مرشد عقیدتوں کا پڑا شور اس قدر مرشد ہمارا دین ، رقابت نگل گئی مرشد فقیہِ شہر سے ہی بھول ہوگئی مرشد نمازیوں کو ، امامت نگل گئی مرشد ذرا سی بات پہ دل ٹوٹنے لگے مرشد سہولتوں کو ، سہولت نگل گئی مرشد علوم سارے ہوئے بے اثر یہاں مرشد ادب ہمارا ، بغاوت نگل گئی مرشد ہمارا عدل اور انصاف بک گیا مرشد عدالتوں کو ، سیاست نگل گئی
مرشد ہماری آنکھ کا پانی بھی مر گیا مرشد تعلقات ، ضرورت نگل گئی مرشد ہمارے بس میں تو اب کچھ نہیں رہا مرشد معاملات ، کدورت نگل گئی مرشد قبائے زیست بڑی داغدار ہے مرشد ہمارا دور ، شرافت نگل گئی مرشد دہائی دیتے رہے خواب آنکھ میں مرشد ہماری نیند ، بصیرت نگل گئی مرشد ہماری حرص و ہوس کھا گئی ہمیں مرشد ہمارا عدل ، روایت نگل گئی 😕
مرشد ہمارے واسطے بس ایک شخص تھا مرشد وہ ایک شخص بھی تقدیر لے اڑی مرشد خدا کی ذات پہ اندھا یقین تھا افسوس اب یقین بھی اندھا نہیں رہا مرشد محبتوں کے نتائج کہاں گئے میری تو زندگی برباد ہو گئی ہمارے گاؤں کہ بچوں نے بھی کہا مرشد کو آکھیں آ کے ساڈا حال ڈیکھ ونج مرشد ہمارا کوئی نہیں ایک آپ ہیں مرشد یہ میں بھی جانتا ہوں کہ اچھا نہیں ہوا 😔😔
مرشد آج مجھے وقت دیجیئے میں آج آپ کو دکھڑے سنائوں گا مرشد ہمارے ساتھ بڑا ظلم ہو گیا مرشد ہمارے دیس میں ایک جنگ چھڑ گئی مرشد سبھی شریف شرافت سے مر گئے مرشد ہمارے ذہن گرفتار ہو گئے مرشد ہماری سوچ بھی بازاری ہو گئی مرشد بہت سے مار کے ہم خود بھی مر گئے مرشد ہمیں ذرہ نہیں تلوار دی گئی مرشد ہماری زات پہ بہتان چڑھ گئے مرشد ہماری زات پلندوں میں دب گئی 😔😔
غم کی طویل قید سے مجھ کو رہائی دے۔۔ کچھ دن اگر وہ چاند سا چہرہ دکھائی دے۔۔ تعویذ کوئی ایسا دے اپنے مرید کو۔۔۔۔ 'مرشد' وہ میرے ہاتھ میں اپنی کلائی دے۔۔ 😶