حیرت نا کیجیئے یہ اُصولِ تضاد ھے
دھوکہ وھیں سے ھوگا جہاں اعتماد ھے
تازہ ہوا کے شوق میں ایسا کنان شہر..!!
اتنے نہ در بناؤ کہ دیوار گر پڑے ....!!
جھک کر سلام کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن.!!
اتنا نہ سر جھکاؤ کہ دستار گر پڑے ..!!!!
تُم نہیں ہو_____ تو ایسا لگتا ھے
رنگ، خُوشبو بِچھڑ گئے مُجھ سے..
تیری دوری کے سب ستم جاناں
میں نے دل کے قریب رکھے ہیں
اُسے احساس دلاٶں تو وہ بدلحاظ شخص
میرے جذبوں کو ہنسی میں اُڑا دیتا ہے
میری چاہت، میری باتیں، میری ہر التجا
وہ نظر بھر کے، یونہی ٹھکرا دیتا ہے
شفا دل کا یہ عالم ہے کہ پھر بھی
اسی کو چاہوں، جو زخم لگا دیتا ہے
کاش وہ جان پاتا میرے دل کا حال
جو ہر خواب کو بیداری میں جلا دیتا ہے
اب تو شفا دعا ہے فقط یہ خدا سے
وہ سمجھ لے، جو محبت بھلا دیتا ہے
ہر موڑ پہ خوشیاں تیری جھولی میں آئیں
اتنی ہوں خوشیاں، کہ تم سے سمیٹی نہ جائیں
دل سے دعا ہے میری خدا سے
غم تیری مقدر میں تو کیا، تصور میں بھی نہ آئیں
ﻣﻠﮯ ﮨﯿﮟ ﺑﻌﺪ ﻣﺪﺕ ﮐﮯ، ﺑﻼ ﮐﮯ ﺳﺮﺩ ﮨﯿﮟ ﻟﮩﺠﮯ
ﮐﮧ ﺟﻠﻨﺎ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟﻣﻤﮑﻦ، ﭘﮕﮭﻠﻨﺎ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﻤﮑﻦ
ﺗﻌﻠﻖ ﭨﻮﭦ ﺟﺎﻧﮯ ﺳﮯ، ﺍﻣﯿﺪﯾﮟ ﭨﻮﭦ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﯿﮟ
ﺩﻟﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺣﺴﺮﺗﯿﮟ ﻟﮯ ﮐﺮ، ﺑﮩﻠﻨﺎ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟﻣﻤﮑن
ﺑﮩﺖ ﻧﺎﮐﺎﻣﯿﺎﮞ ﻟﮯ ﮐﺮ، ﮨﻮﺋﮯ ﮨﯿﮟ ﺧﺎﮎ ﮐﮯ ﻗﯿﺪﯼ
ﭼﻠﻮ ﺍﺏ ﺁﺝ ﺳﮯ ﮔﮭﺮ ﺳﮯ، ﻧﮑﻠﻨﺎ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﻤﮑﻦ
ﺍﺳﮯ ﺍﺗﻨﺎ ﻧﮧ ﺳﻮﭼﺎ ﮐﺮ، ﺗﯿﺮﯼ ﻋﺎﺩﺕ ﻧﮧ ﺑﻦ ﺟﺎﺋﮯ
ﭘﮭﺮ ﺍﯾﺴﯽ ﻋﺎﺩﺗﯿﮟ ﻣﺤﺴﻦ ﺑﺪﻟﻨﺎ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﻤﮑﻦ
مرد کی گردن میں اتنی اکڑ اور سختی تو ضرور ہونی چاہیئے کہ راہ چلتی ہر عورت کی طرف
اس کی گردن نہ گھومے۔
دن نکلے تو سوچ الگ ، شام ڈھلے وجدان الگ
امید الگ ، آس الگ ، سکون الگ ، طوفان الگ
تیری الفت کے تقاضے بھی عجب انداز کے تھے
اقرار الگ ، تکرار الگ ، تعظیم الگ ، فرمان الگ
گر ساتھ نہیں دے سکتے تو بانٹ دو یکجان لمحے
مسرور الگ ، نڈھال الگ ، پرکیف الگ ، پریشان الگ
وقت رخصت الوداع کا لفظ جب کہنے لگے
آنسو الگ ، مسکان الگ ، بیتابی الگ ، ہیجان الگ
جب چھوڑ گیا ، تب دیکھا اپنی آنکھوں کا رنگ
حیران الگ ، پشیمان الگ ، سنسان الگ ، بیابان الگ
ہوش کا کتنا تناُسب ہو بتا دے مُجھ کو،
اور اس عشق میں درکار ہے وحشت کتنی...؟
دیکھ یہ ہاتھ میرا اور بتا دست شناس،
رزق کتنا ہے مُقدر میں..؟ مُحبت کتنی.
مرے لفظوں کو خیالوں سے جِلا دیتا ہے
کون ہے وہ جو مجھے مجھ سے ملا دیتا ہے
جب بھی گزرے میرےآنگن سے وفا کاموسم
تیری چاہت کا نیا پھول کھِلا دیتا ہے
اس سے خلوت میں ملاقات کا عالم کیا ہو
جو نگاہوں سے سرِ بزم پلا دیتا ہے ___ !
دیکھ میری آنکھ میں اور دیکھ کر بتا،
ہوتا ہے یہی حشر کیا دھتکارے ہوؤں کا_!!
_ یادوں کا ایک قصہ ہزاروں میں پڑگیا
اچھا بھلا وہ شخص خساروں میں پڑگیا۔
یہ عشقِ نامراد ہے گھاٹے کا کاروبار
قیمت گری تو حُسن بھی پیروں میں پڑ گیا۔
تُم اور میں... !!
اُن مکینوں کی طرح ہیں،
جن کے راستے مِلتے ہیں،
دِل ملتے ہیں،
پر وہ خود عمر بھر نہیں مِلتے
يا تو تیرا وجود هی ميرا وجود ھے
يا پهر ميرا وجود بنایا نہیں گیا۔۔۔
دل کی مسند پہ اسے میں نے بٹھایا لیکن
اس کو آیا ہی نہیں مجھ پہ حکومت کرنا..
ظاہر نہ ہو کہ مجھ سے تیرا واسطہ بھی ہے
سب کی نظر ہے تجھ پر میری جان دیکھ کر
ہمیں ہر وقت یہ احساس دامن گیر رہتا ہے
پڑے ہیں ڈھیر سارے کام اور مہلت زرا سی ہے
اک بات کہوں گر سنتے ہو
تم مجھ کو اچھے لگتے ہو
کچھ چنچل سے کچھ چپ چپ سے
کچھ پا گل پاگل لگتے ہو
اک بات کہوں گر سنتے ہو
یوں بات بات پہ کھو جانا
کچھ کہتے کہتے رک جانا
کیا بات ہے ہم سے کہہ ڈالو
یہ کس الجھن میں رہتے ہو
اک بات کہوں گر سنتے ہو
ہیں چاہنے والے اور بہت
پر تم میں ہے اک بات بہت
تم اپنے اپنے لگتے ہو
اک بات کہوں گر سنتے ہو
تم مجھ کو اچھے لگتے ہو
جاں کو آفات نہ آفات کو جاں چھوڑتی ہے
مجھ کو اب بھی تیری اُمید کہاں چھوڑتی ہے
آؤ دیکھو میرے چہرے کے خدوخال کو اب
مان جاؤ گے محبت بھی نِشاں چھوڑتی ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain