تہمت کے سارے قصّے میری نظر ہوئے....!!
اسکی زیست کا هر عنوان ، پارسائی نکلا
ﻗﯿﺲ ﻭ ﻓﺮﮨﺎﺩ ﮐﻮ ﻟﮯ ﺑﯿﮭﭩﯽ ﮨﮯ ﺩﻧﯿﺎ “ ﺗﺎﺑﺶ “
ﯾﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﻮﭼﺘﯽ، ﮨﻢ ﻧﮯ ﺑﮭﯽ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﯽ ﮨﮯ۔
*وہ جاتے جاتے کہہ گئے کہ اب ہم صرف خوابوں میں آئیں گے*
*ہم نے کہا وعدہ تو کر لو ہم زندگی بھر سو جائیں گے*
ہائے اس زود فراموش کی وہ خاص ادا
روٹھنا بھی تو کہنا میری تصویر دو....♥️
ﺩﺭﺩ ﺩﻭﺯﺥ ﺑﮭﯽ ﻟﻄﻒِ ﺟﻨﺖ ﺑﮭﯽ
ﮨﺎﺋﮯ ﮐﯿﺎ ﭼﯿﺰ ﮨﮯ ﻏﺎﻟﺐ ﻣﺤﺒﺖ ﺑﮭﯽ !!
عشق چلتا ہے تا ابد لیکن
زندگی ساتھ چھوڑ جاتی ہے
اس شہرِ کم نظر کی عجب ریت ہے اے دل
مٹی کے بھاؤ بکتے ہیں ، کندن مثال لوگ ___!!
محســـن !! اُســے سمجھــاو کہ اب رحــــم کرے وہ..!!
دکـــھ بــانٹتا پـھــرتــا ہے وہ ســوغـــات کــی مانند..!!
کتنا دشوار ہے جذبوں کی تجارت کرنا
ایک ہی شخص سے دو بار محبت کرنا
جس کو تم چاہو کوئی اور نہ چاہے اس کو
اس کو کہتے ہیں محبت میں سیاست کرنا
سرمئی آنکھ حسیں جسم گلابی چہرا
اس کو کہتے ہیں کتابت پہ کتابت کرنا
دل کی تختی پہ بھی آیات لکھی رہتی ہیں
وقت مل جائے تو ان کی بھی تلاوت کرنا
دیکھ لینا بڑی تسکین ملے گی تم کو
خود سے اک روز کبھی اپنی شکایت کرنا
جس میں کچھ قبریں ہوں کچھ چہرے ہوں کچھ یادیں ہوں
کتنا دشوار ہے اس شہر سے ہجرت کرنا
پاگل پن کی ساری لکیریں ۔۔۔۔۔
میرے ہاتھ میں کیوں۔۔۔۔۔؟
اس کو چاہوں ۔۔۔۔
میں ہی چاہوں۔۔۔۔
بے پناہ چاہوں۔۔۔۔۔
کیوں۔۔۔۔؟؟؟؟
جب بهی پوچها کہ انجام محبت کیا ہے ..
دل بناتا ہے پهر وہ دل مٹا دیتا ہے ...
عشق سے عشق کی روداد نا پوچهے کوئی ...
اشک آنکھوں میں اٹها کر وہ گرا دیتا ہے ...
تو نے دیکھا ہی نہیں شہر میں پھیلی تھی وبا.
مرنے والوں میں ترے ہجر کے بیمار بھی تھے....!!
عجیب لوگ ہیں اس عہدِ بے مُروت کے __
زبان کاٹ نہ پائیں __تو بات کاٹ دیتے ہیں __!!
فلاں سے تھی غزل بہتر فلاں کی
فلاں کے زخم اچھے تھے فلاں سے
ہم کو صورت دکھا کے مار دیا
ہائے قاتل نے کیسا وار کیا.....!!
کبھی تو دسترس میری بھی خود پہ ہو پوری
میں چشم نم سے کہوں۔۔۔۔۔اور اشک رُک جاۓ
مرشد میری یاداشت کا اثاثہ مٹا دو تم
مرشد میرا ماضی کچھ اچھا نہیں رہا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain