"_اگر کالا ہونا جرم ہے تو
چڑھا دو سولی پر dmd کی ساری لڑکیوں کو
لڑکیوں کا بس نہیں چلتا ورنہ
وہ اس رکشے میں بیٹھے
جن کا رنگ ان کے کپڑوں سے میچ کرتا ہو
امی کہتی ہیں کوئی پسند ہے تو بتا دے
میں نے کہا سچی
امی کہتی ہیں اس کی بھی ٹانگیں توڑے گے
اور ساتھ تیری بھی
پتا نہیں کہاں ہے وہ لڑکی جو کہے گی
آپ کی پوسٹیں پڑھتے پڑھتے آپ سے پیار ہو گیا ہے
برسے گا ٹوٹ ٹوٹ کر ابرِ محبّتاں
ہم چیختے رہیں گے کہ حاجت نہیں رہی
اک روز کوئی آئے گا لے کر کے فرصتیں
اک روز ہم کہیں گے ضرورت نہیں رہی
لوگ صرف سیرت کا ہی رونا روتے ہیں
بات ہر کوئی شکل دیکھ کر ہی شروع کرتا ہے
کوئی بدماش لڑکی ہے جو
مجھے لے کر بھاگ جائے
جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو سارا خاندان کہتاھے مجھ پر گیاھے
وہ جب بڑا ہوتاھے
سب کہتے ہیں پتہ نہی یہ بےغیرت کس پرگیاھے
ہم سے خوشامد کسی کی نا ہو سکی
اسی اعتبار سے مشہور بدتمیذ ہیں ہم اا
اُسے عشق کسی اور سے تھا
میرا شدت سے چاہنا پسند تھا اُسے
برسے گا ٹوٹ ٹوٹ کر ابرِ محبّتاں
ہم چیختے رہیں گے کہ حاجت نہیں رہی
اک روز کوئی آئے گا لے کر کے فرصتیں
اک روز ہم کہیں گے ضرورت نہیں رہی
جدا ہو کر بھی جی رہے ہیں دونوں ایک مدّت سے!!
کبھی دونوں ہی کہتے تھے کبھی ایسا ہوہی نہیں سکتا!!
کوئی پـــــــل ہو ترے ساتھ کـــــا میری عمر بھر کــــــــــو سمیٹ لے...
مـــــــیں فنا بقا کــــے سبھی سفر اسی ایک پل میں گـــــــزار دوں...
مَرنے کے کِتنے خُوب مُقامات تھے مَگر
شُوقِ وصالِ یَار مِیں مارے گئے ہیں ہم...
میں پارسا نہیں ہوں، کردار کش سے کہنا
ہے داغ دل لگی کا، میلا ہے میرا دامن
تمہیں یہ فخر تو حاصل ہے تمہیں چاہا گیا
ہمارے پاس یہ احساس بھی ادھورا ہے
تم نے سچ بولنے کی جرات کی
یہ بھی توہین ہے عدالت کی
منزلیں راستوں کی دھول ہوئیں
پوچھتے کیا ہو تم مسافت کی
اپنا زادِ سفر بھی چھوڑ گئے
جانے والوں نے کتنی عجلت کی
میں جہاں قتل ہو رہا ہوں وہاں
میرے اجداد نے حکومت کی
پہلے مجھ سے جدا ہوا اور پھر
عکس نے آئینے سے ہجرت کی
میری آنکھوں پہ اس نے ہاتھ رکھا
اور اک خواب کی مہورت کی
اتنا مشکل نہیں تجھے پانا
اک گھڑی چاہئے ہے فرصت کی
ہر طرف یار کا تماشا ہے
اس کے دیدار کا تماشا ہے
عشق اور عقل میں ہوئی ہے شرط
جیت اور ہار کا تماشا ہے
خلوت انتظار میں اس کی
در و دیوار کا تماشا ہے
سینۂ داغ داغ میں میرے
صحن گل زار کا تماشا ہے
ہے شکار کمند عشق سراجؔ
اس گلے ہار کا تماشا ہے
سنا ہے کسی " اور " کو جان سے " پیارا " کر لیا اس نے
" ہمارے " بعد بھی آخر گزاره کر لیا" اس " نے
ﭘُﺮﺍﻧﯽ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﺗﻮ ﯾﺎﺩ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﮕﺮ ﮨﺎﮞ !!!
ﺍُﺳﮑﯽ ﮔﺮﺩﻥ ﭘﺮ ﺍﮎ ﺗﻞ ﮨﻮﺍ ﮐﺮﺗﺎ تھا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain