سو مجھ کو ہار کے رکھنا پڑا ہے اپنا بھرم
وہ داؤ کھیل رہا تھا میرے سکھائے ہوئے!
خاک اڑتی ھے رات بھر مجھ میں
کون پھرتا ھے دربدر مجھ میں
مجھ کو مجھ میں جگہ نہیں ملتی
وہ ہے موجود اس قدر مجھ میں...
کاش میں کسی ویران گھاٹی میں ِکھلا کوئی پھول ہوتا ، اس دُنیا سے میرا کوئی واسطہ نہ ہوتا
، وہی کِھلتا اور وہی مُرجھا جاتا۔!
دو طرفہ اس سکوت کی بھی خیر ہو مگر
خواہش ہے تجھ سے بات چلے دیر تک چلے
اگر انسانوں پر گزرنے والی کیفیت اُن کے دل کے بجائے ما تھے پر لکھی ہوتی۔۔۔!
تو تم جن سے حسد کرتے ہو
اُن پر تمہیں رحم ائے ۔۔۔!
جس جس نے کہا تھا چھوڑ دو اُسے
اس اس کو چھوڑ دیا میں نے__!!
تم جس کو دستیاب ہو لازم ہے اُس پہ کہ
ہر روز اپنے بخت کا صدقہ دیا کرے ...
مسیحا آپ ہیں زیرِ علاج، حیرت ہے!
یہ کوئے عشق کے الٹے رواج، حیرت ہے!
میرے دماغ کی بابت بزرگ کہتے ہیں
"ذرا سے کھیت میں اتنا اناج، حیرت ہے!"
میں سخت سہل پسند آدمی تھا لیکن اب
برائے عشق میرے کام کاج، حیرت ہے!
ہمارے ہاں تو جو روٹھے اسے مناتے ہیں
تمہارے ہاں نہیں ایسا رواج؟ حیرت ہے!
"فراز" دل بھی دُکھاتے ہو اور چاہتے ہو
ضمیر بھی نہ کرے احتجاج، حیرت ہے!
کبھی دیکھا ہے شاخ سے گرتے پتوں کو۔۔۔
یوں جھوم کہ گرتے ہیں تیری یاد میں آنسو۔۔۔
اگر مجھے میری اپنی
میت کا آخری دیدار نصیب ہوا۔۔۔
تو میں اپنا ماتھا چوم کر کہوں گا۔۔۔
مبارک ہو
آج تم
اس منافق بستی
نام نہاد رشتوں کے ہاتھوں
دی ہوئی اذیتوں سے
نجات پا گئے۔۔۔
اپنی سانسوں کے مہکتے ہوۓ وجدان میں رکھ
میرا مطلب ہے کچھ روز مجھے دھیان میں رکھ
اور مرد کی خوشیاں اس قدر سادہ ہوتی ہیں کہ وہ اپنی پسندیدہ عورت کی موجودگی میں خود کو دنیا کا خوش قسمت ترین انسان سمجھتا ہے
اس کے چہرے کی چمک کے سامنے سادہ لگا
آسمان پہ چاند پورا تھا مگر آدھا لگا
تعلق میں عجب حُسنِ توازن کار فرما ہے
طلب حد سے نہیں بڑھتی ضرورت کم نہیں ہوتی
ہمارے دُشمنوں میں چاہنے والے بھی شامل ہیں
سو ہم جس حال میں بھی ہوں محبت کم نہیں ہوتی
بہت گہرا ہے سکوں، بہت اجلی ہے خاموشی
بہت آباد لہجے میں، بہت سنسان ہے کوئی ...
اتنا لُٹے ہیں مہر و مروت کی آڑ میں
ہم سے کسی نے ہاتھ بھی ملایا تو ڈر گئے
میں نے مخصوص کہاں کی تھی کہ اِتنی ہوتی
تـُو محـبت مُـجھے دیتـا بَھـلے جـتنـی ہـوتـی
مـیں نے تا زیست تِـرا ساتـھ ہـی تـو مانگا تھا
دے دیـا ہـوتـا ، مِـری عـمر ہـی کـتنـی ہـوتـی
ہم نے خود میں تم کو پرویا ہے تسبیح کی طرح
یاد رکھنا اگر ہم ٹوٹے تو بکھر تم بہی جاؤ گے
میری دنیا میں کوئی چیز ٹھکانے پہ نہیں
بس تجھے دیکھ کے لگتا ہے کہ سب اچھا ہے
ہے کوئی بجلی جیسی وفادار لڑکی
جو پکڑ لے اور پھر جان نکلنے تک نہ
چھوڑے..
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain