ہم تو اضع اور انکساری کے الفاظ اپنی زبان سے منافقانہ طریق پر لکھتے اور کہتے ہیں کہ ہم ذرۂ بے مقدار ہیں ہم عاصی گناہ گار ہیں ہم سب سے بدتر ہیں، ہم ناچیز ہیں، ہم فدوی ہیں، ننگ خلائق ہیں، وغیرہ وغیرہ مگر ہم کو اگر کوئی شخص جاہل یا بددین گدھا یا کتا یا سور یا بے ایمان یا منافق یا بد معاش یا چور یا جھوٹا وغیرہ کہہ دیتا ہے تو ہمارے غصہ کا پارہ اس قدر چڑھ جاتا ہے کہ مرنے مارنے ؛بلکہ اس سے بھی تجاوز کرنے کو تیار ہوجاتے ہیں،کیا یہ سب جھوٹ اورنفاق نہیں ہے۔
.
.
(شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنیؒ)
غور کیجئے تو انسان کی زندگی اور اس کے احساسات کا بھی کچھ عجیب حال ہے، تین برس کی مدت ہو یا تین دن کی، مگر جب گزرنے پر آتی ہے تو گزر ہی جاتی ہے، گزرنے سے پہلے سوچئے تو حیرانی ہوتی ہے کہ یہ پہاڑ سی مدت کیونکر کٹے گی، گزرنے کے بعد سوچئے تو تعجب ہوتا ہے کہ جو کچھ گزر چکا ،وہ چند لمحوں سے زیادہ نہ تھا۔
.
.
(مولانا ابوالکلام آزادؒ، غبار خاطر،ص:۴۲)
وقت بڑا کٹھور ہوتا ہے،
اس کا کھٹ میٹھا سواد۔۔۔نہ چکھے بنتی ہے اور نہ چھوڑے۔
یہ نِت نئے تماشے دکھاتا ہوا شعبدہ باز اَن ہونے کو ہونا اور ہونے کو اَنہونا بنا دیتا ہے۔
وقت کا پیٹ ہمیشہ اسرار و رموز، حکمت و مصلحت، نفرت و محبت، شقاوت و شفقت اور عداوت و عدالت سے جل تھل رہتا ہے۔۔۔
اسی کے ایک ہاتھ خنجر اور اسی کے دُوجے ہاتھ مرہم۔۔۔
کبھی زہر اور کبھی تریاق۔۔۔
کبھی نجس، کبھی پاک۔۔۔
یہی وَفا ہے اور پھر یہی دَغا ہے۔۔۔
یہی صبر، یہی جَبر۔۔۔
کبھی ثواب اور کبھی عذاب۔۔۔
یہ دوست بھی اور یہی دُشمن۔۔۔
وقت دوست بَن جائے تو دُشمن بھی جی جان بن جاتے ہیں۔
جَو بِیجو تو گندُم، پیتل چُھو لو تو کُندن بن جاتا ہے۔۔۔
کاجل کوٹھا از بابا محمد یحییٰ خان
وہ جانیں اے نصؔیر اب یا جانے اُن کا خالق
ہم نے تو دل کے دُکھڑے اُن کو سُنا دئیے ہیں
ہم پیمانے بناتے رہتے ہیں لیکن خود کو ماپنے کا وقت نہیں رکھتے… شاید حوصلہ ہی نہیں رکھتے۔ ہم آئینے بناتے ہیں… آئینوں میں خود نہیں جھانکتے۔ ہم توقعات رکھتے ہیں کہ لوگ ہمارے معیار پر پورا اتریں ،ہمارے تقاضوں کو پورا کریں لیکن ہم خود کسی کی خواہش پر پورا نہیں اترتے…
ہم اپنی خامیوں کو تقدیر بھی کہہ لیتے ہیں اور اپنی قسمت کو تو اپنا حق سمجھتے ہیں۔
ہم بھی عجب ہیں۔ ہمارے متعلق حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ ہم ایک رات شبینے میں گزارتے ہیں۔ درود و سلام کی مجالس بپا کرتے ہیں۔ مراقبے اور سرور میں محویت تلاش کرتے ہیں۔ اللہ ہمارے قریب ہوتاہے۔ ہم اللہ کے قریب ہوتے ہیں اور دوسری رات دوسری قسم کی رات ہوتی ہے۔ ہم لوگ لوک رس میں مبتلا ہوتے ہیں۔ ہم پر وجد بھی طاری ہوتا ہے۔ ہمارے پاؤں میں طبلے کی تال پر حرکت بھی ہوتی ہے۔
"واصف علی واصف رح "
زندگی کی سختیوں کے درمیان ہر وہ لمحہ حسین ہے، جس میں محبت کا جواب محبت سے ملے۔
Be happy. Be who you wanna be. If others don't like it, then let them be. Happiness is a choice. Life isn't about pleasing everybody.
Psychology:
When she is happy, she can’t stop talking, when she is sad she doesn't say a word.
واپسی:
اس نے کہا
سن
عہد نبھانے کی خاطر مت آنا
عہد نبھانے والے اکثر
مجبوری یا مہجوری کی تھکن سے لوٹا کرتے ہیں
تم جاؤ
اور دریا دریا پیاس بجھاؤ
جن آنکھوں میں ڈوبو
جس دل میں اترو
میری طلب آواز نہ دے گی
لیکن جب میری چاہت
اور مری خواہش کی لو
اتنی تیز اور اتنی
اونچی ہو جائے
جب دل رو دے
تب لوٹ آنا
احمد فراز
Have you ever noticed, you are just an ordinary person but still some people think very high of you, some people consider you ideal for themselves.
Allah ne kese kese parday dal rakhe hain humari khamiyon pr k na sirf humara aib chupa raha ha blky acha bna k pesh kr rha ha. ♥️
سمجھ نہیں آرہی فلسطین کے حال پہ روئیں یا پاکستان کے مستقبل پہ۔۔
"I always thought that Israel control Gaza but now i realize Israel controls all countries except Gaza"
“It is never
late to ask yourself
‘Am I ready to change
my life, am I ready to change myself?’
However old we are, whatever we went through,
it is always possible to
reborn. If each day is a copy of the last one,
what a pity Every breath
is a chance to reborn…”
'Shams Tabrizi
❤️🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤
❤️❤️🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤
❤️❤️❤️🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤
❤️❤️❤️❤️⚪⚪⚪⚪⚪⚪⚪⚪
❤️❤️❤️❤️❤️⚪⚪⚪⚪⚪⚪⚪
❤️❤️❤️♥️⚪⚪⚪⚪⚪⚪⚪⚪
❤️❤️❤️💚💚💚💚💚💚💚💚💚
❤️❤️💚💚💚💚💚💚💚💚💚💚
❤️💚💚💚💚💚💚💚💚💚💚💚
زندگی کی سچائی
آخر گزر ہی جاۓگی حیات
یہ کوئی تاحیات تھوڑی ہے۔۔
تمہارے معاملے میں
اناوُں کا کوئی عمل دخل نہیں تھا
تم بس تم تھی
تمہیں سوچ کر دل میں دور دور تک
فقط محبت جنم لیتی تھی
شکایات مرنے لگتی تھی
ضد ہجرت کر جاتی تھی
اور سکون کسی تناور درخت کی طرح
روح کے صحن کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا تھا
مگر
تم نے عجلت میں یہ سب گنوا دیا
دل چاہتا ہے
غارِ اصحابِ کَہف میں جا کر سو جاؤں
جب نیند سے اٹھوں
میرا زمانہ گزر چکا ہو
میرے سِکے کھوٹے ہو چُکے ہوں
میری بات کوئی نا سمجھتا ہو
مجھے کوئی نا جانتا ہو
رب سے پوچھوں
بتا کہاں جاؤں
رب کہے
تیرے زمانے اب نہیں رہے
انسان سبھی مر چکے ہیں
صرف ہجوم زندہ ہے
جنون زندہ ہے
تُوں لَوٹ جا
غارِ اصحابِ کَہف میں پھر سے سو جا
بےشک "لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ" پر یقین رکھنے والے
کبھی مایوس نہیں ہوتے
♥️
آج جمعة المبارك ہے، جمعة المبارك کے دن چار کام کر لینے چاہیئے
سرکار دوعالمﷺ پر درود شریف کی کثرت«
سورہ کہف کی تلاوت یا کم از کم آخری«
دس آیات کی تلاوت
جمعہ کی نماز کے لئے بروقت مسجد جانا«
عصر اور مغرب کے درمیانی وقت میں دعا«
کیونکہ یہ دعا کی قبولیت کا وقت ہوتا ہے
سارے نبیوں کے عہدے بڑے ہیں
لیکن آقا ﷺ کا منصب جدا ہے
❤️❤️
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain