ابھی تو چند لفظوں میں سمیٹا ہے
تجھے میں نے
ابھی تو میری کتابوں میں تیری تفسیر
باقی ہے
-" تم نے یوں فتح پائی ہے مجھ پر
کےدل کا دھڑکنا بھی تمہیں کے بس میں ہے...
سارے گلاب مدھم دکھاٸی دیتے ہیں
نظر جب بھی تیرے چہرے کا طواف کرتی ھے.
یہ ہم جو تجھ سے ،
تجھے بار بار مانگتے ہیں
سلیقہ طلب و اِختیار مانگتے ہیں
کسی سے کہہ نہیں
دینا کہ عشق ہو گیا ہے
لفظ معنی نہیں اعتبار مانگتے ہیں
تیرے ہونے سے سمجھتا تھا کہ دُنیا تُم ہو
ویسے دُنیا کو میں بیکار کہا کرتا تھا
تُم سے بچھڑا ہوں تو رویا ہوں وگرنہ کل تک
رونے والوں کو بھی فنکار کہا کرتا تھا
اِس طرح رہئیـے نِگاہوں کے قریب
میـرا مفہومِ نظر بَن جـائیے
جو دیکھتے تری زنجیر زلف کا عالم
اسیر ہونے کی آزاد آرزو کرتے
بہترین مرد وہ ہے،
جو خود سے وابستہ کسی عورت کی بات غیرمردوں سے نہ کرے,
وہ ملی بھی تو کُچھ لمحوں کی مسافر نکلی
دل لگا بیٹھے تھے ہم جسے اپنا مقدر سمجھ کر ۔۔۔
زندگی میں کچھ لوگ ایسے بھی ملتے ہیں جنہیں!
صرف "چاہا "جا سکتا ہے لیکن "پایا" نہیں جا سکتا
اس نے جب پلکوں کو جنبش دی عدمؔ
رائیگاں سب گفتگو کے فن گئے
ہر وقت تیری یاد کے _____ محور میں ہوں
سوچوں تو بکھر جاؤں نکلوں تو کدھر جاؤں۔
کب تیری دید کے پیاسے یہ نین نہیں ہوتے؟؟؟
کب ہم بے چین نہیں ہوتے؟؟؟
بس ہم سے بین نہیں ہوتے۔۔۔
.
کوئی بھی انسان اتنا خوبصورت نہیں ہوتا
جتنا خوبصورت اُسکو چاہنے والا بناتا ہے
ساقی میں اپنے بخت پہ قانع تو ہوں مگر..
اتنی بھی کم نہ دے کہ مری شب بسر نہ ہو___!!
میں نے کالا چشمہ لگا کر بھی دیکھا
لیکن اس کے کرتوت چٹے ہی نظر آ رہے کیا یہی پیار ہے
*_پتہ نہیں اس ضد کانتیجہ کیا ہوگا_*
*_سمجھتا دل بھی نہیں، میں بھی نہیں، وہ بھی نہیں_*
اپنی دہشت کا یہ عالم تھا کہ خوف آتا تھا
رات کے تین بجے نیند نہیں آتی تھی
میں نے اک عمر کوئی خواب نہیں دیکھا تھا
مسئلہ یہ تھا مجھے نیند نہیں آتی تھی
ایک عرصہ تو مجھے اُس سے بچھڑ کر شاہی
اپنی وحشت سے ڈرے نیند نہیں آتی تھی
" ممکن ہے کہ کہیں اب بھی آتی ہوں بہاریں
گاؤں میں تیرے بعد کبھی جا کر نہیں دیکھا"
آج رات 3 بجےجاونگا
درخت کے نیچے پرفیوم لگا کے
چڑیل سیٹ کرنے لڑکی تو ہوتی نہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain