قہقہہ کس نے لگایا میرے حال زار پر،
کس کو زیر دام میری بے بسی اچھی لگی،
درد بخشا، غم دیے، آنسو عنایت کر دئیے،
میرے محسن یہ تری دریا دلی اچھی لگی....
حسین عورت کا عمر سے کوئی تعلق نہیں ہوتا
وہ عمر کے کسی بھی حصے میں ہو , حسین رہتی ہے
عجیب شخص ہے ہر بات جھوٹ لگتی ہے
وہ چھو کے دیکھ رہا کہ گلاب اصلی ہے ؟
میں کیوں دکھاوے کی خاطر اجاڑ لوں خود کو
یہ پھیکا رنگ ، یہ حالت خراب ، اصلی ہے
آتے ہیں لوگ بن کے رفو گر بہ صد خلوص
جاتے ہیں میری ذات کے ، بخیے ادھیڑ کر ۔۔۔
اُسے پَسند نہیں ہے میرا نَظَر آنا
سَو اَب یہ ٹَھان لیا ہےکہ نہ دِکھائی دُوں
اَب اَگر آَسمَان سےاُترے فَیصلَہءِ وَصل
میری خُواہِش ہے میں مَر کراُسےجُدائی دُوں
کرنے کو بہت کام تھے پر طے یہی پایا
ہم اہل محبت ہیں محبت ہی کریں گے
ہم ترے سرد رویّوں کے سُدھائے ہوئے لوگ
جب کوئی پیار جتاتا ہے تو ڈر جاتے ہیں
تمھاری خُوشنما آنکھوں پہ وار دوں خود کو
تمھاری دِل نشیں باتوں.....کو میری عمر لگے..
خوابوں کی دنیا میں ننگے پاؤں گھومنے سے ...
واپسی پر خوابوں کے ٹکڑے پیروں میں نہیں ،...
آنکھوں میں چبھ جاتے ہیں
پتہ کرو کہ بقایا کدھر گیا ہوں میں
وہ کہہ رہا ہے مکمل نہیں ملا اُس کو
سیکھ کر ہم سے چالیں شطرنج کی...!!!
اب لوگ رکھتے ہیں ارادے ہمیں ہرانے کے..!!
حسین لوگ تھے پھر ہجر کا نشان ہوئے
ترے یقین سے نکلے ترا گمان ہوئے
پتا چلا انہیں وہ شخص منہ ہلائے گا
بدن کے سارے عضو ایک دم سے کان ہوئے
تمہارا ذکر صحیفے کی نعمتوں میں ہوا
ہم ایسے لوگ جو والعصر میں بیان ہوئے۔
یقین جان کہ تو پہلی ترجیحات میں ہے
یقین جان یہ دنیا اہم نہیں ہے مجھے.....
ہزاروں لوگ ہیں اطراف میں میرے لیکن
تیرے علاوہ کوئی محترم نہیں ہے مجھے۔۔
وہ جھوٹ بولنے لگا بڑی ہی روانی میں
جب تیسرا شخص آیا ہماری کہانی میں__!!
ایک شام اور ڈھل گئ
ایک دن اور جی لیا دسمبر کا
اک فاصلہ ھے یہ بھی ترے میرے درمیاں
میں گُم ہوں تری چاہ میں تو مجھ سے بدگماں۔
دِل چُراتا ھے وہ کم بخت بِنا آھٹ کے ۔۔۔۔۔۔ !!!
ھاتھ میں ایسی صفائی ھے کہ سبحان اللہ
آج اِک شوخ نے صاحب ! مجھے میری ھی غزل
ایسے شرما کے سُنائی ھے کہ سبحان اللہ !!
گھر بدلتے تو یہی بخت وہاں بھی ھوتـے
ھم نـے بـــرباد ہی ھونا تھا جہاں بھی ھوتـے
لہـــــر در لہـــــر ، کئی گرہیں لگائیں تم نــے
اک ترتیب سے بہتـے تو رواں بھی ھوتے
تم کو جہان شوق و تمنا میں کیا ملا
ہم بھی ملے تو درہم و برہم ملے تمہیں
میں ان میں آج تک کبھی پایا نہیں گیا
جاناں جو میرے شوق کے عالم ملے تمہیں
شام ہر دن کو نِگل جاتی ہے
اِک یہ لمحہ ہے جو ٹَلتا ہی نہیں
__
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain