اگر کوئی کسی کے بغیر مر نہیں جاتا تو کسی اپنے کے بغیر جی بھی نہیں پاتا۔ ظاہری پہچان پر کبھی مت جائیے گا۔ لوگ اندر سے بہت ٹوٹے ہوئے ہیں۔ اتنی کرچیاں خود کے اندر سمیٹ رکھی ہیں انہوں نے کہ ہر پل وہ انکے دل کو کہیں نہ کہیں سے لہولہان کرتی رہتی ہیں۔ اور خاموش انسان کی خاموشی کا پاس رکھنے کی بجائے آپ اسے گھمنڈی کہنے لگتے ہیں۔