روٹھنے کا مزا ہی تب آتا ہیں
جب کوئی منانے والا ہو
شاید میں وہ شخص نہیں جو تم سے روٹھے تو
تمہاری آنکھیں تکیے پر گیلے پھول بنا دیں
انتظار کرنا لاکھ مشکل سہی
درد دیتا ہے اس کا کہـیں اور مصروف رہنا
مت ڈھونڈھ اندھیروں میں کچھ پائیگا نہیں
اس کا بھی کیا انتظار کرنا جو کبھی آئیگا ہی نہیں
ﺍﺏ ﺗﻮ ﺩﯾﻤﮏ ﺑﮭﯽ ﮐﮭﺎ ﮐﺮ ﭼﮭﻮﮌ ﮔﺊ
ﺗﯿﺮﯼ ﺩﺳﺘﮏ ﮐﮯ ﻣﻨﺘﻈﺮ ﺩﺭﻭﺍﺯﻭﮞ ﮐﻮ
اب تو چیخیں بھی وہ نہیں سنتا
کل جو سنتا تھا خاموشی میری
خاموشی میں ہی راحت ہوتی ہے
لفظوں کا سفر انسان کو تھکا دیتا ہے
خاموش شہر ہے گفتگو کی آرزو
ہم کس سے بات کریں کوئی بولتا ہی نہیں
ہم اچھا ہونے اور اچھا بننے کے باوجود
کسی نہ کسی کہانی میں ہمیشہ برے ہی رہتے ہیں
قدر اور وقت کمال کے ہوتے ہیں
جن کی قدر کرو وہ وقت نہیں دیتے
جن کو وقت دو وہ قدر نہیں کرتے
سب دیکھ رہا ہوں سب سمجھ رہا ہوں
خاموش اس لیے ہو
کیونکہ ابھی میرا وقت نہیں آیا ہے
کچھ اس طرح سے سودا کیا مجھ سے وقت نے
تجربہ دے کر میری ساری معصومیت لے گیا
انسان کی فطرت ہے
وہ کسی بھی چیز کی دو بار قدر کرتا ہے
ملنے سے پہلے
کھو دینے کے بعد
پھر یوں ہوا زخم نے جاگیر بنا لی
پھر یوں ہوا کہ درد مجھے راس آگیا
پوچھتے تھے نا کتنا پیار ہے تم سے
لو گن لو اب بارش کی بوندیں
اے بارش اتنی زور سے برس کہ وہ
مجھے کھونے کے ڈر سے میرے پاس آ جاۓ
اے بادل اتنا برس کے نفرتیں دھل جائیں
انسانیت ترس گئی ہے محبت کے سیلاب کے لیے
رم جھم یہ بارش یہ آوارگی کا موسم
ہمارے بس میں ہوتا تو تیرے پاس چلے آتے
زندگی کی جنگ لڑنے کے لیے
مسکراہٹ بہترین ہتھیار ہے
اکیلے بیٹھ کر خود سے سوال کریں
کہ آپ کے مرنے کے بعد کتنے لوگ
کی زندگی پر فرق پڑے گا؟
جن لوگوں کو فرق پڑے گا ان کا خیال رکھیں
باقیوں کی فکر کرنا چھوڑ دیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain