تجھے بھول جانے کی کوشش کبھی ناکام نہیں ہو سکی
اے دوست
تیرے یاد گلاب ہے جب ہوا چلتی ہے مہک اٹھتی ہے
پیار اسکو ملتا ہے جس کی تقدیر ہوتی ہے
بہت کم ہاتھوں میں یہ لکیر ہوتی ہے
کبھی نہ ہو جدا کسی کا پیار
قسم خدا کی بڑی تکلیف ہوتی ہے
ہنسنے کی آرزو میں دبایا جو درد کو
آنسو ہماری آنکھ میں پتھر کے ہو گئے
میں چاہتی تو کب کا منا لیتی اسے
پر وہ ناراض نہیں تھا
بدل چکا تھا
وہ جنہیں ہم نے سونپی ہیں دل کی سبھی دھڑکنیں
وہ اپنا ایک پل دینے پہ ہزار بار سوچتے ہیں
منتظر تھی یہ آنکھیں تیری
اور تم آنا ہی بھول گئے
کاش کوئی ہوتا جو میری آنکھیں صاف کرکے کہتا
مجھے بھی تکلیف ہوتی ہے تیرے رونے سے
زمانہ کہتا ہے بڑی دلکش ہیں میری آنکھیں
انہیں کیا پتا میرا یار بسا ہے ان میں
تیرے بغیر دل کی کیا حالت ہے تم کیا جانو
مل کر بتاۓ گے کتنا تڑپا ہے تم سے دور رہ کر
بیتاب ہم بھی ہیں درد جدائی کی قسم
روتا وہ بھی ہوگا نظریں چرا چرا کر
گھڑی وقت بتاتی ہے
اور وقت لوگوں کی اوقات
میرے دل کا درد کس نے دیکھا ہے
مجھے تڑپتے بس خدا نے دیکھا ہے
چھوڑ گیا وہ شخص ہمیں ہم بدل نہ پائے عادتیں
اسے سوچنا اسے کھوجنا اب بھی وہی معمول ہے
جو چلا گیا مجھے چھوڑ کر
وہی آج تک میرے ساتھ ہے
مجھ سے کسی نے پوچھا آپکا دنیا میں کون ہے
میں نے مسکرا کر کہا
وقت اچھا تو سب اپنے ورنہ کوئی نہیں
کانچ جیسے ہوتے ہیں ہم جیسے تنہا لوگوں کے دل
کبھی ٹوٹ جاتے ہیں کبھی توڑ دیئے جاتے ہیں
صبر اتنا رکھو کہ عشق بے حد نہ ہو جائے
خدا محبوب ہو جائے لکن محبوب خدا نہ ہو
بھول کر بھی وفا کے جنگل میں مت آنا
یہاں سانپ نہیں انسان ڈنستے ہیں
تو روز رویا کرے آٹھ کر چاند راتوں میں
خدا کرے تیرا میرے بغیر دل نہ لگے
نام تو لکھ دوں اسکا اپنی ہر شاعری میں
پھر خیال آتا ہے
معصوم سا میرا صنم کہیں بدنام نہ ہو جائے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain