لوگ تو لوگ تھے آوارہ سمجھتے تھے مجھے
تیری کھڑکی سے تو پتھراؤ نہیں بنتا تھا۔
مجھ کو یہ ہوش ہی نہ تھا تو مرے بازوؤں میں ہے
یعنی تجھے ابھی تلک میں نے رہا نہیں کیا ۔۔!
راہِ نفرت میں بھٹکتی ہوئی وحشی دُنیا
تُجھ کو اِک راز بتاؤں کسی اُجرت کے بغیر
کمسنی ہو ، جوانی ہو ، یا کہ ہو بڑھاپا
آدمی جی ہی نہیں سکتا محبت کے بغیر
خود سے روٹھوں تو کئی روز نہ خود سے بولوں
پھر کسی درد کی دیوار سے لگ کر رو لوں
تو سمندر ہے تو پھر اپنی سخاوت بھی دکھا
کیا ضروری ہے کہ میں پیاس کا دامن کھولوں
میں کہ اک صبر کا صحرا نظر آتا ہوں تجھے
تو جو چاہے تو تیرے واسطے دریا رو لوں
اور معیار رفاقت کے ہیں ایسا بھی نہیں
جو محبت سے ملے ساتھ اسی کے ہو لوں
آج پھر شب ہجر کچھ اس طور مجھ پر اتری
کہ اس کی کمی میرے دل پر بار گراں گزری
وہ میرا نہیں نہ سہی میں تو اس کی ہی رہی
لیکن یہ کیا میری خوشبو ہی نہ اسکے پاس سے گزری
جو ہوا، جانے کیسے ہوا، کیا خبر
ایک دن مَیں نے خود سے کہا، معذرت!
ہم سے گریہ مکمل نہیں ہو سکا
ہم نے دیوار پر لکھ دِیا، معذرت!
آنکھ کُھلتے ہی میرے, ہاتھ سے چِھن جاتا ہے
حالتِ نیند میں__ اِک خواب سے مانگا ہوا تُو!
وسائل پہ قابض لوگ غریبوں کو بتاتے ہیں..!!
کہ بھوک خدا کی طرف سے آزمائش ہے۔۔!
دو طرفہ اس سکوت کی بھی خیر ہو مگر
خواہش ہے تجھ سے بات چلے دیر تک چلے "!
صفائی دینا ایک ذہنی اور نفسیاتی کوشش ہے جو صرف عزیزوں کیلئے کی جاتی ہے باقیوں کیلئے بس ایک وسیع مسکراہٹ اور ایک چھوٹا سا جملہ ،
"تم سچے ہو.۔۔"
خلشؔ ! اُن کو ندامت کا بہت ہی سامنا ھوگا
محبّت کرنے والوں میں اگر مَیں آخری نِکلا
"کیفیات وہ خاموش چیخیں ہیں، جو لفظوں کے بغیر بھی سنائی دیتی ہیں۔"
دل کے درد چھپانا کتنا مشکل ہوتا ہے۔
ٹوٹ کر بھی مسکرانا کتنا مشکل ہوتا ہے۔
اور دور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تک چلنا کسی کے ساتھ سفر میں۔
پھر تنہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لوٹ کر آنا کتنا مشکل ہوتا ہے،،،
غربت دنیا میں جہنم کا عکس ہے!
یہ بچپن مار دیتی ہے، جوانی چھین لیتی ہے
اور زندگی کو سزا بنا دیتی ہے
ممکن ہے تجھ سے ملاقات ہو کبھی
ممکن ہے چائے کی فرمائش ہم کریں
وہ جو اک شخص آپ کیلیئے بنایا ہی نہیں گیا....
اس شخص سے بے پناہ محبت کا دکھ سمجھتے ہو....
ﺗُﻢ ﮨﻤﯿﮟ ﭼﮭُﻮ، ﮐﮯ ﮔﺰﺭ ﺟﺎﺅ ﺗﻮ ﮨﻮ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ،
ﺟﺎﻥ ﭘﮍ ﺟﺎﺋﮯ، ﺧﺪﻭﺧﺎﻝ ﻣﮑﻤﻞ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﯿﮟ,!!
"
مجھ کو بالوں کی سفیدی نے خبردار کیا
زندگی اب تری رفتار سے ڈر لگتا ہے
کر دیں مصلوب انہیں لاکھ زمانے والے
حق پرستوں کو کہاں دار سے ڈر لگتا ہے"
سب لوگ ایک جیسے ناقدرے نہیں ہوتے، کسی ایک کی وجہ سے ہر نئی دستک کا راستہ بند نہیں کرنا چاہیے۔
میری خاموشی میں بھی تیرا ذکر ہوتا ہے،
محبت لفظوں کی محتاج نہیں ہوتی۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain