تجھ سے تاخیر سے مل کر یہ سمجھ میں آیا
واقعی میٹھا بہت صبر کا پھل ہوتا ہے
اگر چاند کو پتا چل جائے کہ
زمین پر کیسے کیسے لوگوں کو چاند کہا جاتا ہے
تو چاند آسمان سے کود کر خود کشی کرلے😕🤣🤣😀😀😀
سنو ۔۔۔👀🙌
میں وہ وجہ بننا چاہتی ہوں🙈🙈
جسکی وجہ سے تم موبائل کی سکرین کو دیکھ کے مسکراو 🙂🙂
اور کھمبے میں جا کے وج جاو😝😹🤷🏻♀️🤣🙄🙄
ہاں بھائی لاہوریوں خالص گوشت کھا کر🙈 🤓😜
کیسا محسوس ہو رہا ہے🔥🙃🤣
ایک بات تو بتاٸیں 😜
سانس لینے اور موباٸل چلانے کے علاوہ کوٸ تیسرا کام بھی کرتے ہیں اپ لوگ 😂😂😂
رات میں نیند نہيں آتی
صبح کو اٹھا نہيں جاتا
دن بھر جاگا نہيں جاتا
عجيب پاگلوں والی زندگی گزر رہی ہے🙄🙄🤔🤔🤔
حیرت کی بات ہے😐 لوگ میرے ساتھ بھی ڈرامے کرتے ہیں😒😼
حالانکہ میں خود اتنی بڑی فلم ہوں 🙊🤭😂🤣😁
وہ پوچھنا تھا کہ
اگر جوس کے ڈبے سے
شڑڑڑڑڑڑڑڑڑڑڑڑڑڑڑڑڑ کی آواز آنا بند ہو جاۓ تو ڈبے کو پھینک دینا چاہیے یا پھر کاٹ کے دیکھ لینا چاہیے🤔🤔✌
🙄🙄🙄
اچھے😍 لوگوں کی😳 ایک نشانی🙄 یہ بھی ھے کہ🤔
وہ😘 میری ھر پوسٹ🙈 پہ نظر
آتے ھیں " 😎☺🙂😂😂😂
آنے والی نسلوں کا تو بیڑا غرق ہی سمجھو..🥺
کیونکہ اُن کے سیانے بزرگ ہم ہوں گے.. 😁🙂😂
آپ سمجھیں گے یہ Like مانگنے آئی ہے۔ میں Like مانگنے نہیں آئی لیکن مجبوری ہے۔ جس طرح ماضی میں Like ملتے رہے ہیں اس دفع بھی آپ دوست تھوڑی مدد کردیں۔ میں وعدہ کرتی ہوں Like ملنے کے بعد ہم دن رات خوب محنت کریں گے، اپنا "خون پسینہ" بہائیں گے اور اپنے Likes عوام کی خدمت کیلئے وقف کر دیں گے...😥😂😂😂
جتنے چہرے مجھے یاد آئے اسی کے آئے
وہ جو اک شکل مجھے بھول گئی میری تھی
آج احساس ہوا ہے کہ جدا ہیں ہم لوگ
ایک تصویر ملی ہے جو تیری میری تھی
کیک ،چاکلیٹ یا پھر میری باتیں ہوں
مٹھاس تینوں میں ایک جیسی ہے
وہ جو اُس پار جا چکے ہیں لوگ
وہ تو اِس پار آنے والے نہیں
بدلے بدلے دِکھائی دیتے ہیں
دوست اب وہ پرانے والے نہیں
*بارشیں یوں اچانک ہوئی تو لگا تم شہر میں ہو🎀
جب تم سکون کی کمی محسوس کرو تو توبہ کرو
کیونکہ انسان کے گناہ ہی ہیں جو اسے بے چین رکھتے ہیں
اب اُس نے وقت نکالا ہے حال سننے کو
بیان کرنے کو جب کوئی داستاں بھی نہیں
زمین پیروں سے نکلی تو یہ ہوا معلوم
ہمارے سر پہ کئی دن سے آسماں بھی نہیں
اور انسان اس وقت تنہائی پسند ہو جاتا ہے جب لوگوں کی حقیقتیں سامنے آنے لگتی ہیں۔
جن کی زندگی میں شوق اور شوخیوں کی عمر میں ٹھہراؤ آجائے ان کی زندگی ہمیشہ کمپرومائز میں گزرتی ہے ایسے لوگ زندگی جیتے نہیں بس گزارتے ہیں ایک خوف اور، ذمہ داریوں کا بوجھ لے کر،، رشتے نبھانے کے چکروں میں ان کی اپنی ذات تو کھو ہی جاتی ہے
لاکھ موسم نے رونقیں بخشیں
ہم ترے قحط سے نہیں نکلے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain