نیند نہ آنے کی ب شمار وجوھات ھو سکتی مگر تجسس سب پہ حاوی ھے یہ تجسس ھی تو ھے جو انسان کو مطمن نھی ھونے دیتا اور کریدتا رھتا ھے اپنی ب لگام خواھش کی تکمیل کو ۔۔مگر۔ وہ کہاں پوری ھوتیں جو کن فیکون کی چوکھٹ تک نہ پہنچی ھوں
جب تک انسان کو یہ معلوم پڑتا اسکا مسلہ جو اسنے اپنی ذات سے منسوب کر رکھا وہ اس کا خود ساختہ ھے تب تک روح اسکے جسم سے نکل رھی ھوتی اور وہ اپنی حقیقت اپنی آنکھوں سے دیکھ رھا ھوتا
انسان اس دنیا فانی میں جو کہ انسان کے مرتے ھی ختم ھو جانی ھے اپنی تقدیر جو اسکے مقدر میں لکھی جاچکی ھے اس سے جیت نھی سکتا راہ فرار اختیار نھی کر سکتا اسے بدل نھی سکتا اسکے برعکس اسکا کوئی ایسا نیک عمل جو اس نے سمجھ بوجھ کے کیا ھو یا نا سمجھی میں اسکی تقدیر بدلنے کے لیے کافی ھے وہ نیک محنت طلب عمل کونسا ھو گا ؟؟؟؟؟ پہلے نمبر پر کسی کے لیے آسانی پیدا کرنا یعنی کے خدا کی خاطر دوسرا یقین والی دعا کرنا ۔۔پھر اس دعا پر استقامت رکھنا ۔۔۔ ۔۔تقدیر بدلنے کے لیے کافی ھے ماں باپ رشتہ دار پڑوس ضرورت مند یتیم مسکین کی بھلائی کرنا ۔۔۔ ان دو باتوں کے علاؤہ ۔۔۔سب سے خاص عمل ۔۔۔۔ خود بدگمانی سے بچنا ۔۔۔بدگمانی ایسا ناسور ھے جو نیک سیرت انسان کی دھجیاں اڑا دیتا ھے ۔۔۔اس سے مکمل پرھیز چاھیے ۔۔۔
ایک ھوتی ھے تصویر جس میں انسان کے خدوخال نظر آتے ھیں ایک سیلفی ایجاد ھوئی اسمیں انسان کی حرکتیں نظر آتیں ایک جو بچپن سے سنتے آئیں امیج اسمیں انسان کی قابلیت کے اوصاف نظر آتے ۔۔۔ اور آج کے دور میں ان تین میں ملاوٹ فلٹر نے کردی ۔۔۔اصل کیا ھے وہ فلٹر میں چھپا لیا گیا ۔۔۔۔۔
دوست وہ جو مصیبت میں کام آئے اس تعریف کے زعم میں تو ایسا دوست دنیا کے صحفہ سے ویسے ھی ناپید ھو چکا ھے اس تعریف کے علاؤہ جو مرضی تعریف بنا لو دوست کی۔۔۔۔۔۔ اس میں سبھی آ جائیں گے ۔۔۔ ان کے لیے بندہ کیا بولے خیر دل بڑا کرتے ھیں اور انھیں کو عقیدتیں پیش کرتے ھیں ۔۔۔ you are not my true friend but آج کے دن آپ لوگ ھی ھو
روزانہ کچھ نہ کچھ انسان کی سھولت کے لیے دریافت ھوتا ھے یا ایجاد ھوتا ھے کیا مجال ھے انسان پھر بھی سکون میں ھو جنت کا مسافر دنیا میں جتنی مرضی آرائشوں سے مزین ھو جائے ۔۔۔ ایک دن تنگ آ ھی جاتا ھے ۔۔۔ خیال طبع شوق مست عارضہ قلب بلند لاحق
شکوہ شکایت کیا ھے ادھوری تمنا بھی ایک شکوہ ھے جو اکثر ھم اپنے رب سے کرتے ۔۔۔ وہ پاک ھستی اور ھم اس سے اپنے غلیظ نفسانیت کی تکمیل میں موضوعات گھڑے رکھتے
عورت دنیا میں مرد کے لیے سب سے بڑی آزمائش ۔۔۔ اور اسی آزمائش میں دنیا کا ھر مرد نہ صرف ناکام ھوتا ھے بلکہ اپنے رب کے حکم کی خلاف ورزی کرتا چلا جاتا ھے ۔۔۔ رب ذوالجلال والاکرام کا حکم ھے اپنی نظریں نیچی رکھو ۔۔۔لیکن یہاں عورت کو ھی نیچے کر لیا جاتا ۔۔بات گھناؤنی ضرور ھے مگر سچ ھے ۔۔اس میں کوئی دو رائے نھی
جو توجہ یکسوئی انسان سے خدا یعنی اسکا خالق چاھتا ھے وھی توجہ یکسوئی ھم اپنے خالق کے برعکس استعمال میں لاتے ھیں ھماری توجہ دنیاوی منفیت اور دنیا دار لوگوں کی طرف گامزن رھتی ھے ۔۔۔ٹھیک ھے دنیا میں کامیابی ناموری انسان کو ایک الگ ھی مقام دیتی ھے مگر یہ عارضی ھے اسکے بعد کیا ۔۔اسکے بعد وھی جو رب نے پہلے ھی طے کردیا ھے ۔۔ ذلت رسوائی آخرت میں مقدر ھے مگر یہ عقیدہ کی بات ھے اجکل کا انسان اپنا عقیدہ بدلتا نھی بھول جاتا ھے