کھائی تھی جِس نے پیار کی جھوٹی قسم کبھی
الزام اُنکو دینگے نہ بھولے سے ہم کبھی
ہونٹوں پہ کھیلتی ہیں جو آہیں تُو کیا ہوا
صدمہ یہ جھیلتے ہے شکایت کیے بغیر
ہم سے بدل گیا وہ نگاہیں تو کیا ہوا
زندہ ہیں کتنے لوگ محبت کیے بغیر















دم لیا تھا نہ قیامت نے ہنوز
پھر تیرا وقت سفر یاد آیا


submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain