آپ کے بغیر یہ دھڑکنا ہی نہیں چاہتا
یقین مانیے کچھ پاگل سا ہے میرا دل
چاہتوں کے عنوان ہوا کرتے ہیں
کچھ دل تو یوہی ویران ہوا کرتے ہیں
تیرے بارے میں اور بھلا کیا سوچیں
محبتوں کے بھی کیا امتحاں ہوا کرتے ہیں
دل پر دستک دے ھاتھ رکھ اے مسیحا میرے
مریض عشق بھی بہت پریشان ہوا کرتے ہیں
چائے کے ایک کپ پر تکرار رہنے__ دیجئے
پی لیجئے یا بانٹ لیجئے،انکار رہنے دیجئے
سیاه گلاب کے مانند ہوں میں
نہ ہر کسی کو میسر ہوں
نہ ہر کسی کو پسند...
شکستِ رنگِ تمنا کو، عرضِ حال کہوں
سکوتِ لب کو تقاضاۓ صد سوال کہوں
ہزار رخ تِرے ملنے کے ہیں نہ ملنے میں
کسے فراق کہوں اور کسے وصال کہوں
#سن_پگلی
_*"تمھارا نظر آنا `عــّْ͢ـْـْــؔـلاج` ہے میرا"
�*_،
_*"میسر رہا کرو تاکہ جی `سکیــّْ͢ـْـْــؔـں` ہم"*
*وہ جن کو مل جاتی ہے من چاہی مُحبت*
*اٰن سے کہنا ہمارے لیے دُعا کرے _______*
پنکھڑی ھونٹ ، مدھر لہجہ اور آواز اُداس
یار ! تُو شعر سُنائے گا تو چھا جائے گا
جس مصور کی نہیں بِکتی کوئی بھی تصویر
تیری تصویر بنائے گا تو چھا جائے گا
*تُمہاری زندگی میں کچھ لوگ تو ایسے ہونے چاہئیں جو تمہارے سامنے رب کا ذکر کریں
*اور رب کے سامنے تمہارا
تم وہ شخص ہو جس کے سامنے
میرا دل جھک جاتا ہے
خاموش ہو جاتا ہے موم ہو جاتا ہے
کیونکہ مجھے تم سے
بے پناہ محبت ہے
تیز بارش میں کبھی سرد ہواؤں میں رہا
اک ترا ذکر تھا جو میری صداؤں میں رہا
کتنے لوگوں سے مرے گہرے مراسم تھے مگر
تیرا چہرہ ہی فقط میری دعاؤں میں رہا
اچھی لگتی تھی تجھے موسموں کی تبدیلی
اور یہ رنگ سدا تیری اداؤں میں رہا
مجھ کو معلوم نہیں ہے کہ ٹھہرنا کیا ہے
خشک پتوں کی طرح میں تو ہواؤں میں رہا
اس کے ڈسنے سے محبت کا بدن نیلا ہوا
بے وفائی کا وہ لمحہ جو وفاؤں میں رہا
اس نے کچھ دیر کو چہرے سے اٹھایا تھا نقاب،
اور کچھ دیر تلک چاند گھٹاؤں میں رہا..!
اک حسینہ بھی جو پٹا نا سکے،
ایسی شاعری کا کیا کرے کوئی...
زبان دھوکہ دے سکتی ہے، پیسہ ساتھ چھوڑ سکتا ہے، وقت پلٹ سکتا ہے۔۔ مگر عمل کبھی نہیں چھپتے، وہ صدیوں تک گونجتے ہیں۔
ہم مکمل نہیں پھر بھی تری خاطر تجھ کو
پورا بن بن کے دکھاتے ہیں کہ تُو چھوڑ نہ دے
کچھ کہہ رہی ہیں آپ کے سینے کی دھڑکنیں
میرا نہیں تو نادان دل کا کہا مان جائیے______!!
*حـرفِـــ زباں سے رکوع تَکـــ
، آنکھ کے نیل سے سجود تَک*
*میــرا عِــشــق تیــرے گِـرد ہـے،
فَــریاد سے کُن فَیَکُون تَک۔"*
"محبت اپنی گہرائی سے ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ محبوب محض ایک شخص نہیں بلکہ ہماری اپنی ذات کا عکس ہے۔"
بسمل کا خُدا حافظ قاتل کا خُدا حافظ
تم جس پہ نظر ڈالو اس دل کا خُدا حافظ
آ جاؤ جو محفل میں اک جان سی آ جائے
اُٹھ جاؤ جو محفل سے محفل کا خُدا حافظ
ساتھی ہو اگر تم سا منزل کی تمنا کیا
ہم کو تو سفر پیارا منزل کا خدا حافظ
اب ہم بھی تمہارے ہیں کشتی بھی تمہاری ہے
اب مڑ کے نہ دیکھیں گے ساحل کا خُدا حافظ
میں تیری آنکھوں میں ڈوبا اک ستارہ ہو گیا
جب سے دیکھا ہے تمہیں تب سے تمہارا ہو گیا
آپ کے رنگوں میں رنگ کر خوش نما ہونے لگا
پرکشش پہلے ہی تھا میں اور پیارا ہو گیا
تہِ نجُوم کہیں چاندنی کے دامن میں
کسی کا حُسن ھے مَصروفِ انتظار ابھی
کہیں خیال کے آباد کردہ گلشن میں
ھے ایک گل کہ ھے ناواقفِ بہار ابھی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain