Damadam.pk
Daniyal@khan11's posts | Damadam

Daniyal@khan11's posts:

Daniyal@khan11
 

پوچھتا ہے مجھے، آگ سے محبت کیوں؟
تجھے اوڑھنے کو میاں، گھر لحاف دکھتا ہے
”عاجز“ و ”شاکر“ ہو کر ہی ملے ہے ”قربت“
عین شین لگیں دکھنے، تو قاف دکھتا ہے
truth..

Daniyal@khan11
 

ہر پہلو سے تیرا اختلاف دکھتا ہے
کتنا حامی ہے میرا، صاف صاف دکھتا ہے
یہ اور بات کہ سب جان کر خاموش رہوں
ورنہ آنکھوں سے تو، سبھی اطراف دکھتا ہے
for those who have loved n lost

Daniyal@khan11
 

محبت پر وہ د لا ئل پیش کر تا ہے
وہ جو اسی کی جماعت میں بیٹھتا ہے ابھی
ہجر ملنا تو بہت دور کی بات ہے
وہ جو ساحل کے کنارے تیرنا سیکھتا ہے ابھی
موت نے آ کر اسے سلام تک نہ کیا
وہ جو مرجانے کا دعویٰ کرتا ہے ابھی
وفاداری بھی جفا کاری میں بدل گئی
وہ جو خود کو بدلنے کا کہتا ہے ابھی
وجہء روگ کیا معلوم نہیں ہم کو
وہ جو دل بے وجہ سہتا ہے ابھی

Daniyal@khan11
 

شکوہ نہیں ہے بس یہ غلطی ہو گٸ مجھ سے 
کہ چن کر تجھ کو اس دل نے بس اچھا ہی کیا
آج کیوں پھر دل نے ان پر بھروسا نہ کیا؟؟؟؟
یار کی چشم میں یا مجھ سے دیکھا نہ گیا؟

Daniyal@khan11
 

ہم وہ سوداگر ہیں جو خرید لیں تجھ کو 
مگر آج ان کے آنے پہ خود کو بیچا بی گیا
اے ابر کرم بس اب تھم بھی جا کہ
وہ جا چکے ہیں تیری چشم اب تک ہے نم؟
تیرے آنے پہ سانسوں میں ترنم سا چھڑ گیا
او با خدا بس کر اب تو مجھ کو سمجھ جا
تیری آنکھوں میں چہرہ دکھتا ہے بس میرا
کب تلک چھپاٶ گے یا یہ تیری دیوانگی ہے کیا

Daniyal@khan11
 

آج کیوں دل نے ان پہ بھروسہ نہ کیا؟؟؟
یار کی چشم میں ےا ہم سے دیکھا نا گیا
ہاتھ ملاتے نہیں وہ آنکھ ملا لینے کے بعد
اعتبار وفا نہیں یا تو نے دل کا سودا کیا

Daniyal@khan11
 

سالوں کی محبت تھی میری! اُن سے ذیدی 
پل بھر میں ! جسے بکھیرا گیا

Daniyal@khan11
 

ترا جنون سلامت ، مگر بتا اے دل!
رہ وفا میں بچا کیا ہے اور کیا ٹوٹا 
نہ جانے کتنے ہی ٹکڑوں میں بٹ گیا وہ شخص 
جو اس کے ہاتھ سے ، اک بار آئینہ ٹوٹا
بچھڑ کے،راہ محبت پہ اب بھی ہوں قائم
مرے نصیب میں گر چہ ہے راستہ ٹوٹا
شمیم ! شیشۂ دل کو کہاں میں لے جاؤں
جو بار بار گرا ، اور بارہا ٹوٹا

Daniyal@khan11
 

چلا ہے کوچہء جاناں کو ، پھر نوائے شوق
ہنوز ، سر پھرے دل کا نہ یہ نشہ ٹوٹا 
سرور و کیف کا عالم ہے ہر جگہ ، ہر سو 
امیر شہر پہ کیسا یہ سانحہ ٹوٹا
علاج ، وحشت دل کا ، مرے وہ کیا کرتے
کہ جن کا۔ اپنا سراپا ہے جا بجا ٹوٹا 
تھا رات بھر ، حسیں خوابوں کا اک جہاں آباد 
سحر ہوئی ، تو یکا یک یہ قافلہ ٹوٹا

Daniyal@khan11
 

ہوائے تند سے شب بھر وہ کشمکش میں رہا 
سر دریچہ ء خانہ ہے جو دیا ٹوٹا 
وجود اس کا سنہرا تھا صرف خوابوں میں
وہ خود شناس ہوا ، جب یہ سلسلہ ٹوٹا

Daniyal@khan11
 

زمین والوں پہ کیسا یہ حادثہ ٹوٹا 
ہر ایک شخص کا اپنوں سے رابطہ ٹوٹا
میں ، حادثات زمانہ گوارہ کر بھی لوں 
مگر یہ راز کھلے ، کیوں یہ سانحہ ٹوٹا

Daniyal@khan11
 

پیارے تھے ہم کس قدر اسکو 
دل سے اتر گئے لیکن ہم یوں لبھاتے لبھاتے 
بے چینی تھی اس قدر وقتِ وصالِ یارکہ
ہم تھک چکے تیری راہوں میں نظر یں بچھاتے بچھاتے 
رسم زمانہ ہے یا قسمت کی ستم ظریفی 
تم بدل گئے ہم سے نظریں ملاتے ملاتے

Daniyal@khan11
 

ختم ہو ئے ہم ،تجھ کو خود سے مٹا تے مٹاتے 
دل نے ہر زخم سہا تجھ کو مناتے مناتے
تم کو یقین کہاں اس بات پہ مگر 
تھک جاؤ گے ہمیں یوں آزماتے آزماتے
تیری بے وفائی ، تیری بے اعتنائی, تیری کج ادائی
ہم رو پڑے یہ داستانِ غم سناتے سناتے 
یقین تھا اس پہ خود سے بھی بڑھ کے
نگاہیں پھیر گیا لیکن وہ یقین دلاتے دلاتے

Daniyal@khan11
 

وار ہوتے ہیں لفظوں میں بھرے تیروں
یوں ہی نہ نہیں اکثر دل ٹوٹ جاتے ہیں

Daniyal@khan11
 

آہیں سسکیاں تو سنتے ہی نہیں
امکان سے بھی آگے گزر جاتے ہیں
اداسی بھری نظریں تعاقب کرتی ہیں خالد
ہم تنہائی اوڑھے جدھر جاتے ہیں

Daniyal@khan11
 

زندگی بھر تھکن سے آلودہ
نہا دھو کر کفن میں نکھر جاتے ہیں
آہیں سسکیاں تو سنتے ہی نہیں
امکان سے بھی آگے گزر جاتے ہیں

Daniyal@khan11
 

یونہی تنہا کر جاتے ہیں
جانے کیوں لوگ مر جاتے ہیں
دل کی حالتوں سے بےخبر
وعدوں سے بھی مکر جاتے ہیں

Daniyal@khan11
 

وہ چیز جس کے لیے ہم کو ہو بہشت عزیز 
سوائے بادۂ گلفام مشک بو کیا ہے 
پیوں شراب اگر خم بھی دیکھ لوں دو چار 
یہ شیشہ و قدح و کوزہ و سبو کیا ہے

Daniyal@khan11
 

یہ رشک ہے کہ وہ ہوتا ہے ہم سخن تم سے 
وگرنہ خوف بد آموزی عدو کیا ہے 
چپک رہا ہے بدن پر لہو سے پیراہن 
ہمارے جیب کو اب حاجت رفو کیا ہے

Daniyal@khan11
 

kya faida post krny ka apny he followers post py ni aty dosry kya ayen gay..