کہتے ہیں کہ دوسروں کو جاننا ذہانت ہے لیکن خود کو جاننا اصل میں حکمت اور دانائی ہے۔ لیکن خود کو جاننا اس دنیا کا سب سے مشکل کام ہے۔ کیونکہ ہم سب کو جان رہے ہوتے ہیں اور کسی سے اجنبی ہوتے ہیں تو خود سے ہوتے ہیں۔ ہمارے وجود میں موجود روح سے ہم ساری زندگی اجنبی ہی رہتے ہیں اور خود سے ہم شاید کبھی ملے ہی نہیں ہوتے۔ 
یہ جاننا کہ آپ کون ہیں اس بات سے زیادہ اہم ہے کہ یہ جانیں کہ دوسرے آپ کے بارے میں کیا جانتے اور رائے رکھتے ہیں۔ کچھ لوگوں کی ذات کا بت اتنا بڑا ہوتا ہے کہ وہ اپنے شعور کی آگاہی کو اپنے لیے سب سے بڑا خطرہ محسوس کرتے ہیں۔ ان کی انا ان کو کبھی خود سے ملنے ہی نہیں دیتی۔ وہ اپنی کہانی میں اپنے ہی سب سے بڑے ولن ثابت ہوتے ہیں جن کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں پڑتی، کیونکہ وہ یہ کام اپنے ساتھ خود ہی بخوبی انجام دے رہے ہوتے ہیں
I used to tolerate a lot
because i didn't want to
lose people, but now
I realized those aren't my people.
set boundaries.
حد حد ٹپے سو اولیا
اور بے حد ٹپے سو پیر
حد ان حد دونوں ٹپے
او واکو نام فقیر۔
~کبیرہ
بھلا ہوا مری مالا ٹوٹی
میں رام بھجن سے چھوٹی رے۔۔
مرے سر سے ٹلی بلا۔۔
❤️❤️🦋🥀
جگہیں بھی من چاہے لوگوں سے منسوب ہوتی ہیں ۔۔۔ جب وہ وہاں نہیں ہوتے تو ہماری اس جگہ سے دلچسپی بھی ختم ہو جاتی ہے ۔
✨
NA Uska Mujh Pe Maan Tha
Na Mujhko Us Pe Zaam Hi
Jo Ahad Hi Koi Na Huyi
Toh Kya Gham-E-Shikastgi
So Apna Apna Rasta
Hansi Khushi Badal Diya
Woh Apni Raah Chal Padi
Main Apni Raah Chal Diya
Bhali Si Ek Shakal Thi
Bhali Si Uski Dosti
Ab Us Ki Yaad Raat Din
Nahi, Magar "Kabhi-Kabhi"
سنا ہے اسے کسی اور سے محبت ہو گئی ہے
✨
کسی شے کے کم ہونے یا گُم ہونے سے ملال پیدا ہوتا ہے 
اگر انسان اپنے کسی حاصل پر ہمیشہ رہنے کی خواہش نکال دے تو ملال پیدا نہیں  ہوتا ۔
خوف اور حزن حاصل کو مستحکم بنانے کی خواہش اور کوشش کے نتیجے میں پیدا ہوتے ہیں ۔ زندگی کو ہمیشہ زندہ رکھنے کی خواہش موت کے خوف سے نہیں  بچا سکتی ۔ ماضی اور مستقبل دونوں ہمارے اختیار میں نہیں ۔ حال پر اختیار رکھنے کی ناکام سعی خوف کے سوا کچھ پیدا نہیں کر سکتی ۔ خود کو محفوظ بنانے کی خواہش غیر محفوظ ہونے کا  اعلان ہی تو ہے ۔
دل شکنیاں کہیں پہ تو دلداریاں کبھی
ہم سے نہ ہو سکیں یہ اداکاریاں کبھی 
بیشک  تو  جانِ جاں ہے  ، مگر اتنا جان لے
خود سے بھی ہونے لگتی ہیں بیزاریاں کبھی
سنا ہے یاد کرتے ہو 
کہ جب بھی شام ڈھلتی ہے 
ہجر میں جان جلتی ہے 
تم اپنی رات کا اکثر 
سکون برباد کرتے ہو 
سنا ہے یاد کرتے ہو
✨☺️
جس نے خان کو ستایا
اس نے پھر رکشہ ہی چلایا
😅
Trump is Coming.. ✨✨
Genocidal Joe drops out of 2024 
US president election..
Badla Jo Waqt Gehri Rafaqat Badal Gai
Suraj Dhala To Saye Ki Surat Badal Gai
Ik Umar Tak Main Uski Zaroorat Bana Raha
Phir Yun Hua Ke Uski Zaroorat Badal Gai
💔
If you change your identity, who will be able to recognize you...?
https://youtu.be/Tl1N3ErYMls?si=8T75e8IzB1u5DqO3
Night Therapy 💤
اوّل اوّل تو سبھی لگتے ہیں راحتِ جاں ، مگر
دھیرے دھیرے بنتا ہے جاں کا وبال ہر شخص ✨
🚩after Twitter(X), govt also ban Facebook..
معاملات کچھ یوں ہیں کہ بوٹ چاٹنے والے کو سپریم کورٹ سے "لات" پڑی ہے اب غصہ کہیں تو نکلنا ہی تھا۔
🤣
کوئی آسودہ نہیں اہل سیاست کے سوا
یہ صدی دشمنِ اربابِ ہنر لگتی ہے
جل جائے ہمارا نشیمن تو کوئی بات نہیں
دیکھنا یہ ہے کہ اب آگ کدھر لگتی ہے
خود شناسی صرف ایک
 reference
 سے ترتیب ذات میں ڈھلتی ہے۔ کہ اگر آپ کی 
top priority 
آپ کے فکری تجسس کا مرکز خدا ہے تو پھر آپ جو نظر اپنے نفس پر ڈالیں گے وہ ان راستوں کو ڈھونڈ لے گی جو خدا کی طرف جاتے ہیں اور ان راستوں کی حفاظت کرے گی۔ ہم اس کو خود شناسی کا محور و مرکز کہیں گے۔
 جب تک آپ 
self 
کو 
negate 
نہیں کریں گے اور 
self 
کی ہر اس کوشش کو جو غیر مہذب طور پر آپ کو یقین سے، اعتقاد سے، خدا پر یقین کامل سے دور لے جائے تو آپ خودشناسی سے بھی فارغ ہو رہے ہوتے ہیں اور خدا شناسی سے بھی دور جا رہے ہوتے ہیں۔
استادِ محترم 
پروفیسر احمد رفیق اختر
submitted by 
uploaded by 
profile: 
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain
		