کال پڑتا جا رھا ھے ، لفظ کی تجسیم کا
تیرے خَدوخَال جیسی شاعری ، ھوتی نہیں
تیرے بغیر میرا دن نہیں گزرتا اور گزارنے کو ابھی ایک عمر باقی ہے
جب دلوں میں فرق آ جائے
تو شاپروں میں بھی فرق آ جاتا ہے
وڈا شاپر فلانے دا تے نکا شاپر ٹمکانے دا
مری سوچیں خیال اور خواب سارے
فقط تیرے ہی بارے رہ گئے ہیں
مانا کہ آپ ہم سے، نہیں بےخبر مگر
تَکنے کے سَاتھ سَاتھ، پُکارا بھی کیجیئے
زندگی چھوٹی نہیں ہوتی لوگ جینا ہی دیر سے شروع کرتے ہیں، جب تک راستے سمجھ آتے ہیں تب تک لوٹنے کا وقت ہو جاتا ہے!
ہم کو تلخیوں نے چُنا خود کے لیے
ہم نے حادثوں کی لاج رکھی، شُکر کیا
پوچھتے کیا ہو حالت میری!!!!
کھا گئیں مجھ کو یادیں تیری ۔
نہیں بچتا دونوں کا مَارا ہوا
تری زُلف اور اَژدہا، ایک ہے
رکھیے ذرا سنبھال کے نشتر حروف کے
اپنا جگر تو آپ کے لہجے سے کٹ گیا
میں ہی گراں تھا آپ کو میں ہی تھا ناگوار
لیجے یہ سنگ راہ بھی رستے سے ہٹ گیا
میں تجھے سکھا رہا ہوں محبت کا مضمون
تجھے جہاں سے بھی مسلہ ہو بار بار سمجھ
پُوچھیں گے جب عزیز ، تیری خیریت تو ھم
کس مُنہ سے کہیں گے ...... کوئی رابطہ نہیں
میں تجھ سے کیسے کہوں جاناں
تو علاج ہے میری اداسیوں کا
تم میرے پہلو میں بیٹھے ہو تو یوں لگتا ہے
دسترس میں میری، قدرت نے جہاں رکھا ہے
"- جب تیرے قریب تھے
کتنے خوش نصیب تھے>
تم محبت ہو اور مجھے محبت کی ضرورت ہے اپنا ہاتھ میرے ہاتھ میں دو اور مجھے زندگی بخش دو
ہو جاؤ گے مجبور تم بھی __ کچھ اس طرح...!!!
ھیر کی محبت میں رانجھا تھاجس طرح...!!!!!
عمر رواں کو.... روکیے..... آواز دیجیے,
ہم پیچھے رہ گئے ہیں کئی حسرتوں کے ساتھ
𝑤𝑜 𝑚𝑗𝑦 𝑖𝑡𝑛𝑎 𝑎𝑧𝑖𝑧 ℎ𝑎 𝑘 𝑚 𝑛𝑦 𝑢𝑠𝑦
𝐷𝑖𝑙𝑙 𝑑𝑢𝑘ℎ𝑎𝑛𝑦 𝑘𝑖 𝑖𝑗𝑎𝑧𝑡 𝑑𝑦 𝑟𝑎𝑘ℎ𝑖 ℎ𝑎
رات کے پچھلے پہر اترے ہوئے الہام کی طرح
تم خواب اور معجزے کے بیچ کی شے ہو..
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain