سیاہی بھری رات کے آخری دم توڑتے ہوئے پہر میں
"سنا ہے خدا خود پکارتا ہے کہ " ہے کوئی مانگنے والا
میں ایسے لمحے میں بارہا تم کو رب سے مانگ کر تھک چکا ہوں
کہ اب میں رات میں اکثر جلدی ہی سو جاتا ہوں۔۔
تبھی تو زنگ آلودہ ہوئی تلوار میری
میں دشمن پر محبت آزمانے لگ گیا تھا
ay dil nu ve khabran tu wapis ni ana
fir ve kiun teri tasbeh jai fairay
aini ve sajna duai nai changi
parkh na sady sabraan nu
sabran di jad hadd jai mukk gai
milaan gy ja k kabraan nu
rooh di tan sajna rooh ve nikal gai
hunrr ja k hoiy sajna naberray
ay dil nu ve khabran tu wapis ni ana
fir ve kiun teri tasbeh jai fairay
ضرورت کی ہر اک شے بے ضرورت ہو گئی آخر۔۔۔۔
تو بھی اے شخص کہاں تک مجھے برداشت کرے
بار بار ایک ہی چہرہ نہیں دیکھا جاتا
کوئی پاگل ہی محبت سے نوازے گا مجھے
آپ تو خیر سمجھ دار نظر آتے ہیں۔۔۔۔
ٹھیک ہے خود کو ہم بدلتے ہیں
شکریہ مشورت کا چلتے ہیں
ہو رہا ہوں میں کس طرح برباد
دیکھنے والے ہاتھ ملتے ہیں
شاید تم اس شخص کی تھکن کا اندازہ نہیں لگا سکتے ہو ۔۔
جسے ساری زندگی گزار دینے کے بعد یہ معلوم پڑے کہ وہ غلط زاویوں سے زندگی کو گزارتا رہا ہے۔۔
ہمیں پتہ ہے ہمارے جسموں کو خاک ہونے میں دیر ہے پر
تمہارے جانے سے لگ رہا ہے کہ وقت پہلے ہی مار دے گا
سوچ سکتا ہوں تجھے دیکھ نہیں سکتا میں
کیا بتاؤں کہ تجھے میں نے کہاں رکھا ہے
ٹوٹ چکے ہو تو پھر دل لگی کیسی
جا تم کو بھی جہاں میں کوئی ہم سا نہ ملے
گو ذرا سی بات پر برسوں کے یارانے گئے
لیکن اتنا تو ہوا کچھ لوگ پہچانے گئے
صبر تو یہ ہے ہر زخم ہنس کر سہو
کہنے کو بہت کچھ ہو پھر بھی چُپ رہو
بہت دور چلے گئے
بہت قریب آ کر کچھ لوگ
زرا سی بات ہوتی ہے تو تنہا چھوڑ جاتے ہیں
محبت کر کے لوگوں سے سنبھالی کیوں نہیں جاتی
hamary kirdar k daghon pe tanz krty ho
hamary pas b ainaa h.. dekhain kia...
میرے ہوتے ہوئے گر تجھ کو نہیں فکر مری
میرے نا ہونے سے کیا فرق پڑے گا تجھ کو
ہم سے کیا ہو سکا محبت میں
خیر تم نے تو بے وفائی کی
یہ مقدر تھا کہ شطرنج کی تھی چالیں جاناں
میرے اکثر رہے گردش میں ستارے جاناں
کوئی تہوار مرے واسطے تہوار نہیں
اک ترا ہجر ہی کافی ہے منانے کے لئیے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain