kya faida post krny ka apny he followers post py ni aty dosry kya ayen gay..
ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے
تمہیں کہو کہ یہ انداز گفتگو کیا ہے
نہ شعلہ میں یہ کرشمہ نہ برق میں یہ ادا
کوئی بتاؤ کہ وہ شوخ تند خو کیا ہے
تجھے پانے میں مسئلہ یہ ھے
تجھے کھونے کے وسوسے ھوں گے
تجھ کو چُھونے کے بعد کیا ھوگا
دیر تک ہاتھ کانپتے ھوں گے
وہ روٹھ کر بولی تجھے ساری شکایتیں مجھ سے ھی ھیں
اور میں سر جھکا کر بولا محبت بھی تو تجھ سے ھی ھے
Waqt nay hy kiye..
Ham pay kesy sitam...
tum bhi bayzar ho...
barbad hy hamm...
jany kis rasty..
mujhe ko lay jayen gay...
gardisha ye mery..
dagmagaty kadam...
sath deti..parchaiyan..
or meherban horahy hammmmmm...
tery bin ab na lengay ek bhi dumm.
tujhy kitna chahen or hummm..
NIMAZ TIME FRNDZ..
دشمنِ جاں کو مات کر لیجے
چار دن احتیاط کر لیجے
اپنے گھر کے حسیں مکینوں کو
اپنی کل کائنات کر لیجے
رحم خود پر اگر نہیں آتا
اپنے بچوں کے ساتھ کر لیجے
یہ کوئی قید ہے کہ گھر بیٹھے
جس سے جی چاہے بات کر لیجے
دل ملا لیجئے اجازت ہے
دور لیکن یہ ہاتھ کر لیجے
فکر اپنی ہر ایک سے پہلے
کام ہے واہیات ، کر لیجے
آج موقع ہے مال و دولت کو
اپنی راہِ نجات کر لیجے
یہ حفاظت بھی اک عبادت ہے
جس قدر ہے بساط کر لیجے
۔۔۔۔۔۔۔اتباف ابرک
اچھا تو تجھے چُن کر آزمائش ہوئی میری
ہاۓ تجھے چھین کر میرا صبر آزمایا گیا
har shaks ni har shaks k kabil....
har shaks ko apny liye socha ni krty...
bakwass... full boriat hy idr
کمی ذرا سی اگر فاصلے میں آ جائے
وہ شخص پھر سے مرے رابطے میں آ جائے
اسے کرید رہا ہوں طرح طرح سے کہ وہ
جہت جہت سے مرے جائزے میں آ جائے
کمال جب ہے کہ سنورے وہ اپنے درپن میں
اور اس کا عکس مرے آئینے میں آ جائے
کیا ہے ترک تعلق تو مڑ کے دیکھنا کیا
کہیں نہ فرق ترے فیصلے میں آ جائے
دماغ اہل محبت کا ساتھ دیتا نہیں
اسے کہو کہ وہ دل کے کہے میں آ جائے
وہ میری راہ میں آنکھیں بچھائے بیٹھا ہو
یہ واقعہ بھی کبھی دیکھنے میں آ جائے
حکم ہے سچ بھی قرینے سے کہا جائے
زخم کو زخم نہیں پھول بتایا جائے
احمد ندیم قاسمی
یوں بھی آنکھوں میں کسی خواب کا ریشہ نہ بنے
کوئ پہچان نہ ہو، ٹھیک سے چہرہ نہ بنے
ایسی تصویر بنا روتے ہوئے خوش بھی لگوں
غم کی ترسیل تو ہو غم کا تماشہ نہ بنے
دانش نقوی
آیتِ وصل پڑھی اور پلایا پانی
اب محبت میں خسارہ نہیں ہونے والا
وہ مجھے تھوڑا تھوڑا بھی میسر رہے
مجھے معلوم ہے وہ میرا سارے کا سارا نہیں ہونے والا
جو ہو نہ سکی وہ چہرے سے عیاں تھی
حالات کا ماتم تھا، مُلاقات کہاں تھی
جو ہو نہ سکی وہ چہرے سے عیاں تھی
حالات کا ماتم تھا، مُلاقات کہاں تھی
بچھڑ گیا ہوں مگر یاد کرتا رہتا ہوں
کتاب چھوڑ دی ہے، سبق جاری ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain