جب میسر تھے محبت کے سہارے، کچھ دن
ہاں! بڑی عیش میں گزرے تھے ہمارے کچھ دن
سچ کہا! عشق میں نقصان تو دونوں کا ہوا
میری اک عمر گئی اور تمہارے کچھ دن
وہ مَحبَّت جو کبھی خواب ہُوا کرتی تھی
تیرے پہلو میں وہ زَرنَاب ہُوا کرتی تھی
تُو گیا ہے تو اَماوَس کی سَمَجھ آئی ہے
ورنہ ہر شَب ، شَبِ مَہتاب ہُوا کرتی تھی
کوئی تو رات ایسی ہو، ان اداس راتوں میں
چاند پورا ہو، پهول مہکے ہوں،اور تم چلے آؤ
من پسند شخص اگر ساتھ ہو تو
دنیا میں کسی اور چیز کی حسرت نہیں رہتی
ابھی جــــــوان ہو اور ذہن پر نہیــــں قابو
ہزار طرح کی شـــــــوخی زباں سے آتی ہے
نزاکت ایسی کسی ناگ میں نہیــــں دیکھی
لچک تمہـــــاری کمر میں کہاں سے آتی ہے!!
معیار کے نہ مُجھ کو کم و بـــیش میں پرکھ
تُجھ کو اگر قُـــــبول ہُوں، سارے کی بات کر
جانتے ہیں لہو برف کیسے ہوا
دل کے اچھے تھے ہم دلبری کے نہیـــــــــں
اک یقیں پرور گماں، اور اک حیات آمیز خواب
جیسے کوئی آئے گا اور الجھنیں لے جائے گا !
جس سے محبت کریں
اسے سجاۓ
رکھیں
جیسے چیزوں کو سنوارا جاتا ہے
اور اسے اتنا
لاڈ کریں
کہ وہ خود کو خوشنصیبوں
میں گنے
کچھ زخم اتنے مغرور ہوتے ہیں کہ بھرنے سے انکار کر دیتے ہیں ــــــ
کہاں کہاں نہیں احساس تیرے ہونے کا--!!
میں کیا بتاؤں کمی ہے کہاں کہاں تیری--
کچھ اس ادا سے آج وہ پہلو نشیں رہے
جب تک ہمارے پاس رہے ہم نہیں رہے
خوشبُو تمہارے خیال کی رہتی ہے چہار سُو
کَب رُخصت ہوئی بہار " ہمیں واللہ عِلم نہیں
تم نے محبت ،محبت سے زیادہ کی ہے
ہم نے محبت ،تم سے بھی زیادہ کی ہے
تم کیا کرو گےمحبت کی انتہا
ہم نے انتہا سے ابتدا کی ہے
تیـــری چـــاہـــت میـــں ہــم بــــرباد ہــوگـــئے
پسنـــد نــہ تــــھے تـــو محبـــت کــــیوں کـــر گئــے
بــتا کـــر تـــو جــاتـــے ایســے کیــوں چھـــوڑ گـــئے
ہم محبت بھی سہہ نہیں پائے
فیض کہتے تھے اور بھی دکھ ہیں
تیرے دن اچھے ہیں تو ہم سے کنارا کر لے
ہم برے لوگ ہیں برے وقت میں میں کم آے گے
ابھی کچھ دیر اُس کو یاد کرنا ہے
ضروری کام پھر اُس کے بعد کرنا ہے۔
اے روح من
تم اس قابل ہو کہ تمہیں دل سے
چاہا جائے جیسے تم کوئی معجزہ ہو
دونوں بانہیں میری گردن میں اب حائل کر
پاؤں پر پاؤں رکھ بن بولے مجھے قائل کر
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain