بعض اوقات انگلیاں بھی پھانسی کی مستحق ہوتی ہیں کیونکہ انہوں نے کچھ لوگوں کیلئے وہ کچھ لکھا جس کے وہ بالکل لائق نہ تھے💔😕

⚡ایک خوبصورت دل ہزار خوبصورت چہروں سے بہتر ہے۔ لہذا ان لوگوں کا انتخاب کریں جو چہروں کے بجائے خوبصورت دل رکھتے ہیں!❤️
بہت آسان ہے تعلقات ختم ہونے پر نمبر ڈیلیٹ کرنا کسی کو بلاک کرنا کسی کی تصویریں مٹا دینا، پتہ ہے
مشکل کیا ہے؟؟؟؟؟
کسی کی یادوں سے خود کو آزاد کرنا،اس حصار سے نکلنا بہت مشکل ہوتا ہے جو حصار کسی کے چھوڑ جانے سے خود بخود بن گیا ہو -اور سب سے مشکل پتہ ہے کیا ہوتا ہے؟؟؟؟
اس شخص کو کسی اور کا ہوتے دیکھنا جس کے ساتھ کسی کا تصور تک برداشت نہ ہو --روٹھنا منانا الگ بات ہے اذیت یہ ہوتی ہے آپ سے جدا ہوا شخص کسی اور کو جا ملے____!!

زندگی پرفیکٹ ہونےکا مطلب یہ نہیں کہ ہمارے پاس ہماری ساری چاہتوں کا سامان ہو، پرفیکشن تو اسے کہتے ہیں کہ چاہے ہم زندگی کے کسی بھی مرحلے میں ہوں ہمارا تعلق اللہ سے ہمیشہ مضبوط رہے، اور یہ کہ ہمیں سب حاصل ہونے کے باوجود بھی اللہ کا شکر ادا کرنے کی توفیق ہو۔۔۔! ♥️
تجھ کو ہر چیز میسر ہوگی دنیا میں__
تجھ کو لاحق بس میری کمی ہوگی





میں فطرتاً بہت حســاس ہوں
مجھے دکھ دیتے ہیں تلخ رویے
میں تھک جاتی ہوں سہہ کر
ســن کر بـول کر ســـوچ کر
اندر ہی اندر دل پہ بوجھ لئے
رہتــی ہوں مگــر ______!!
میں اداسی بانٹ نہیں سکتی
میری خواہش کہ بانٹوں مسکراہٹیں
خوشیــاں آســانیـاں دعائیــــں
فقط اسی لئے اپنی سی کوشش
جاری رکھتی ہوں________!!
میں نے یہ سبق بھی سیکھا ہے۔۔ زندگی میں لوگوں کے طنز پر پریشان ہونے کی بجائے اسے انجوائے کرنا سیکھیں. لوگوں کی باتیں ہماری پیدائش سے شروع ہوتی ہیں اور مرنے کے بعد بھی جاری رہتی ہیں چاہے آپ دنیا کے عظیم ترین انسان ہی کیوں نہ بن جائیں. دوسروں کا طنز اور حقارت یا تو آپ کو ناکامیوں کی تاریکیوں میں دھکیل سکتا ہے یا پھر آپ کو کامیابی و کامرانی کی جانب گامزن کر سکتا ہے. لوگوں کی طنز و حقارت کو اپنی کمزروی نہیں بلکہ طاقت بنائیں🌹
ٖٖٖٖٖٖٖٖٖٖ
کچی عمر میں انسان خواہشات سے آگے بڑھ کر خوابوں کی دنیا پہ گزارا کرتا ہے۔ پھر تھوڑے وقت بعد صرف لفظ کاش پہ گزارا ہوتا ہے۔ اور پھر وقت آ جاتا ہے کہ انسان خواہشات اور خوابوں کی دنیا سے نکل کےزندگی کے تلخ حقائق پہ توجہ دینا شروع کر دیتا ہےاور
پھررفتہ رفتہ یہ ادراک ہوتا ہےکہ
دنیا کی باتوں کی پرواہ نے آپکوآپکی زندگی ویسے نہیں گزارنے دی جیسے آپ چاہتے تھے۔
اور اگر آپ دین کا مناسب علم رکھتے ہوں اور اس علم کو اپنی خواہشات اور خوابوں پہ لاگو کریں تو آپ کے علم میں یہ بات آتی ہے کہ وہ خواہشات اور خواب پورے ہو بھی سکتے تھے کیونکہ وہ اسلام کی حدود کے اندر ہوتی ہیں اور انکو حاصل بھی کیا جا سکتا ہے۔۔۔
لیکن چونکہ ہمارے معاشرے کی روایات اسکے حصول کی اجازت نہیں دیتی تو انسان کو ان سے دستبردار ہونا پڑتا ہے۔ ورنہ وہ معاشرے کےعتاب کا نشانہ بن جاتا ہے۔۔
ہر لڑکی سورج مُکھی نہیں ہوا کرتی جو اپنے آفتاب کے گرد ساری عمر طواف کرتی رہے۔۔۔ کچھ گلاب زادیاں بھی ہوتی ہیں جن کو پانے کے لیے چل کر آنا پڑتا ہے، کانٹوں سے الجھنا پڑتا ہے، آزمائش سے گزرنا پڑتا ہے۔۔۔ اپنے آپ کو اُنکے قابل بنانا پڑتا ہے۔۔۔
🌼❤🌼
یہ جو دل کا سکون ہے نا،
یہ چیزوں میں نہیں ہے،
یہ کہیں اور سے آتا ہے،
کبھی کبھار آپ دنیا کے تمام مسائل اور پریشانیوں میں رہتے ہوئے اپنے آپ کو اتنا ہلکا اور پر سکوں محسوس کرتے ہیں کہ سوچنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔۔
کہ آج ایسا کیا ہوا ہے مجھ سے کہ ٹھہراؤ سا آ گیا ہے طبیعت میں.
ویسے ایک بات محسوس کی ہے میں نے کہ آپ جب کسی کی مدد کرتے ہیں ۔۔
یا کسی کے کام آتے ہیں تو دل کو ایک عجیب سی، پیاری سی خوشی محسوس ہوتی ہے ۔۔
اور وہ اطمینان دیر تلک آپ کے وجود میں سمایا رہتا ہے....
*سچ ہے نا!؟*
*ہوتا ہے ایسا بھی کہ جو انسان آپ کو ہمیشہ سمجھتا آیا ہو۔۔ایک وقت ایسا بھی آتا ہے کہ وہ آپ کو سمجھنا چھوڑدیتا ہے ۔۔ انجانے میں آپ دکھی ہوجاتے ہیں۔۔۔ پھر ہمیں لگتا ہے وہ انسان بدل گیا ۔۔۔ایسا نہیں ہوتا۔۔۔ سب نہیں بدل جاتے۔۔مگر قدرت ہماری سوچ ضرور بدل دیتی ہے۔۔ کوٸ ہمارا اپنا نہیں ہوتا۔۔۔ اگر سمجھنا ہے تو اللہ کو سمجھیں۔۔۔ اگر چاہتے ہیں کہ آپ کو سمجھا جاٸے تو اللہ کو بتایا کریں۔۔ وہ بہترین سمجھنے والا ہے ۔۔ وہ انجانے میں بھی دکھی نہیں کرتا۔۔کیوں کہ دکھ سکھ کا بادشاہ ہے*
میں کبھی کسی کو برا نہیں سمجھتی۔ وقتی طور پہ غصہ ہو جاتی ہوں ۔ اکثر ہی سچے جھوٹے وعدوں پہ یقین کر لیتی ہوں کیونکہ میں انسان کے اندر جھانک نہیں سکتی اس کا من نہیں پڑھ سکتی لیکن اس کے درد کو سمجھ سکتی ہوں۔ میں کسی ایک شخص کی زیادتی کا بدلہ کسی دوسرے شخص سے نہیں لیتی میرا بھی دل چاہتا ہے کہ اس سے بدلہ لیا جائے اس کو بتا دیا جائے کہ کسی کے خلوص کا امتحان نہیں لینا چاہئے لیکن تھوڑی ہی دیر کے بعد سارا کا سارا غصہ جھاگ بن کر بیٹھ جاتا ہے پھر یہی سوچ کے چپ کر جاتی ہوں کہ اس انسان کا ظرف ہی اتنا تھا۔ کیونکہ ہم جیسے لوگ بس اپنی ذات کو ختم کر سکتے ہیں کسی دوسرے کی ذات کو نہیں۔ یہ نہیں کہ ہم اچھے ہوتے ہیں بلکہ ہماری برائی اپنی ذات تک محدود ہوتی ہے کسی اور کو تکلیف دینے کی عادت نہیں ہوتی۔ یہی وجہ ہے کہ اکثر ہی ہم جیسے لوگ اچانک لاپتہ ہو جاتے ہیں...
--👑"🌸🌈
°ہم سب کہیں ادھورے کہیں پورے"🌸✨
کہیں دکھی کہیں سکھی اور یہی زندگی ہے ..!!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain