خوشبُو تمہارے خیال کی رہتی ہے چہار سُو
کَب رُخصت ہوئی بہار " ہمیں واللہ عِلم نہیں
تم نے محبت ،محبت سے زیادہ کی ہے
ہم نے محبت ،تم سے بھی زیادہ کی ہے
تم کیا کرو گےمحبت کی انتہا
ہم نے انتہا سے ابتدا کی ہے
تیـــری چـــاہـــت میـــں ہــم بــــرباد ہــوگـــئے
پسنـــد نــہ تــــھے تـــو محبـــت کــــیوں کـــر گئــے
بــتا کـــر تـــو جــاتـــے ایســے کیــوں چھـــوڑ گـــئے
ہم محبت بھی سہہ نہیں پائے
فیض کہتے تھے اور بھی دکھ ہیں
تیرے دن اچھے ہیں تو ہم سے کنارا کر لے
ہم برے لوگ ہیں برے وقت میں میں کم آے گے
ابھی کچھ دیر اُس کو یاد کرنا ہے
ضروری کام پھر اُس کے بعد کرنا ہے۔
اے روح من
تم اس قابل ہو کہ تمہیں دل سے
چاہا جائے جیسے تم کوئی معجزہ ہو
دونوں بانہیں میری گردن میں اب حائل کر
پاؤں پر پاؤں رکھ بن بولے مجھے قائل کر
فاصلہ محبت کو کم نہیں کر سکتا
عزیز عزیز ہی رہتے ہیں
چاہے وہ آنکھوں سے دور ہی کیوں نہ ہو دل کے پاس ہمشیہ رہتے ہیں
تم کو مری دھڑکن کے توازن کی قسم ہے
اس دل سے اترنا بھی سلیقے سے پڑے گا
اس بار تو چرچے بھی تعلق کے بہت ہیں
اس بار بچھڑنا بھی سلیقے سے پڑے گا
تم بھی اکیلے ہجر میں جلتے ہو رات دن
ہم کو بھی تنہا کر دیا, کتنا بُرا کیا
تیرے بعـد نـاز نہیں اٹھـائــے گئـے مجھ سے
تیرے بعد کسی کو بھی منایا نہیں میں نے
ہم نے پایا ہے سکون تیرے ساتھ بیٹھ کر
ورنہ دنیا میں تو ہر چیز ادھوری سی لگی
دل__کہتا ہے ہمیشہ تیرا احترام__رہے
تیرا__سب سے الگ ایک مقام__رہے
میری__سوچ جہاں بھی رہے دنیا__میں
مگر__میرا دل فقط تیرے نام__رہے
جسکو ملے تھے اس کو ضروری نہیں لگے
ہم تھے کہیں کی خاک کہیں پر پڑ ے رہے
لَا تعلقی بھی ایک تعلق ہے
بعض اوقات لا تعلقی کے نام پر
ہم اس شخص کو
پہلے سے زیادہ سوچنے لگتے ہیں
میں ٹھکراتا ہوں زمانے کی خوبصورتی کو،
مجال ہے تیری آنکھوں کا معیار کہی مل جائے؟
سنوں
کیا تمہارا دل نہیں کرتا...
میں تمہارے دل کا راجہ بنو
یہ جنون سے بھی اگے کی تھیں حکایتیں
یہاں ہجر و وصال کی کہاں تھیں شکایتیں
بس اک سودا سمایا تھا جی میں ہمارے
ہمیں نظر آتیں ہی کہاں تھیں روکاوٹیں
غیروں سے ترک کیجئے، یک لخت ارتباط
صورت یہی ہے، آپ کے اور میرے نباہ کی۔۔ ۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain