عشق یہ ناچتا ہے جب کسی دل کے آنگن مرض ایسا ہے کسی کو بھی نہ بچتا دیکھا سمجھو بیکار گئی آنکھ وہ اس دنیا کی جس نے دیکھی نہ تری شوخ ادا کیا دیکھا عام تھے خاص ہوئے تیری نظر کے صدقے وقت بھی تیری طرف ہم نے ہے جھکتا دیکھا ناز تھا جن کو کبھی اپنی اداؤں پہ بہت بےرخی پہ تری ان کو بھی ہے مرتا دیکھا ڈر ہے یہ آنکھیں کہیں بیمار نہ ہو جائیں ایک مدت سے نہ میں نے ترا چہرہ دیکھا