یہ جو پاکستانی بھاٸ پوسٹوں پہ آ کر گالیاں بکتے ہیں، ان کے لیے یہی پیغام ہے ہم اپ کو 75 سالوں سے جانتے ہیں اپ کے بیچ رہتے ہیں۔ہماری اپ سے کوٸ لڑاٸ نہیں ،نہ پہلے کبھی تھی ،کیوں خواہمخوہ اپنا اپ دیکھاتے ہو۔۔ یہ جنگ ہمارے بنیادی حقوق کی تھی ہم نے لڑ کر جیت لی، باقی اپ کی تاریخ ہم جانتے ہیں ،بنگالیوں کو اپ غدار اور نمک حرام کہتے تھے وہ اج دنیا کی طاقتوار قوم بن گٸ ، افغانیوں کو اپ غدار اور نمک خرام کہتے تھے وہ اج دیکھو کہاں سے کہاں پہنچ گۓ ۔ کشمیریوں کو تم غدار اور ایجنٹ کہتے ہو ، بلوچستان کے پختونوں اور بلوچویوں کو تم غدار اور ایجنٹ کہتے ہو۔۔۔ ایسا لگتا ہے تم کشمیر سے مکمل ہاتھ دھونا چاہتے ہو ،اس لیے ادب سے بات کرو کیوں کے کشمیر اور کشمیریوں کی 1800 سے بھی پہلے کی تاریخ چلی آ رہی ہے ۔ مہربانی کرو نفرتیں مت پھیلاٶ۔
میری کچھ پنجابی لوگوں سے بات جیت ہوئی۔۔موجودہ صورتحال پر ۔۔۔۔میں نے ان سے سوال کیا کیا تمھارے شہر میں بجلی ۔۔اٹا مہنگا نہیں ہے تو وہ فورن بولے ہاں بہت مہنگا ہے۔ تو اگلا سوال میں نے سے یہ کیا جب ہم کشمیری اپنے حق کے لیے آواز اٹھا سکتے ہیں تو تم کیوں نہیں ۔۔۔۔۔تو آگے سے مجھے یہ جواب ملا کے۔ (آپ کشمیریوں میں اتحاد ہے) ہمارے اندر جو نہیں ہے ۔۔اس وقت میں نے اپنے اوپر فخر محسوس کیا ✌️✌️۔۔۔قسم سے پاکستانی لوگ بھی حیران ہیں یہ اتنی عوام کدھر سے۔ نکلی ہے۔۔اخر میں۔ ۔۔۔۔۔مولا یہ سب تیرا کرم ہے
اور ہم کشمیر کے وہ خانہ بدوش ہیں جو صدیوں سے پہاڑوں اور جنگلوں کو آباد کیے ہوے ہیں اور اکثر جب پہاڑی لوگ پہاڑ سے اتر کے شہر کی طرف نکلتے ہیں ۔تو یہ روایت ہے کہ اپنا کام ختم کرنے کے بعد ہی گھروں کو واپس لوٹتے ہیں۔۔✌️
تاریخ میں لکھا جائے گا ایک قوم تھی جس کی تحریک پونچھ سے اٹھی تو اس میں جان ڈالنے والے سدھنوتی والے تھے اور جب ہمت کی بات آئی تو کوٹلی والے صف اول نظر آئے تو ڈڈیال سے اس کا افتتاح یوا پھر باغ کے باغیوں نے خون گرم ہوا تو جب خون دینے کی باری آئی تو مظفرآباد والے بازی لے گے ۔ تاریخ یہ بھی لکھے گئی کے یہ جنگ تو بنیادی حقوق مانگنے پر لڑی گئی تھی اور جس میں آپنے ہی محافظ پیٹھ پیچھے سے وار کر گئے ۔ تاریخ یہ بھی لکھے گئی کے جب قوم کو ان کے نمائندوں کی ضرورت تھی تو وہ آسلام آباد کے ہوٹلوں میں عیاشی کر رہے تھے ۔ تاریخ لازمی لکھے گئی کے عوام کو شعور آ گیا تھا کے ریاست اب صرف خود مختار ہونے پر ہی ریاستی باشندوں کو سکون ملے گا ۔