لوگوں کو مانگ نی لیا جاتا کچھ کو رکھ نی لیا جاتا کچھ کو کہہ نی دیا جاتا تو نے جانا نی۔ وہ کسی نے کہا تھا ۔ عشق اجرت طلب نہ تھا ورنہ ۔ ہم تیرے در پہ نوکری کرتے۔ ۔
میں حیران ہوں کے دنیا کے پردے پر ایک ایسی قوم بھی موجود ہے۔ جس کا قومی ترانہ فارسی میں۔ قومی زبان اردو ہے۔ قانون انگریزی زبان میں۔ مذہب عربی زبان میں۔ ڈرامے ترکی کے۔ فلمیں ہندوستانی۔ خواہشات یورپین۔ عادات جاہلانہ۔ حرکات درندگانہ۔ اور خواب مدینہ منورہ میں دفن ہونے کے۔✍️۔ This reality.😎.