رات کی تنہائی انسان کے
ہر دُکھ تکلیف کو تازہ کر دیتی ہے
خاک
"عِبادات ضرور کریں مگر خلقِ خُدا سے اپنے تعلقات اور مُعاملات پر بھی تَوَّجہ دِیں، کیونکہ کَعبے کے چَکّر لَگانے سے لوگوں کو دیئے ہُوئے چَکّر مُعاف نَہیں ہوتے..
تو مطمئن نہیں تو مجھے کب ہے اعتراض
مٹی کو پھر سے 'گوندھ' دوبارہ بنا مجھے٠
خوشی سے کانپ رہی تھی انگلیاں میری
ڈیلیٹ ہوگئی ریکوسٹ اکسیپٹ کرتے کرتے 😫🥺😾
لڑکی کتنی ہی سمجھدار کیوں نہ ہو سسرال جا کے اس کو پتا چلتا ھے وہاں پہ تو بڑے بڑے پروفیسر موجود ھے 💯
ایک بار ایک درویش علّامہ اِقبالؒ کے پاس آیا. آپؒ نے حسب عادت اُس سے دعا کی درخواست کی. پوچھا، "دولت چاہتے ہو؟" علّامہؒ نے جواب دیا: "میں درویش ہوں. دولت کی ہوَس نہیں." پوچھا "عِز و جاہ مانگتے ہو؟" جواب دیا: "وہ بھی خدا نے کافی بخش رکھی ہے." پوچھا "تو کیا خدا سے ملناچاہتے ہو؟" جواب دیا "سائیں جی کیا کہہ رہے ہو. میں بندہ وہ خدا. بندہ خدا سے کیوں کر مِل سکتا ہے؟ قطرہ دریا میں مل جائے تو قطرہ نہیں رہتا. نابود ہو جاتا ہے. میں قطرے کی حیثیت میں رہ کر دریا بننا چاہتا ہوں." یہ سن کر اُس درویش پر خاص کیفیت طاری ہوئی. بولا:" بابا جیسا سُنا تھا،ویسا ہی پایا. تُو تَو خود آگاہِ راز ہے. تُجھے کسی کی دعا کی کیا ضرورت؟ "
کہاں سے سیکھی ھے ,اقبال, تو نے یہ درویشی
کہ چرچا بادشاھوں میں ھے تیری بے نیازی کا.................👴
پیٹرول 272 کا لیٹر اور سگریٹ 500 کا پیکٹ اب بندہ نہ گھوم سکتا ہے نہ جھوم سکتا ہے۔😂
My wish is to marry a woman that has not been touched by any man.
My wish is to marry a woman that has not been touched by any man.
مولانا روم رحمتہ اللّٰہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں ایک مرتبہ ایک شیر شکار پر نکلا تو اپنے ساتھ لومڑی اور ریچھ کو بھی لے لیا ۔ شیر نے تین شکار کیے ،،،، ایک ہرن کا ،ایک گائے اور ایک خرگوش ۔ واپسی پر ریچھ بڑا اِترا کر چلنے لگا کہ شکار میں ہمارا حصہ بھی ہے ۔ شیر بھانپ گیا اس نے ریچھ سےکہا کہ شکار کے متعلق کیا کہتے ہو ؟؟؟ اس نے کہا کہ شکار تین حصوں میں بٹے گا ۔ شیر نے کہا اچھا ۔۔۔۔۔! پھر کرو تین حصے ۔ ریچھ کہتا ہے کہ شیر تو جنگل کا بادشاہ ہے بڑا ہے اسلئے گائے تیرے حصے میں ، میں درمیانہ ہوں اسلئے ہرن میرا اور خرگوش لومڑی کا ۔ شیر اس کی چالاکی کو سمجھ گیا اس نےپنجھا مارا تو ریچھ کو بھی مار دیا ۔ اب لومڑی سمجھ گئی چالاک جو ٹھہری ۔ اس نے سارا معاملہ سمجھ لیا ، اب شیر نے اس سے پوچھا کہ بتا تو کیسے حصہ کرے گی ؟ لومڑی نے کہا کہ شیر تو جنگل کا بادشاہ ہے
مولانا روم رحمتہ اللّٰہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں ایک مرتبہ ایک شیر شکار پر نکلا تو اپنے ساتھ لومڑی اور ریچھ کو بھی لے لیا ۔ شیر نے تین شکار کیے ،،،، ایک ہرن کا ،ایک گائے اور ایک خرگوش ۔ واپسی پر ریچھ بڑا اِترا کر چلنے لگا کہ شکار میں ہمارا حصہ بھی ہے ۔ شیر بھانپ گیا اس نے ریچھ سےکہا کہ شکار کے متعلق کیا کہتے ہو ؟؟؟ اس نے کہا کہ شکار تین حصوں میں بٹے گا ۔ شیر نے کہا اچھا ۔۔۔۔۔! پھر کرو تین حصے ۔ ریچھ کہتا ہے کہ شیر تو جنگل کا بادشاہ ہے بڑا ہے اسلئے گائے تیرے حصے میں ، میں درمیانہ ہوں اسلئے ہرن میرا اور خرگوش لومڑی کا ۔ شیر اس کی چالاکی کو سمجھ گیا اس نےپنجھا مارا تو ریچھ کو بھی مار دیا ۔ اب لومڑی سمجھ گئی چالاک جو ٹھہری ۔ اس نے سارا معاملہ سمجھ لیا ، اب شیر نے اس سے پوچھا کہ بتا تو کیسے حصہ کرے گی ؟ لومڑی نے کہا کہ شیر تو جنگل کا بادشاہ ہے
جب ہم مسکرا کے دیکھیں گے
با خدا ____ ہار مان جاو گے💜
⚔️😢برباد کر دیا ہمیں پردیس نے مگر 😢😢🥺🥺😢⚔️
⚔️😢ماں سب سے کہہ رہی ہے کہ بیٹا مزے میں ہے🥲😢⚔️
⚔️❣️❣️⚔️
Mein Nabi Hota to Nabiyon Jesi Dua kerta,
Magar mein to aam Bashar hun or Gunah-Gaar Bashar!
Meri khawahishat, Meri Arzuain.. sab aam hain!
Yahan kharay ho ker kabhi koi kisi Aurat k liye nai Roya hoga! Meri zilat or Pasti ki is se ziada inteha kya ho gi k mein yahan khara... Haram paak may khara, aik Aurat k liye Girgira raha hun! Aagar mujha naa apnay dil pe Ikhtiyar hai naa apnay Ansuon per!
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ
آ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
کچھ تو مرے پندار محبت کا بھرم رکھ
تو بھی تو کبھی مجھ کو منانے کے لیے آ
پہلے سے مراسم نہ سہی پھر بھی کبھی تو
رسم و رہ دنیا ہی نبھانے کے لیے آ
کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہم
تو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لیے آ
اک عمر سے ہوں لذت گریہ سے بھی محروم
اے راحت جاں مجھ کو رلانے کے لیے آ
اب تک دل خوش فہم کو تجھ سے ہیں امیدیں
یہ آخری شمعیں بھی بجھانے کے لیے آ
شِکنجے ٹُوٹ گئے ، زَخم بدحواس ہُوئے
سِتم کی حد ھے کہ اِہلِ سِتم اُداس ہوئے
اس لیے میں نے تجھے معاف کیا
کہ تیرا سامنا اب حشر میں بھی نہ ہو۔۔
شاید کوئی تراش کر قسمت سنواردے ۔
اسی سوچ میں ہم عمر بھر پتھر بنے رہے🖤
غزل
تم نے انگڑائی کو جب ہاتھ اٹھائے, ہائے
لوگ دل تھام کے کرنے لگے ہائے ہائے
میری آنکھوں میں مقید ہے وہ پورا منظر
تم جو اقرار پہ شرمائے, لجائے, ہائے
کیا محبت ہے کہ ہم دونوں ہی خاموش رہے
آنسؤوں نے ہمیں احوال بتائے, ہائے
میں شرابی ہوں مگر پی کے بہکنے کا نہیں
کافر آنکھوں نے مرے ہوش اڑائے, ہائے
یاد آئی بتِ کافر کی تو آتی ہی گئی
اشک آنکھوں نے تسلسل سے بہائے, ہائے
آس باقی ہے کہ آ ئے گا مسافر کوئی
خالی خالی ہے مرے دل کی سرائے, ہائے
زندگی بھر کی ریاضت کا صلہ کچھ بھی نہیں
ہم ترے شہر سے ناکام ہی آئے, ہائے
کسی اعزاز سے کچھ کم نہیں یہ بات سحر !
اس نے مجھ کو مرے اشعار سنائے, ہائے
"اب تُم چاہے مُجھے ہزار بار کال کرو یا بلاک کر دو میں تُم سے بات نہیں کرنا چاہتا ۔
اچھے سے یاد کرو وہ دن ؛ جب میں نے تُم سے بات کرنے کے کُچھ پل کی بھیک مانگی تھی تو تُم نے کہا تھا ؛ ٹائم نہیں ہے پُرانی وائس سن لو ۔
اُس ٹائم میں بہت رویا تھا اور تُمہیں کہا تھا ایک دن تُم بھی مُجھ سے بات کرنے کو تڑپ رہی ہو گئی ، مگر میں تم سے بات نہیں کروں گا! ۔"🖤🙂
#AdaTt💔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain