ہر شام یہ کہتے ھو _ کہ کل شام ملیں گے آتی نہیں وہ شام ___ جس شام ملیں گے اچھا نہیں لگتا مجھے ___ شاموں کا بدلنا کل شام بھی کہتے تھے __ کہ کل شام ملیں گے آتی ھے جو ملنے کی گھڑی _ کرتے ہو بہانے ڈرتے ھو ڈراتے ھو ____ کہ الزام ملیں گے یہ راہِ محبت ھے ____ یہاں چلنا نہیں آساں اس راہ میں تم جس سے ملو _ بدنام ملیں گے دل لے کے وہ میرا ______ آرام سے بولے بس خواب کی صورت تمہیں دام ملیں گے امید ھے وہ دن بھی کبھی آئیں گے _ سُن لو ھم تم سے ملیں گے اور سرِ عام ملیں گے..
یہ اکتوبر کے الوداعی دن سرد و خاموش راہیں بخار سے تپتا جسم گھڑی کی تیز رفتار سوئیاں ایسے میں ایک خاموشی تھی جو اس کے وجود پر نہیں بلکہ دل میں اتری تھی اور وہ چاہ کر بھی اس کیفیت کو کوئی نام نہ دے پارہی تھی ! شاید سکون کے مطلب سے اسے آشنائی مل گئی تھی یا اداسی سے واقفیت ہو گئی تھی ۔۔
آج انکا سوچوں بھی تو فرق نہیں پڑتا، آج ان سے بات کرنے کے لئے مجھے زبردستی کے الفاظ نہیں تلاش کرنے پڑتے۔آج بس میں انہیں دیکھ کر سوچتی ہوں کہ ماں باپ کے علاوہ کوئی بھی اپکا سگا نہیں ۔ کبھی نہ کبھی کسی موڈ پر لوگ دکھ دے جاتے ہیں ماں باپ کسی نعمت سے کم نہیں۔ خوش رہنا سیکھے اور معاف کرنا بےشک اللہ معاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے آخر میں اپنی نماز کی پابندی کریں ۔ کیوں کہ سکون صرف اللہ کو یاد کر کے ملتا یے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain