وہ کیا قدر جانے
یار کی
جن کے ہر روز نئے یار ہوں
اک تم کہ تم کو فکر نشیب و فراز ہے
اک ہم کہ چل پڑے تو بہرحال چل پڑے
خود کو بھی کبھی محسوس کرلیا کریں
کچھ رونقیں خود سے بھی ہوا کرتی ہیں
یار کو دیدۂ خوں بار سے اوجھل کر کے
مجھ کو حالات نے مارا ہے مکمل کر کے
یعنی ترتیب کرم کا بھی سلیقہ تھا اسے
اس نے پتھر بھی اٹھایا مجھے پاگل کر کے
کِسی نے بھیج کر کاغذ کی کشتی
بُلایا ہے سمندر پار مُجھ کو
ترے خیال سے دامن بچا کے دیکھا ہے
دِل و نظر کو بہت آزما کے دیکھا ہے
نِشاطِ جاں کی قسم، تُو نہیں تو کُچھ بھی نہیں
بہت دِنوں تُجھے ہم نے بھُلا کے دیکھا ہے
ابتو شاید ہی مجھ سے محبت کرے کوئی
میری آنکھوں میں تم صاف نظر آتے ہو
ٹھیک ہے عید ہے مگر بھائی
اب اداسی کو مار ڈالوں کیا
کسی کی زندگی میں تبدیلی لانے کے لئے آپ کا ذہین و فطین، امیر، خوبصورت یا پرفیکٹ ہونا اہم نہیں ہے بلکہ اس شخص کا ہلکا سا خیال رکھنا ضروری ہے ایسا کر کے آپ اسکی زندگی میں وہ مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں جو کسی اور صورت میں کبھی بھی نہیں آسکتی ہے۔
کتنے خواب آنکھوں میں جنازے بن کر رہ گئے
بس اس سبب سے کہ تجھ پر بہت بھروسہ تھا
گلے نہ بھی ہوں حیرانیاں تو ہوتی ہیں ۔۔
کوئی رفوگری________کرےگا میری
بهروسہ کها گیا ہے_______جگہ جگہ سے
نصیب میں لکھی گٸیں ازیتیں
سہہ بغیر تو ہم مر بھی نہیں سکتے
ہماری خاطر بھی فاتحہ ہو برائے بخشش
ہم آپ اپنے پہ خاک ڈالے پڑے ہوئے ہیں
خدا کرے کہ تجھے میری خاک بھی نہ ملے
خدا کرے کہ میں اب زیرِ خاک ہو جاؤں
میں تِرے بعد جو زندہ ہوں تو قصہ یوں ہے
میں جو مرتا تو مری ماں نے بھی مر جانا تھا
لوگ کہتے ہیں سمجھو تو خاموشیاں بھی بولتی ھیں
میں عرصے سے خاموش ھوں اور وہ برسوں سے بے خبر
ہنستی ہوئی دنیا داروں کی بستی میں ۔۔۔
میں ٹوٹا ہوا دل لے کر کہاں جاؤں ۔۔۔
ہماری خاطر بھی فاتحہ ہو برائے بخشش
ہم آپ اپنے پہ خاک ڈالے پڑے ہوئے ہیں
ہماری آنکھوں میں جب سے اترا ہے چاند کوئی
ہماری آنکھوں کے گرد ہالے پڑے ہوئے ہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain