اِک میں ہی نہیں جُرم محبت کا خطاوار!!
ہلکا سا تبسم بھی تو شامِل تھا اُدھر سے!!۔۔۔۔۔
کافی عرصہ بیت گیا ہے
جانے اب وہ کیسا ہو گا
وقت کی ساری کڑوی باتیں
چپکے چپکے سہتا ہو گا
اب بھی بھیگی بارش میں وہ
بن چھتری کے چلتا ہو گا
مجھ سے بچھڑے عرصہ بیتا
اب وہ کس سے لڑتا ہو گا
اچھا تھا جو ساتھ ہی رہتے
بعد میں اس نے سوچا ہو گا
اپنے دل کی ساری باتیں
خود سے ہی وہ خود کہتا ہو گا
کافی عرصہ بیت گیا ہے
جانے اب وہ کیسا ہو گا
ہم نے پایا ہے سکون تیرے ساتھ بیٹھ کر_
ورنہ دنیا میں تو ہر چیز ادھوری سی لگی_
میرے بعد تم کسی کے لاڈلے نہیں رہو گے میرے بعد کوئ تمھیں میری طرح نہیں چاہے گا میں وہ کمی ہوں جو میرے بعد تم ساری عمر محسوس کرو گے
ایسا نہ ہو کہ رنج رہے_______ پھر تمام عُمر!!
جی بھر کے دیکھ لے کہ مُکرر نہیں ہوں میں!!
میری آنکھوں کو سرسری مت دیکھ
ان میں کچھ رنگ لازوال بھی ہیں..!!!
دعویٰ عشق! ہی نہیں کرتے
دیکھ ہم صبر کی مثال بھی ہیں...!!!
تیری یاد میں روٹیاں بہت کھاتا ہوں...
یا تو دیدار کروا یا پھر آٹا بھیج
محبت زندگی کے فیصلوں سے لڑ نہیں سکتی
کسی کو کھونا پڑتا ہے کسی کا ہونا پڑتا ہے
کچھ باتیں کہ کر لگتا ہے۔۔۔ چپ رہتے تو اچھا تھا
کچھ باتیں سہہ کر لگتا ہے۔۔۔ کچھ کہہ لیتے تو اچھا تھا
کیوں طعنہ زن ہیں آپ میری سُست چال پر
میں جن پر چل رہا ہوں وہ پتھر تو دیکھیے
آج چاند زیادہ ہی چمک رہا ہے
کیونکہ "دل" سے لگے دھمک رہا ہے
آج بکھریں گے ساتوں رنگ بھی
کیونکہ مسکُرا کر سجا دھنک رہا ہے
اگر میں زمین پر تمہیں پانے سے محروم رہا
تو میں آسمان پر تمہارا انتظار کروں گا ......... !
سرِ شام مجھ سے تُو مِل وہاں
جہاں عُجلتوں کا نِشاں نہ ہو
کہیں دُور تک یونہی ساتھ چل
میرا ہاتھ ہاتھوں میں تھام کر
:اے خدا اپنی دنیا میں ایک کمال تو کر..!!*
*یا تو عشق آسان کر یا پھر موت حلال کر*
*_تᤢیــری آنکھــو کــی سہــولت ہــو میســر جســے"_*
وہ بھــلا چــانــد ستــاروں کــو کہــا دیکــھے گــا"_*
جب بھی ہم لوگ ہنسیں ہم کو دِلاسہ دینا
ہم کسی اپنی پریشانی سے خوش ہوتے ہیں
ﺭﺍﺳﺘﻮﮞ ﮐﯽ ﻣﺮﺿﯽ ﮨﮯ
ﺍﺟﻨﺒﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﻻﮐﺮ
ﮨﻤﺴﻔﺮﺑﻨﺎ ﮈﺍﻟﯿﮟ
ﺳﺎﺗﮫ ﭼﻠﻨﮯﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﯽ
ﺭﺍﮐﮫ ﺑﮭﯽ ﺍﮌﺍﮈﺍﻟﯿﮟ
ﯾﺎ ﻣﺴﺎﻓﺘﯿﮟ ﺳﺎﺭﯼ
ﺧﺎﮎ ﻣﯿﮟ ﻣﻼﮈﺍﻟﯿﮟ
ﺭﺍﺳﺘﻮﮞ ﮐﯽ ﻣﺮﺿﯽ ﻫﮯ
نظر ملا کے دیکھ______ مت جھکا آنکھیں
بڑھا رھی ہیں نگاؤں کا حوصلہ آنکھیں
یہ اس کا طرز مخاطب بھی خوب ھے عاجز
رکا رکا سا تبسم اور خفا خفا سی آنکھیں
سـمجـھ سـکـے جـــــو میـــری بـــات وہ کـــلام کــرے
نہیــں سمـجـھ سـکتـا تــو بـس دور سـے سـلام کـرے
اور جِـسـے بھـی چـاہـیـے خیــرات میــں میـــری آواز
وہ پہـلـے میــری خـــامـوشـی کـــا احتـــرام کـرے
میں تو خوشبو ہوں اور خوشبو تو دل کے بند دروازوں سے بھی گزر جاتی ہے۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain