"یہ سکون کی عدم دستیابی کا دور ہے جسے نیند آ گئ وہ خوش نصیب ہے"
جب بھی دعا مانگو سب سے پہلے صبر اور سکون کی طلب کرو ۔
ورنہ ساری دنیا حاصل کر کے بے چین رہو گے
ہم کہاں۔۔چھوڑیں گے ساتھ تیرا
ہم تو مر کر بھی تیرے دل میں رہیں۔گے
تمہاری آنکھیں بغداد کی مانند ہیں سوختہ حال
و رنجیدہ لیکن پھر بھی جاذب و پُرکشش
محبت میں بہت سارے رنگ ہوتے ہیں
لیکن محبت میں سب سے خوبصورت رنگ
عزت کا ہوتا ہے!
اب تو دیمک بھی کھا کے چھوڑ گئی
تیری دستک کے منتظر دروازوں کو
وہ اک پل ہی کافی ہے!!
_______جس میں تم شامل ہو!!
اس پل سے زیادہ تو_____!!
______زندگی کی خواہش ہی نہیں مجھے!!
#مجھ سے نہ #پوچھا کرو ___ تم #میرے کیا لگتے #ہو
#کوئی نیکی ہے #میری ___ جس کا تم #صلہ لگتے #ہو!!
"کتنا مقدس ہے وہ حسن ، جو تجھ میں ہے ! اور کتنی مبارک ہے وہ زندگی ، جو تیرے وجود میں شعلہ زن ہے !!
ایک انسان آپ کو مل کر خوش ہوتا ہے اور دوسرا آپ کو چھوڑ کر۔!
نکتہ یہ ہے کہ آپ دونوں کی خوشی کا ذریعہ ہیں
میں تو ہچکی آنے پر بھی نہیں پانی پیتا
کہ کہی وہ ناراض ہی نہ ہو جائے ہم سے...
اتنا قریب آؤ کہ جی بهر کے دیکھ لیں
شاید کہ پهر ملو تو یہ ذوق نظر نہ ہو
یوں اترو میرے دل میں آنکهوں کے راستے
مجھ میں سما جاؤ نظر کو خبر نہ ہو
مدت ہوئی ملے نہیں اک دوسرے سے ہم
آج سب گلے مٹا دو کوئی شکوہ پهر نہ ہو
میرے سامنے بیٹهے رہو میں دیکهتا رہوں
رک جائے وقت کاش طلوعِ سحر نہ ہو
کرلو مجھ سے وعدہ میرے ہو بس میرے
جب ساتھ میرا دو تو زمانے کا ڈر نہ ہو
آئے ہو اب کہ جو تم تو اک شب قیام کر لو
شاید کہ پھر گزر ہو تو میرا گھر نہ ہو
ممکن ہے ترتیبِ وقت میں ایسا بھی لمحہ آئے
دستک کو تیرا ہاتھ اٹھے اور میرا در نہ ہو!!!
تم وہ شدت ہو میری ، جو تپتے صحراؤں میں
گھنٹوں چلنے کے بعد ٹھنڈے پانی کی ہوتی ہے
*کبھی چاند بن... کسی رات میں*
*کبھی نظر آ... کسی بات میں...*
*کبھی ساتھ ساتھ... یوں ہم چلیں*
*تیرا ہاتھ ہو... میرے ہاتھ میں...
*اسے ڈھونڈتی۔۔۔ہوں میں رات دن...
*وہ جو گم... ہوا میری زات میں...*
تاریخ گواہ ہے
آج تک بچوں نے اتنا شور نہیں کیا
جتنا انھیں چپ کروانے کیلئے مائیں کرتی ہیں۔۔۔
روز اک مرگ کا عالم بھی گزرتا ہے یہاں
روز جینے کے بھی سامان نکل آتے ہیں
جو ہو سکے تو میّسر ہمیں تمام رہو
قیام دل میں کرو اور یہیں مدام رہو
یہ کوئی بات کہ اِس کے ہوئے کبھی اُس کے
ہمارے ہو تو سراسر ہمارے نام رہو
تم میری حیات کا وہ خوبصورت عنوان ہو
جسے میں نے روح کے صفحات میں درج کیا ہے
ہوسکے تو آ جاؤ تھوڑی دیر نظر کے سامنے
تیرے دیدار کو ہم بڑے بے قرار بیٹھے ہیں
جس پہ ہو جائیں فدا کوئی بھی ایسا نہ ملا
سیکڑوں دیکھے حسیں آپ کے دیدار کے بعد...
دل ربائی کی ادا یوں نہ کسی نے پائی
میرے سرکار سے پہلے میرے سرکار کے بعد...
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain