تہہ شمشیر گھٹ گھٹ کر مری جان حزیں نکلی
تمنا آپ کے دل کی بھی نکلی یا نہیں نکلی
اجل نے دی نہ مہلت بات کی بھی رہ گئی حسرت
ادھر گھر سے وہ نکلے ادھر جانِ حزیں نکلی
ہمارے ہاتھوں کو فرصت نہیں ہے ماتم کی
کہ ہم ضمیر کا لاشہ اٹھائے پھرتے ہیں۔۔۔۔۔۔
وہ مسیحا نہ بنا ہم نے بھی خواہش نہیں کی
اپنی شرطوں پہ جئے اس سے گزارش نہیں کی
اس نے اک روز کیا ہم سے اچانک وہ سوال
دھڑکنیں تھم سی گئیں وقت نے جنبش نہیں کی
کس لئے بجھنے لگے اول شب سارے چراغ
آندھیوں نے بھی اگرچہ کوئی سازش نہیں کی
اب کے ہم نے بھی دیا ترک تعلق کا جواب
ہونٹ خاموش رہے آنکھ نے بارش نہیں کی
ہم تو سنتے تھے کہ مل جاتے ہیں بچھڑے ہوئے لوگ
تو جو بچھڑا ہے تو کیا وقت نے گردش نہیں کی
اس نے ظاہر نہ کیا اپنا پشیماں ہونا
ہم بھی انجان رہے ہم نے بھی پرسش نہیں کی
ہم تو سنتے تھے کہ مل جاتے ہیں بچھڑے ہوئے لوگ
تو جو بچھڑا ہے تو کیا وقت نے گردش نہیں کی
پھر اس کے سامنے کچھ بھی نہ دلنشین لگا
وہ مسکــــراتے ہوئے اس قدر حسین لگا
دوبارہ وصل کی خواہش کبھی نہ پیدا ہوئی
کـــــسـی کا ہجـــــر مجھے اتنا بہترین لگا
کھلی آنکھوں میں سپنا جھانکتا ہے
وہ سویا ہے کہ کچھ کچھ جاگتا ہے
تری چاہت کے بھیگے جنگلوں میں
مرا تن مور بن کر ناچتا ہے
مجھے ہر کیفیت میں کیوں نہ سمجھے
وہ میرے سب حوالے جانتا ہے
میں اس کی دسترس میں ہوں مگر وہ
مجھے میری رضا سے مانگتا ہے
کسی کے دھیان میں ڈوبا ہوا دل
بہانے سے مجھے بھی ٹالتا ہے
سڑک کو چھوڑ کر چلنا پڑے گا
کہ میرے گھر کا کچا راستہ ہے
بہت سوچ کر سوچا ہے، کنارا کر لیا جائے
فقط اسکی یادوں پر ہی گزارہ کر لیا جائے
ایک وہ بھی وقت تھا اجنبی تھے دونوں
وہی حال اب دوبارہ کر لیا جائے
اُس نے آنکھوں سے تبلیغ ہی کچھ اس طرح سے کی
میں بنا سوچے سمجھے محبت پر ایمان لے آیا
" راحتِ جانا
میرے لیے سکون کا مطلب
، آپ کا وہ وقت ہے
جو صرف میرے لیے ہوتا ہے۶
باتوں باتوں میں خدا کو بتایا میں نے
مجھے وہ اک شخص ضروری تھا مگر خیر !
اگر آپ کسی شخص کو بے وقوف بنانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسکا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ وہ بے وقوف ھے
بلکہ اس کا مطلب یہ ھے کہ اس نے آپ پر زیادہ بھروسہ کیا ۔۔۔۔۔حالانکہ آپ اس کے مستحق نہیں تھے "
پھر وہی دل میں میرے مچلے خواہش ،،،،
ہاتھ تھاموں تیرا، بانہوں میں بھروں تجھ کو
سب سے خوبصورت احساس یہ ھے کہ،
آپ کو ایک ایسا دل مل جائے جو صرف آپ ہی پر اکتفا کرے،ایک ایسی روح جو آپ کی روح سے محبت کرے، اور باقی لوگوں سے بے نیاز ھو جائے۔
ایک ایسا شخص جو آپ میں اور آپ کے ساتھ اپنی خوشی تلاش کرے۔
جسے پڑھا نہیں کبھی تم نے محبت سے
کتاب زیست کا وہ باب ھیں میرے آنسو۔
اک ایسا شہر بسانے کی آرزو ہے مجھے
جہاں پہ لوگوں کا مسلک فقط محبت ہو*
کچھ کھٹکتا تو ہے پہلو میں میرے رَہ رَہ کر
اب خدا جانے تیــری یاد ہے یا دِل میــرا
آئینہ دیکھ کر خیال آیا !!!!!
زندگی تجھ پہ بھی زوال آیا
وقت کچھ ہاتھ میں بچا ہی نہیں
زندہ رہنے کا جب خیال آیا ....
اب ہم ہیں اور سارے زمانے کی دشمنی
اس سے ذرا سا ربط بڑھانا بہت ہوا
غم مجھے,حسرت مجھے,وحشت مجھے,سودامجھے
ایک دل دے کر خدا نے دے دیا کیا کیا مجھے
یہ میکدوں میں جانا ہمارا فعل نہ تھا
جوں اسکی یاد آنے لگی میں رند ہو گیا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain