عمر گزرے گی امتحان میں کیا🤔 داغ ہی دیں گے مجھ کو دان میں کیا😏 میری ہر بات بے اثر ہی رہی😔 نقص ہے کچھ مرے بیان میں کیا🤔 مجھ کو تو کوئی ٹوکتا بھی نہیں😯 یہی ہوتا ہے خاندان میں کیا🤔 بولتے کیوں نہیں مرے حق میں😲 آبلے پڑ گئے زبان میں کیا🤔 خامشی کہہ رہی ہے کان میں کیا✨ آ رہا ہے میرے گمان میں کیا🤔 یوں جو تکتا ہے آسمان کو تو🙄 کوئی رہتا ہے آسمان میں کیا🤔 ہے نسیم بہار گرد آلود😯 خاک اڑتی ہے اس مکان میں کیا✨ یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا😥 ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا😏 #Asasas jutt__✨💞
میں بعد از مرگ بھی تصویر سے نکل آؤں گا تو بس ایک بار کہہ دے کہ ہاں !!! ضرورت ہے میرا تو عشق ہے میں برملا اعتراف کرتا ہوں مجھے ہر سانس کے ساتھ تیری ضرورت ہے
تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعد کتنے چپ چاپ سے لگتے ہیں شجر شام کے بعد اتنے چپ چاپ کے رستے بھی رہیں گے لا علم چھوڑ جائیں گے کسی روز نگر شام کے بعد میں نے ایسے ہی گنہ تیری جدائی میں کیے جیسے طوفاں میں کوئی چھوڑ دے گھر شام کے بعد شام سے پہلے وہ مست اپنی اڑانوں میں رہا جس کے ہاتھوں میں تھے ٹوٹے ہوئے پر شام کے بعد رات بیتی تو گنے آبلے اور پھر سوچا کون تھا باعث آغاز سفر شام کے بعد تو ہے سورج تجھے معلوم کہاں رات کا دکھ تو کسی روز میرے گھر میں اتر شام کے بعد لوٹ آئے نہ کسی روز وہ آوارہ مزاج کھول رکھتے ہیں اسی آس پہ در شام کے بعد
اس ایک کچی سی عمر والی کے فلسفہ کو کوئی نہ سمجھا جب اس کے کمرے سے لاش نکلی خطوط نکلے تو لوگ سمجھے _______________________________________ جو ہم پہ گزرے تھے رنج سارے جو خود پہ گزرے تو لوگ سمجھے جب اپنی اپنی محبتوں کے عذاب جھیلے تو لوگ سمجھے وہ جن درختوں کی چھاؤں میں سے مسافروں کو اٹھا دیا تھا انہیں درختوں پہ اگلے موسم جو پھل نہ اترے تو لوگ سمجھے اس ایک کچی سی عمر والی کے فلسفہ کو کوئی نہ سمجھا جب اس کے کمرے سے لاش نکلی خطوط نکلے تو لوگ سمجھے وہ خواب تھے ہی چنبیلیوں سے سو سب نے حاکم کی کر لی بیعت پھر اک چنبیلی کی اوٹ میں سے جو سانپ نکلے تو لوگ سمجھے وہ گاؤں کا اک ضعیف دہقاں سڑک کے بننے پہ کیوں خفا تھا جب ان کے بچے جو شہر جاکر کبھی نہ لوٹے تو لوگ سمجھے❤
ہم بتوں کو جو پیار کرتے ہیں نـقـل پـروردگـار کـرتے ہـیں کیا محبت بھی کوئی پیشہ ہے لوگ کیوں اتنے پیار کرتے ہیں اتنی قسمیں نہ کھاؤ گھبرا کر جاؤ ۔ ۔ ۔ ہم اعتبار کرتے ہیں اب بھی آجاؤ کچھ نہیں بگڑا اب بھی ہم انتظار کرتے ہیں دشمنی غیر تو نہیں کرتے یہ شرافت تو یار کرتے ہیں تو خفا ہو یا خوش مگر ہم تو واقعی تجھ سے پیار کرتے ہیں خوبیوں کو بھی قدر دان عدم خامیوں میں شمار کرتے ہیں Asasas jutt
مولانا مودودیؒ سے کسی نے پوچھا آپ نےکبھی ولی اللہ دیکھا ہے؟ مولاناؒ نے فرمایا: میں تو ابھی ایک ولی اللہ سے مل کرآ رہا ہوں، تفصیل پوچھی گئی تو بتایا ، ریلوےاسٹیشن پر اترے تو سامان اٹھانے کے لئے قلی کی ضرورت پڑی، بہت سے قلی حضرات دوڑے آئے میری نظر ایک ایسے قلی پر پڑی جو نہایت آرام سےنماز میں مشغول تھا، ہم نے فیصلہ کیا اس کا ہی انتظار کریں گے، وہ فارغ ہوا تو میں نے اس سے پوچھا کیسے بندے ہو، ٹرین کی آمد ہے اور سامنے تمہارے رزق کا سامان ہے تم نے رزق کمانےکے وقت میں نماز کیوں شروع کر دی، اس قلی نے جواب دیا، جو رازق ہے وہ میرے حصے کا رزق مجھ تک ضرور پہنچا دیتا ہے، اب جس رازق نےآپ کو میرے لئے روکے رکھا کیا مجھے جچتا ہے اسکی عبادت لیٹ کر دوں۔ بھلا اس سے بڑا ولی اللہ کون ہو سکتا ہے؟ مرزا جہانزیب
تمہارے جسم کی خوشبو گلوں سے آتی ہے خبر تمہاری بھی اب دوسروں سے آتی ہے ہمیں اکیلے نہیں جاگتے ہیں راتوں میں اسے بھی نیند بڑی مشکلوں سے آتی ہے ہماری آنکھوں کو میلا تو کر دیا ہے مگر محبتوں میں چمک آنسوؤں سے آتی ہے اسی لئے تو اندھیرے حسین لگتے ہیں کہ رات مل کے ترے گیسوؤں سے آتی ہے یہ کس مقام پہ پہنچا دیا محبت نے Asasas juttکہ تیری یاد بھی اب کوششوں سے آتی ہے