میں اس حالت سے پہنچا حشر والے خود پکار اٹھے، کوئی فریاد کرنے آ رہا ہے راستہ دینا ! اجازت ہو تو کہہ دوں قصۂ الفت سرِ محفل، مجھے کچھ تو فسانہ یاد ہے کچھ تم سنا دینا ! قمر وہ سب سے چھپ کر آ رہے ہیں فاتحہ پڑھنے، کہوں کس سے کہ میری شمع تربت کو بجھا دینا ! استاد قمر جلالوی 💙🥀
میں اس حالت سے پہنچا حشر والے خود پکار اٹھے، کوئی فریاد کرنے آ رہا ہے راستہ دینا ! اجازت ہو تو کہہ دوں قصۂ الفت سرِ محفل، مجھے کچھ تو فسانہ یاد ہے کچھ تم سنا دینا ! قمر وہ سب سے چھپ کر آ رہے ہیں فاتحہ پڑھنے، کہوں کس سے کہ میری شمع تربت کو بجھا دینا ! استاد قمر جلالوی 💙🥀
ہاں ٹھیک ہے میں اپنی انا کا مریض ہوں آخر مرے مزاج میں کیوں دخل دے کوئی اک شخص کر رہا ہے ابھی تک وفا کا ذکر کاش اس زباں دراز کا منہ نوچ لے کوئی جون ایلیاء