انسان اس دنیا فانی میں جو کہ انسان کے مرتے ھی ختم ھو جانی ھے
اپنی تقدیر جو اسکے مقدر میں لکھی جاچکی ھے اس سے جیت نھی سکتا راہ فرار اختیار نھی کر سکتا اسے بدل نھی سکتا
اسکے برعکس اسکا کوئی ایسا نیک عمل جو اس نے سمجھ بوجھ کے کیا ھو یا نا سمجھی میں
اسکی تقدیر بدلنے کے لیے کافی ھے
وہ نیک محنت طلب عمل کونسا ھو گا ؟؟؟؟؟
پہلے نمبر پر کسی کے لیے آسانی پیدا کرنا یعنی کے خدا کی خاطر
دوسرا یقین والی دعا کرنا ۔۔پھر اس دعا پر استقامت رکھنا ۔۔۔ ۔۔تقدیر بدلنے کے لیے کافی ھے
ماں باپ رشتہ دار پڑوس ضرورت مند یتیم مسکین کی بھلائی کرنا ۔۔۔
ان دو باتوں کے علاؤہ ۔۔۔سب سے خاص عمل ۔۔۔۔ خود بدگمانی سے بچنا ۔۔۔بدگمانی ایسا ناسور ھے جو نیک سیرت انسان کی دھجیاں اڑا دیتا ھے ۔۔۔اس سے مکمل پرھیز چاھیے ۔۔۔
اذان عشاء کا وقت ھوا چاھتا ھے
ایک ھوتی ھے تصویر
جس میں انسان کے خدوخال نظر آتے ھیں
ایک سیلفی ایجاد ھوئی اسمیں انسان کی حرکتیں نظر آتیں
ایک جو بچپن سے سنتے آئیں امیج
اسمیں انسان کی قابلیت کے اوصاف نظر آتے ۔۔۔
اور آج کے دور میں ان تین میں ملاوٹ فلٹر نے کردی ۔۔۔اصل کیا ھے وہ فلٹر میں چھپا لیا گیا ۔۔۔۔۔
دوست وہ جو مصیبت میں کام آئے
اس تعریف کے زعم میں تو ایسا دوست دنیا کے صحفہ سے ویسے ھی ناپید ھو چکا ھے
اس تعریف کے علاؤہ جو مرضی تعریف بنا لو دوست کی۔۔۔۔۔۔
اس میں سبھی آ جائیں گے ۔۔۔
ان کے لیے بندہ کیا بولے خیر دل بڑا کرتے ھیں اور انھیں کو عقیدتیں پیش کرتے ھیں ۔۔۔
you are not my true friend but
آج کے دن آپ لوگ ھی ھو
حلق سے اترتے ھی محبت کا تسلسل برقرار رھتا چائے بڑھ کر محبوب عالم فنا میں کوئی نھی
رب
وارث
بڑے ب مروت ھوتے ھیں وہ لوگ
جن کو یہ احساس ھی نھی ھوتا کوئی انھیں اھمیت دے رھا ھے
روزانہ کچھ نہ کچھ انسان کی سھولت کے لیے دریافت ھوتا ھے یا ایجاد ھوتا ھے
کیا مجال ھے انسان پھر بھی سکون میں ھو
جنت کا مسافر دنیا میں جتنی مرضی آرائشوں سے مزین ھو جائے ۔۔۔
ایک دن تنگ آ ھی جاتا ھے ۔۔۔
خیال طبع شوق مست
عارضہ قلب بلند لاحق
ش شتر مرغ 🐓
شکوہ شکایت کیا ھے
ادھوری تمنا بھی ایک شکوہ ھے جو اکثر ھم اپنے رب سے کرتے ۔۔۔
وہ پاک ھستی اور ھم اس سے اپنے غلیظ نفسانیت کی تکمیل میں موضوعات گھڑے رکھتے
جذبوں کی تجارت کے لیے ادب والوں نے لفظوں کو اپنا رقیب بنایا اور 80 سے زیادہ عمر نے حقہ کو
عورت
دنیا میں مرد کے لیے سب سے بڑی آزمائش ۔۔۔
اور اسی آزمائش میں دنیا کا ھر مرد نہ صرف ناکام ھوتا ھے بلکہ اپنے رب کے حکم کی خلاف ورزی کرتا چلا جاتا ھے ۔۔۔
رب ذوالجلال والاکرام کا حکم ھے اپنی نظریں نیچی رکھو ۔۔۔لیکن یہاں عورت کو ھی نیچے کر لیا جاتا ۔۔بات گھناؤنی ضرور ھے مگر سچ ھے ۔۔اس میں کوئی دو رائے نھی
جو توجہ یکسوئی انسان سے خدا یعنی اسکا خالق چاھتا ھے
وھی توجہ یکسوئی ھم اپنے خالق کے برعکس استعمال میں لاتے ھیں
ھماری توجہ دنیاوی منفیت اور دنیا دار لوگوں کی طرف گامزن رھتی ھے ۔۔۔ٹھیک ھے دنیا میں کامیابی ناموری انسان کو ایک الگ ھی مقام دیتی ھے مگر یہ عارضی ھے اسکے بعد کیا ۔۔اسکے بعد وھی جو رب نے پہلے ھی طے کردیا ھے ۔۔ ذلت رسوائی آخرت میں مقدر ھے مگر یہ عقیدہ کی بات ھے اجکل کا انسان اپنا عقیدہ بدلتا نھی بھول جاتا ھے
ٹ ٹماٹر 🍅
زندگی کھیل نھی ھے یہ تجارت ھے
موت کی
Life is not a game, it is a business
of death
اس وقت سو جانا چاھئیے جب آپ بااختیار ھونے کے باوجود ب بس ھوں
بھوک لگی ھے
کا مطلب آج بدل چکا
بھوک ھوس بن گئ
بھوک ضرورت سے زیادہ یعنی زیادتی بن گی
بھوک ظلم بن گیا ۔۔
بھوک انسان کی جانور پودے مٹا نہ سکے اور انسان نے انسان کو کھانا شروع کردیا ۔۔
دو فٹ کا پیٹ اور دنیا ساری پھر بھی اتنا بھوکڑ ھے انسان ۔۔پیٹ ھی نھی بھرتا
میرا عقیدہ میرا نظریہ
اللہ کی کتاب
میرا عمل ناقص
مجھے دعا سے اپنے عمل کا ناقص پن اللہ سے معاف کروانا ھے ۔۔اور یھی باعث رحمت ھے میرے لیے
Are you virgin??
آپ نے لکھا ھے جو مزہ طلب میں ھے وہ حاصل میں نھی ۔۔۔
اگر یہ بات حقیقت ھے تو پھر حاصل کا وجود نھی ھونا چاھیئے تھا ۔۔
یعنی یہ بات غلط ھے ۔۔۔
طلب میں مزہ ھے
مزہ حاصل میں ھی ھے اپنا نظریہ درست فرمائیں ۔۔
مثالیں بھت ھیں اگر بات سمجھ میں نھی آئی تو
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain