"کسی بھی شخص کا دوسرا چہرہ تلاش کرنے کی کوشش نہ کرو، تمہارے لئے یہی کافی ہے کہ اُس نے آپ کا احترام کیا ہے اور اپنا بہتر چہرہ آپ کے سامنے پیش کیا ہے۔"
دوست اتنے رکھیں کہ اگر ان کا شمار انگلیوں پر کرنا پڑ جائے تو انگلیاں تعداد میں برتری لے جائیں✨🖤
"یہ دنیا داری ہے برخوردار, یہ زوال پے دفنانے اور عروج پر چاٹنے آتے ہیں."
"خزاں کے پتے یہ سبق دیتے ہیں جو رنگ بدلتا ہے، وہ گرتا ضرور ہے."
"ہم سے جُڑے انسانوں کو صرف اپنی خوشی چاہئے اگر ہم اُداس ہیں تو یہ ہمارا مسئلہ ہے۔"
"تعجب یہ نہیں کہ ہم لوگ بھٹکے ہوئے ہیں مسئلہ یہ ہے کہ ہم میں سے ہر بھٹکا ہوا شخص دوسرے کو راہ راست پر لانا چاہتا ہے۔"
اپنی سگرٹ پیئں خاموشی کو اپنائیں ، مولویوں کے باتوں میں نہ آئیں، چپکے چپکے سے خوبصورت لوگوں کو دیکھا کریں، اچھا سا میوزیک سنئیے لوگوں کو سنجیدگی سے نہ لیں، اپنے جذبات کو بڑھا چڑھا کر پیش نہ کریں ، پرسکون رہیں. اگر کسی کا کوا سفید ہے تو اسے سفید ہی رہنے دیں کالا ثابت کرنے کی کوشش نہ کریں اگر کوئی یہ تسلیم کر چکا ہے کہ ہاتھی درخت پر بیٹھا ہے تو اس کے ہاتھی کو نیچے اتارنے میں اپنا وقت ، جذبات اور الفاظ ضائع نہ کریں
"اس دنیا میں موجود ہر رشتے کا اختتام جدائی ہے اور جدائی سے بڑی شاید کوئی تکلیف نہیں."
کمزوری یہ ہے کہ : " آپ اُس شخص سے محبت کرتے رہیں جو آپ کو نہیں چاہتا " 🖤🌸
آپ خود اپنے لیے بہترین دلاسہ ہیں، خود ہی خود کو سنبھالیں.🦢🤍
"کچھ تجربات کے بعد ہمیں اپنے نام بدل دینے چاہئیں، کیونکہ ہم وہ نہیں رہے جو پہلے تھے۔"
"ہم اکثر مسکراتے چہروں کے پیچھے روتے دلوں کو دیکھنے میں ناکام رہتے ہیں۔"
مجھے الحمداللٰہ بہت محبتیں ملی ہیں
ان دو چار نفرتوں سے میرا کچھ نہیں جاتا
❤
پرانے وقتوں میں ایک شخص نے کسی وجہ سے اپنی بیوی کو طلاق دے دی لوگ اس کے پاس آئے اور پوچھا کہ طلاق کیوں دی اس شخص نے بولا کہ میری بیوی ابھی عدت میں ہے میں اس سے رجوع کرنا چاہوں تو کر سکتا ہوں میں اس کے عیب بیان کروں تو میں اس سے رجوع کس منہ سے کروں گا
لوگ چلے گئے عدت ختم ہو گئی اس نے رجوع نہیں کیا لوگ پھر اس کے پاس آئے اور طلاق کی وجہ پوچھی تو اس نے کہا کہ اگر اب اس کے عیب بیان کروں گا تو اس کی شخصیت کو مسخ کرنے کے مترادف ہو گا اس کی شادی نہیں ہو گی لوگ پھر چلے گئے اس عورت کی شادی کسی اور سے ہو گئی لوگ پھر آئے اور طلاق کا سبب پوچھا تو اس شخص نے کہا کہ اب وہ کسی اور کی عزت ہے اور مروت کا تقاضا تو یہ ہے کہ میں پرائی اور اجنبی عورت کے بارے میں منہ بند رکھوں
واصف صاحب کہتے ہیں جب کسی کو چھوڑ دو تو اسے رسوا مت کرو
یہ دل برا سہی پر سربازار تو
پلٹ کر دیکھنے کی عادت نہیں ہماری
الوداع کہنے والے آج بھی انتظار میں ہیں
میں وہ محرومِ عنایت ہوں کہ جس نے تجھ سے
ملنا چاہا تو بچھڑنے کی وبا پھوٹ پڑی
"ہم ہر کسی کو پسند نہیں آ سکتے، اور نا ہی ہم ہر کسی کو پسند آنے کے لیے پیدا ہوئے ہیں."
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain