Damadam.pk
BZK's posts | Damadam

BZK's posts:

BZK
 

حد حد ٹپے سو اولیا
اور بے حد ٹپے سو پیر
حد ان حد دونوں ٹپے
او واکو نام فقیر۔
~کبیرہ

BZK
 

بھلا ہوا مری مالا ٹوٹی
میں رام بھجن سے چھوٹی رے۔۔
مرے سر سے ٹلی بلا۔۔
⁦❤️⁩⁦❤️⁩🦋🥀

BZK
 

جگہیں بھی من چاہے لوگوں سے منسوب ہوتی ہیں ۔۔۔ جب وہ وہاں نہیں ہوتے تو ہماری اس جگہ سے دلچسپی بھی ختم ہو جاتی ہے ۔

BZK
 

NA Uska Mujh Pe Maan Tha
Na Mujhko Us Pe Zaam Hi
Jo Ahad Hi Koi Na Huyi
Toh Kya Gham-E-Shikastgi
So Apna Apna Rasta
Hansi Khushi Badal Diya
Woh Apni Raah Chal Padi
Main Apni Raah Chal Diya
Bhali Si Ek Shakal Thi
Bhali Si Uski Dosti
Ab Us Ki Yaad Raat Din
Nahi, Magar "Kabhi-Kabhi"

BZK
 

سنا ہے اسے کسی اور سے محبت ہو گئی ہے

BZK
 

کسی شے کے کم ہونے یا گُم ہونے سے ملال پیدا ہوتا ہے
اگر انسان اپنے کسی حاصل پر ہمیشہ رہنے کی خواہش نکال دے تو ملال پیدا نہیں ہوتا ۔
خوف اور حزن حاصل کو مستحکم بنانے کی خواہش اور کوشش کے نتیجے میں پیدا ہوتے ہیں ۔ زندگی کو ہمیشہ زندہ رکھنے کی خواہش موت کے خوف سے نہیں بچا سکتی ۔ ماضی اور مستقبل دونوں ہمارے اختیار میں نہیں ۔ حال پر اختیار رکھنے کی ناکام سعی خوف کے سوا کچھ پیدا نہیں کر سکتی ۔ خود کو محفوظ بنانے کی خواہش غیر محفوظ ہونے کا اعلان ہی تو ہے ۔

BZK
 

دل شکنیاں کہیں پہ تو دلداریاں کبھی
ہم سے نہ ہو سکیں یہ اداکاریاں کبھی
بیشک تو جانِ جاں ہے ، مگر اتنا جان لے
خود سے بھی ہونے لگتی ہیں بیزاریاں کبھی

BZK
 

سنا ہے یاد کرتے ہو
کہ جب بھی شام ڈھلتی ہے
ہجر میں جان جلتی ہے
تم اپنی رات کا اکثر
سکون برباد کرتے ہو
سنا ہے یاد کرتے ہو
✨☺️

BZK
 

جس نے خان کو ستایا
اس نے پھر رکشہ ہی چلایا
😅

BZK
 

Trump is Coming.. ✨✨

BZK
 

Genocidal Joe drops out of 2024
US president election..

BZK
 

Badla Jo Waqt Gehri Rafaqat Badal Gai
Suraj Dhala To Saye Ki Surat Badal Gai
Ik Umar Tak Main Uski Zaroorat Bana Raha
Phir Yun Hua Ke Uski Zaroorat Badal Gai
💔

BZK
 

If you change your identity, who will be able to recognize you...?

BZK
 
BZK
 

اوّل اوّل تو سبھی لگتے ہیں راحتِ جاں ، مگر
دھیرے دھیرے بنتا ہے جاں کا وبال ہر شخص ✨

BZK
 

🚩after Twitter(X), govt also ban Facebook..

BZK
 

معاملات کچھ یوں ہیں کہ بوٹ چاٹنے والے کو سپریم کورٹ سے "لات" پڑی ہے اب غصہ کہیں تو نکلنا ہی تھا۔
🤣
کوئی آسودہ نہیں اہل سیاست کے سوا
یہ صدی دشمنِ اربابِ ہنر لگتی ہے
جل جائے ہمارا نشیمن تو کوئی بات نہیں
دیکھنا یہ ہے کہ اب آگ کدھر لگتی ہے

BZK
 

خود شناسی صرف ایک
reference
سے ترتیب ذات میں ڈھلتی ہے۔ کہ اگر آپ کی
top priority
آپ کے فکری تجسس کا مرکز خدا ہے تو پھر آپ جو نظر اپنے نفس پر ڈالیں گے وہ ان راستوں کو ڈھونڈ لے گی جو خدا کی طرف جاتے ہیں اور ان راستوں کی حفاظت کرے گی۔ ہم اس کو خود شناسی کا محور و مرکز کہیں گے۔
جب تک آپ
self
کو
negate
نہیں کریں گے اور
self
کی ہر اس کوشش کو جو غیر مہذب طور پر آپ کو یقین سے، اعتقاد سے، خدا پر یقین کامل سے دور لے جائے تو آپ خودشناسی سے بھی فارغ ہو رہے ہوتے ہیں اور خدا شناسی سے بھی دور جا رہے ہوتے ہیں۔
استادِ محترم
پروفیسر احمد رفیق اختر

BZK
 

احمد فراز نے کیا کمال شعر کہا تھا
جب بھی ضمیر و ظرف کا سودا ہو دوستو
قائم رہو حُسین کے انکار کی طرح
یزید اور ابن زیاد نے بزور طاقت اپنی ملوکیت قائم رکھنے کیلئے جن کے ضمیر خریدے اُن میں اُس دور کا چیف جسٹس، وکیل، صحافی، دانشور، شاعر، بیوروکریسی، پولیس، عُلما، تاجر اور بزنس مین شامل تھے۔ یہ روایت دنیا کے ہر خطے میں آج تک جاری ہے۔ یہی لوگ جب ضمیر کا سودا کرتے ہیں تب جا کر ظالم کی ملوکیت قائم ہوتی ہے۔
حُسین اور حسینیت ضمیر کے سوداگروں اور ظلم کے پُجاریوں کے ہاتھوں ضمیر فروشی کا نام نہیں بلکہ بزور طاقت ہر بیعت مانگنے والے ظالم کے خلاف قیام کرنے کا نام ہے۔ اپنے بچوں کو یہ شعر یاد کروائیں کہ جب بھی کوئی اُن کا ضمیر خریدنا چاہے تو وہ حُسین کے انکار کی طرح ڈٹ جائیں۔

BZK
 

َانسان کو شرمندہ تو ہونا چاہیے: جب وہ پڑھتا نہیں، کچھ علم نہیں حاصل کرتا، کچھ سیکھتا نہیں ، تدبر نہیں کرتا، سوچتا نہیں اور پھر بھی وہ خود کو دوسروں سے بہتر سمجھتا ہے، اور یہ گمان کرتا ہے کہ وہ سب کچھ جانتا ہے۔
انسان کو شرمندہ ہونا چاہیے: جب وہ اپنے گزرے ہوئے آباؤ اجداد کے ماضی پر فخر کرتا ہے اور اس کا اپنا حال پسماندہ اور بدبختوں والا ہو۔
انسان کو شرمندہ ہونا چاہئے: جب اس کا معاشرہ جس میں وہ رہتا ہے بری طرح سے ناکام ہو چکا ہو ، اور وہ اس معاشرے کو اور دنیا کو تبدیل کرنے کے لیے کچھ بھی پیش نہ کر سکتا ہو۔
مصری ڈاکٹر ادیب
نوال السعداوی