بن کے لالی تیرے ....ہونٹوں کا نگہبان رہوں
تیرے آنکھوں کا میں کاجل تیری مسکان رہوں
تیرے ماتھے سے ہٹاوں تیری زلفوں کو کبھی
چاند نکلے جو گھٹاوں سے میں دربان رہوں
بولتی ہو ....تو لگے یوں کہ ہے .....جھرنا کوئی
تو رہے میری ....میں بس تیرا ہی .....جانان رہوں
تم نگاہوں..... میں خیالوں میں ....تصور میں بسے
تم نہ....... ہو پاس جو اک پل....... تو پریشان رہوں
عشق کا روگ...... جو لے بیٹھے زمانے .....میں
کر دعا .....رب سے کہ میں......... صاحب ایمان رہوں
ذہںن سے اتری نہیں ۔۔۔۔۔۔پہلی محبت آج تک
یہ جو تم سے ہو گئی،اس آخری کا کیا کروں۔۔۔؟؟؟؟
"پہلی محبت کی کہانی ہمیشہ ایک بے آواز نظر سے شروع ہوتی ہے، جب دل چپکے سے محبوب کو دیکھ کر دھڑکنا سیکھتا ہے۔"
جتنا بھی مہنگا پرفیوم لگا لو، مگر ماں کے دوپٹے کی خوشبو جیسی بات کہاں ! اللہ پاک سب کی ماؤں کو سلامت رکھے آمین
سلگ رہی ہیں میری انگلیاں حرارت سے
تیرے حجر کی شامیں گنی تھیں پوروں پر
تازہ ہے اب بھی اُس ملاقات کی خوشبو !!
جذبات میں ڈوبی ہوئی لمحات کی خوشبو
جس ہاتھ کو پل بھر کے لیے تھام لیا تھا!!
مدّت سے ہاتھ میں هے اُسی ہاتھ کی خوشبو
سلامتی ہو اُن "پیغامات" پر جو رَد ہونے کے خوف سے کبھی بھیجے ہی نہیں گئے۔
اگرکوئی پوچھےگاجوتیرےبارےمیں تو
میں خودکوداغ اورتجھ کوچاندلکھ دوں گا...
مشکُوک عَادتوں سے میرا جی نا کر اُداس
جی بھر کے مُجھ کو لُوٹ مگر ، اعتبَار سے۔۔۔
وہ تیرے پاس سے چپ چاپ گزر کیسے گیا
دلِ بے تاب قیامت نہ اٹھا دی تو نے
چھوٹے قد کی لڑکی کمر پر ہاتھ رکھ کر کھڑی ہو تو
بلکل چائے کا کپ لگتی ھے
"کیا ہوگا اگر آپ بحث ہار جائیں اور اس کی ہنسی جیت جائیں۔" "
شکر ہے ساری چڑیلیں سو رہی ہیں
مستورات، بیگمات پاک، زوجین پاک سے گزارش:
شاپنگ کے دوران بازار یا شاپنگ مال میں بڑے برانڈز کے دروازے پر بیٹھے معصوم زمانہ شوہروں کو کوئی جوس وغیرہ لے دیا کریں یہ بھی اللہ کی مخلوق ہیں، کبھی ان کا بھی ڈنکا بجتا تھا، کبھی ان پر اور انکی جوانی پر بھی بہت عروج تھا،
کبھی انکی بھی بہت دھوم تھی،
اللہ کسی پر بھی یہ وقت نہ لائے،
نشانیاں ہیں سبق سیکھنے والوں کے لئیے۔۔۔۔...
وہ کیا چیز ھے جب دکاندار سے خریدو تو پوری ھو مگر گھر اکر دیکھو تو اسکا وزن کم ھو جاتا ھے اور ھم دکاندار کو غلط نہی کہتے
حالات جیسے بھی ہوں اگر ہمسفر مخلص ہو تو خوشیاں غربت میں بھی رقص کرتی ہیں
تم کو دیکھا تو یہ خیال آیا ،،
زندگی دھوپ تم گھنا سایا_!!
اِک طرف دنیا ہے میرے اِک طرف چاہت تیری
سامنا ہے روز مُجھکو دو رُخی شمشیر کا
زُلفیں نہ باندھا کرو تم ، ہوائیں ناراض رہتی ہیں...
ﻭﮦ ﭘﮭﻮﻝ ﭼﮩﺮﮦ، ﮔﻼﺏ ﭼﮩﺮﮦ
ﻭﮦ ﺷﺎﻋﺮﯼ ﮐﯽ ﮐﺘﺎﺏ ﭼﮩﺮﮦ
ﺟﻮ ﺍﮎ ﻧﻈﺮ ﻣﯿﮟ ﻣﺪﮨﻮﺵ ﮐﺮ ﺩﮮ
ﻭﮦ تمہارا سب سے لاجواب چہرہ
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain