دِلِ گمشدہ ... ! کبھی مِل ذرا !
مجھے وقت دے، مری بات سُن!
مری حالتوں کو تو دیکھ لے!
مجھے اپنا حال بتا کبھی!
کبھی پاس آ, کبھی مِل سہی!
مرا حال پوچھ! بتا مجھے!
مرے کس گناہ کی سزا ہے یہ؟
تُو جنون ساز بھی خود بنا
مری وجہِ عشق یقیں ترا
مِلا یار بھی تو، ترے سبب!
وہ گیا تو ، تُو بھی چلا گیا؟
دِلِ گمشدہ؟ ، یہ وفا ہے کیا؟
اِسے کِس ادا میں لکھوں بتا؟
اِسے قسمتوں کا ثمر لکھوں؟
یا لکھوں میں اِس کو دغا، سزا؟
دِلِ گمشدہ......... دِلِ گمشدہ !

کوئی محوِ رقص ہے تو کوئی گُم ہے خیالِ یار میں
یہ عشق کے رنگ ہیں نہیں کچھ کسی کے اختیارمیں
لہجے سے اُٹھ رہی تھی داستانِ درد.....!!!
چہرہ بتا رہا تھا کہ سب کچھ گنوا دیا..!!
اب تِرے واسطے لے آؤں کہاں سے اُس کو
وہ جو میں تھا اُسے دفنائے ہوئے عرصہ ہوا
🔥🔥
جس کے ایماء پہ کیا ترکِ تعلق سب سے
اب وہی شخص مجھے طعنہِ تنہائی دے
ہمارے لہجے میں یہ توازن بڑی صَحبت کے بعد آیا
کئی مزاجوں کے دشت دیکھےکئی رویّوں کی خاک چھانی
ہم ﻭﻩ ﺍﻋﻠﯽ ﻣﻘﺎﻡ ہیں مرشد
ﺟﻦ ﮐﺎ تنہاﺋﯿﺎﮞ ﻃﻮﺍﻑ ﮐﺮﺗﯽ ہے
ایک اظہار نه کر پانے کے دکھ میں احسن
اب جہاں چپ کا تقاضا هو، وہاں بولتا هے
عجیب رواج ہے میری شاعری کا
میں اپنی بربادیاں لکھتا ھوں لوگ واہ واہ کرتے اٹھتے
اب کوئی درد نہیں لکھوں گا
بس اپنے آپ کو نوچ ڈالوں گا
مجھے اب فرق نہیں پڑتا_____ #دسمبر تیرے آنے کا
اداسی میری فطرت ہے مجھے موسم سے کیا مطلب

شدت عشق خیر ہو تیری
کیسے عالم میں لاکے چھوڑ دیا
تیس دن تک اسی دیوار پہ لٹکے گا یہ عکس
ختم اک دن میں دسمبر نہیں ہونے والا
یادِ یار کی یادیں اور سرد ہواؤں کا عالم
اے دل تیار ہو جا……...دسمبر' لوٹ آیا ہے


جو برائی تھی میرے نام سے منسوب ہوئی
۔۔مرشد۔۔
! کتنا برا تھا میرا اچھا ہونا ۔۔۔۔

submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain