میں تو ایک جہنم ہوں
کیوں رہتا ہے تُو مجھ میں
کر کے اک دوسرے سے عہدِ وفا
آؤ—کچھ دیر جھوٹ بولیں ہم
تیرا نعم البدل نہیں کوئی
توُ فقط ایک ہی توُ تھا مرے پاس
مجھ کو معلوم نہ تھی ، ہجر کی یہ رَمز، کہ تُو
جب میرے پاس نہ ہوگا ، تو ہر سُو ہوگا
پوچھنے کی تو مہلت ہی نہ دی اس نے
وہ لہجہ بدلتا گیا اور ہم اجنبی ہوتے گئے
آئیے ہم کُھلے دل کے ساتھ اُن لوگوں کو بھول جائیں جو ہم سے محبت نہیں کر سکے۔
وہ جو محبّت میں ساتھ نبھانے آیا تھا
لگتا ہے بس اوقات دیکھانے آیا تھا
آخری بار اپنی صفائی دیتا ہوں
میں وہ نہیں جو دکھائی دیتا ہوں
عزت کرنے سے عزت ملے گی
ٹُھکراؤ گے تو ٹھکرا دیئے جاؤ گے
مرشد بات انا پر گئی تھی
مرشد میں محبتیں منہ پر مار آیا
ضد ہے میری اُس کے بغیر جینے کی
اب وہ شخص ملے بھی تو نہیں چاہیے
وہ لوگ تم نے ایک ہی شوخی میں کھودیے
ڈھونڈا تھا آسماں نے جنھیں خاک چھان کے
ان چیزوں کو قبول کریں جن سے تقدیر آپ کو باندھتی ہے، اور ان لوگوں سے محبت کریں جن کے ساتھ تقدیر آپ کو اکٹھا کرتی ہے، لیکن ایسا پورے دل سے کریں۔
🤍💯
اُس کے نزدیک غمِ ترکِ وفا کچھ بھی نہیں
مطمئن ایسا ہے وہ جیسے ہُوا کچھ بھی نہیں
میں نہ قیس ہوں، نہ ہوں کوہکن، مجھے اپنی جان عزیز ہے
مجھے ترکِ عشق قبول ہے جو تمھیں یقینِ وفا نہ ہو
فاصلہ ایسا کے اسے دیکھ بھی نہیں سکتے
قربتیں ایسی کے وہ رگ رگ میں رہتا ہے
لازم نہیں ہر بار تجھے ہم ہوں میسر
ممکن ہے تو اس بار ہمیں سچ میں گنوا دے
جانے کیوں لگتا ہے اکثر مجھ کو ایسا
کبھی کبھار تو شاید وہ بھی روتا ہو گا
پیار نہیں تھا مجھ سے میری عادت تو تھی
تھـــــــوڑا سا تـــــــو درد اسے بھی ہوتا ہو گا
جب بغاوت پہ اترتی ہے میری تنہائی
اس قدر شور مچاتا ہوں کہ چپ رہتا ہوں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain