مہک ہے زعفرانی سی تیری قربت کی اے ہمدم
لیا جو سانس میں نے تو ہوا احساس میٹھا سا
اُس کا خیال ذھن سے اِک پل نہیں گیا
رسی تو جل گئی ھے مگر بل نہیں گیا
جو پاس ہے وہ اور کا چھوڑا ہوا ھے اور
جو جا چکا ھے وہ بھی مکمل نہیں گیا
تـو نے سمجھـا ھی نہیں شـوق کا عالم ورنہ
ھم دِل و جاں سـے تیــرا صدقـہ اُتارا کـرتـے
ہــم تیــرے ہـاتــھ پــہ لکــھ لیتے مُقــدر اپنا
ہم تیــری آنکھ سے دُنیـا کــو سنــوارا کــرتـے
دل میں کسی کو رکھو دل میں رہو کسی کے
سیـکھو ابھی سلیقـــے کچھ روز دلبـری کے
اس دنیا میں، نہ چاہے جانے سے، چاہ کر چھوڑ دئے جانے کا دکھ کہیں زیادہ ہے!
کچھ اسطرح سے مہکتا ہے دل میں پیار ترا
کہ جیسے تازہ گلابوں میں رنگ اور خوشبو
کوئی کب آیا دل میں ترے نام کے بعد
کھُلا رکھتے ہیں اب دروازہ شام کے بعد
کیا ہے عجب کہ مُحبّت مہنگی پڑی ہم کو
اِک تیرے الزام کے اور دُشنام کے بعد
بات ہی بات سے آگے نکل گئی باتوں میں
تیری اِس چُپ تیرے اِس ہی کلام کے بعد
جس کی محفل میں یہ دل ہی لے گیا تھا
خیریت بھی نہ پُوچھی اُس نے سلام کے بعد
کیا یہ سلام دُعا تھی بس اِک مطلب کی
کام ہی تو نہ پڑا ہم سے اُسے کام کے بعد
آنکھ نے رات جب ایک چاند مکمل دیکھا
پھر سمندر کو بھی ہوتے ہوئے پاگل دیکھا
رات پھر دیر تلک کی تیری باتیں خود سے
رات بھر سامنے چہرہ تیرا پل پل دیکھا
آج یادوں کی گھٹا ٹوٹ کے برسی دل پر
آج ہم نے بھی برستا ہوا بادل دیکھا
اور کیا ہوگا بھلا سینے میں دل کا مصرف
بس اسی واسطے رکھا ہے ، دُکھایا کیجئے
دوعالم سے گزر کے بھی دل عاشق ہے آوارہ
ابھی تک یہ مسافر اپنی منزل پر نہیں آیا
ابھی تو اس کا کوئی تذکرہ ہوا بھی نہیں
ابھی سے بزم میں خوشبو کا رقص جاری ھے۔
مجھے گمنام گلیوں میں تلاشو بھٹکنے کے لیے مشہور ہوں میں
نظر اتا ہوں باہر سے سلامت مگر اندر سے چکنا چور ہوں میں
جیون کے دن چھوٹے سہی
ہم بھی بڑے دل والے!!!!!
روزانہ نہ سہی کبھی کبھی ہی!!!
وہ شخص مجھے سوچتا تو ہوگا۔
یُوں تو آپس میں بگڑتے ہیں خفا ہوتے ہیں
مِلنے والے کہیں اُلفت میں جدا ہوتے ہیں
ہیں زمانے میں عجب چیز محبت والے
درد خُود بنتے ہیں خُود اپنی دوا ہوتے ہیں
حالِ دل مجھ سے نہ پوچھو مری نظریں دیکھو
راز دل کے تو نگاہوں سے ادا ہوتے ہیں
مِلنے کو یُوں تو مِلا کرتی ہیں سب سے آنکھیں
دِل کے آ جانے کے انداز جُدا ہوتے ہیں
ایسے ہنس ہنس کے نہ دیکھا کرو سب کی جانب
لوگ ایسی ہی اداؤں پہ فدا ہوتے ہیں
مجھے حکم ہوا کچھ اور مانگ اس کے سوا پر
میں دست طلب سے اٹھ گیا مجھے طلب نہیں کسی اور کی
Ae dil kissi ki yaad mein
Hota hai beqarar kyun
کتنا خوش قسمت ہوتا ہو گا وہ تیسرا شخص
جس کو ہمارا من پسند شخص مفت میں مل جائے
ہمیشہ اُمید ہوتی ہے اُس کے لیے جو لڑتا ہے،
جبکہ جو ہار مان لیتا ہے، اُس کے لیے کوئی اُمید نہیں ہوتی۔
ﮨﺰﺍﺭﻭﮞ ﻋﻈﻤﺘﯿﮟ ﻗﺮﺑﺎﻥ ﺍﺱ ﺩﺍﻣﻦ ﮐﯽ ﻏﯿﺮﺕ ﭘﺮ ...!!
ﺟﻮ ﻣﺠﺒﻮﺭﯼ ﮐﯽ ﺣﺎﻟﺖ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﭘﮭﯿﻼﯾﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﺎﺗﺎ
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain