کب بچھڑنا ہے مجھے پہلے بتا دیتا ہے
وہ میرے کرب کی شدّت کو گھٹا دیتا ہے
پہلے دکھ درد سے بھر دیتا ہے دنیا میری
پھر میرا یار میرے حق میں دعا دیتا ہے
مثل تعویز ہوتے ہیں کچھ لوگ
وہ جب بھی ملتے ہیں شفا ہوتی ہے
چلتی ہیں شہرِ دل میں کچھ یوں بھى حکومتیں
جو اُس نے کہہ دیا ____وہى دستور ہو گیا.
مجھ کو اچھا نہیں لگتا کوئی ہم نام تیرا
کوئی تجھ سا ہو تو پھر نام بھی تجھ سا رکھے
"بے جان رشتوں میں زندگی ڈالنے کی کوشش مت کریں، کیونکہ جو مرجھا چکا ہو، وہ دوبارہ نہیں کھلتا۔"
قید مسلک کی نہیں شرط عقیدے کی نہیں -
جانے کس وقت کس دل میں وہ محبت رکھ دے
وہ آئے اور کوئی دل کی بات ہو اس سے
اک انتظار پسِ انتظار کھینچتے ہیں -
فکر معاش ماتم دل اور خیال یار
تم سب سے معذرت کہ طبیعت اداس ہے
اسی کشمکش میں گذریں مری زندگی میں راتیں
کبھی سوز وساز رومی کبھی پیچ وتاب رازی
ہر کوشش کر کے دیکھا ہے
جو نصیب نہیں مل سکتا نہیں
کبھی توڑا کبھی جوڑا کبھی پھر توڑ کر جوڑا
ناکارہ کر دیا دل کو تیری پیوند کاری نے
محبت کے بہت سے رنگ ہوتے ہیں، اور محبت کا سب سے زیادہ خوبصورت رنگ عزت کا ہوتا ہے۔
ایک صاحب پوچھ رہے تھے کہ اصل لفظ جہنّٙم ہے یا جہنُّم۔۔۔
میں نے کہا آپ کو جانے سے مطلب ہے یا تلفظ سے۔۔ تب سے ناراض ہیں.
آج اچانک وائی فائی بند ھو گیا..
چیک کیا تو پتا چلا پڑوسیوں نے دو مہینے سے بل ھی نھیں بھرا۔۔
کتنے غیر ذمےدار لوگ ھیں۔
گُفتگُو نہ ہونے سے۔۔۔!!
کیا یقین ہے تُم کو۔۔۔!!
آرزُو نہیں ہو گی۔۔۔؟؟
جُستَجُو نہیں ہو گی۔۔۔؟؟
ﻭﮦ ﺷﻮﺥ ﺩﺷﻤﻦِ ﺟﺎﮞ،ﺍﮮ ﺩﻝ ﺗُﻮ ﺍُﺱ ﮐﺎ ﺧﻮﺍھﺎﮞ
ﮐﺮﺗﺎ ھﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﻇﺎﻟﻢ ، ﺍﯾﺴﯽ ﺑَﻼ ﮐﯽ ﺧﻮﺍھﺶ.؟
تمھارے بعد نہ تکمیل ہوسکی اپنی
تمھارے بعد ادھورے تمام خواب لگے
میں کسے پکاروں کہاں سے لاؤں تجھے
تیرے بغیر اگر زندگی عذاب لگے ____!
جب فیض نے لکھا:
"تیری آنکھوں کے سوا دنیا میں رکھا کیا ہے"
جب نصرت فتح نے سنایا:
"آنکھیں دیکھی تو میں دیکھتا رہ گیا
"جب کیفی خلیل نے کہا:
"تیری آنکھوں میں بستا ہے میرا جہاں"
تو میں نے شدت سے محسوس کیا
آنکھوں میں بھی اک ایسی کشش ہوتی ہے جو دیکھنے والے کو ہوش سے بیگانہ کر سکتی ہے
قَرار دے کر بِھی، بِے قَرار کردے گی !!
” نِگاہِ یَار ہے کوٸی مَزاق تھوڑی ہے
تو سمجھتا ہے تیرا ہجر گوارا کر کے
بیٹھ جائیں گے محبت سے کنارا کر کے
خودکشی کرنے نہیں دی تیری آنکھوں نے مجھے
لوٹ آیا ہوں میں دریا کا نظارہ کر کے
جی تو کرتا ہے اسے پاؤں تلے روندنے کو
چھوڑ دیتا ہوں مقدر کا ستارہ کر کے
کرنا ہو ترک تعلق تو کچھ ایسے کرنا
ہم کو تکلیف نہ ہو ذکر تمہارا کر کے
اس لیے اس کو دلاتا ہوں میں غصہ تابش
تاکہ دیکھوں میں اسے اور بھی پیارا کر کے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain