"فیودَر دَستوئفیسکی" لکھتے ہیں۔۔۔۔ ایک دفعہ مَیں ایک لائبریری میں داخل ہوا، وہاں کام کرنے والے سے پوچھا کہ کیا آپ کے پاس خودکشی پر کتابیں ہیں؟ تھوڑی دیر خاموش رہنے کے بعد اُس نے کہا: "ہاں، لیکن یہ واپس کون لائے گا؟"
کبھی کبھی کچھ لوگوں سے ایسے شدید بات کرنے کو دل چاہا رہا ہوتا ھے کہ ابھی کال یا میسج کریں اور ہم ان سے ڈھیروں باتیں کریں۔ پھر ہم یہ سوچ کر چپ کر جاتے ہیں کیا پتا وہ بات کریں یا نا کریں، کیا پتا ہماری موجودگی انہیں چین نا دے یا پھر اچھا نا لگے۔
”انسان اپنی صفائی برقرار رکھنے کےلیے وقتاً فوقتاً اپنے کپڑے بدلتا رہتا ہے،جبکہ وہ اپنے کپڑوں سے زیادہ گندے خیالات رکھتاہے،اوراس سے زیادہ عجیب بات یہ ہے کہ وہ ان کا دفاع کرتا ہے “🍂