دیا ہے دل اگر اس کو بشر ہے کیا کہیے
ہوا رقیب تو ہو نامہ بر ہے کیا کہیے
یہ ضد کہ آج نہ آوے اور آئے بن نہ رہے
قضا سے شکوہ ہمیں کس قدر ہے کیا کہیے؟
ز ہے کرشمہ کہ یوں دے رکھا ہے ہم کو فریب
کہ بن کہے ہی انھیں سب خبر ہے کیا کہیے؟
مانا کہ حیا آنکھ ملانے نہیں دیتی
ممکن نہیں کیا ایک عنایت کی نظر بھی
ہجومِ دلبراں بھی ساتھ لے کے پھرتا ہے
وہ میرا قُرب بھی مانگے ہے آفرین نہیں؟
یہ بات بُری ھے مگر آباد گھروں سے
ہم خانہ خرابوں کی طبیعت نہیں ملتی۔
میں نے سوالِ وصل جو اُن سے کِیا کبھی
بولے ، نصیب میں ہے تو،ہو جائے گا کبھی
کچھ بیگانے راستوں پر چلنے کی
ہمیں اتنی خوشی ہوتی ہے
ہمیں یہ خیال ہی نہیں آتا
کہ اگر واپس لوٹنا پڑے تو کیسے لوٹیں گے_
جائز نہیں ہجراں میں ہلکا سا تماشہ یوں..!!
یا آہ بھی مت کیجئے یا حشر اٹھا دیجئے..!!
میں مُبتلائے اذیت ہُوں، اور تُو تمام رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے
اس کو ہر سانس کی قیمت کا پتہ ہوتا ہے
زندگی جس نے گزاری ہو ـــــــ گزارے لائق
میری جَگہ کوٸی آٸینہ رَکھ لیا ہوتا نَہ !!
” جَانے تیرے تَماشِے میں مِیرا کام ہے کیا
یہ ضروری ہے کہ آنکھوں کا بھرم قائم رہے
نیند رکھو یا نہ رکھو خواب معیاری رکھو۔
دے جگہ بعد میں آنے والوں کو ادھر
کہ ہنر مندوں کے جو سر ممتاز کرے
نہیں آسان ادھر شاعر بننا میاں
یہ تو ایسے کہ قلندر پرواز کرے
جو لوگ موت کو ظالم قرار دیتے ہیں
خدا ملائے انہیں زندگی کے ماروں سے
تو نے دیکھی ہے وہ پیشانی، وہ رخسار، وہ ہونٹ
زندگی جن کے تصور میں لٹا دی ہم نے
تجھ پہ اُٹھی ہیں وہ کھوئی ہوئی ساحر آنکھیں
تجھ کو معلوم ہے کیوں عمر گنوا دی ہم نے
کوئی اس شخص سا دنیا میں کہاں ہوتا ہے
لاکھ چہروں میں جسے دل نے چنا ہوتا ہے
ہم تو اس موڑ پہ آ پہنچے محبت میں جہاں
دل کسی اور کو چاہے ______ تو گناہ ہوتا ہے
"کسی ایسے شخص تک پہنچنے کی کوشش نہ کریں جو آپ تک نہیں پہنچنا چاہتا."
حقیقت میں کوئی شہر محبت ہو نہیں سکتا
چلو آؤ , تصور میں اسے تخلیق کرتے ہیں
تم کو اُلجھا کر کُچھ سوالوں میں
میں نے جی بھر کے تُم کو دیکھا ہے
کبھی تو چونک کے دیکھے کوئی ہماری طرف
کسی کی آنکھ میں ہم کو بھی انتظار دکھے
میں بھی ہوں اپنے طرز میں یکسر بغاوتی
تُو چاہتا ہے بس کہ تیری ہاں میں ہاں ملے.
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain