زلت کی بارش میں مت بھیگ اے ناداں عزت سے قطرہ بھی ملے تو بہت ہیں
فرصت میں یاد کرنا ہو تو کبھی مت کرنا ۔۔۔ میں تنہا ضرور ہوں مگر فضول نہیں ۔۔ ☝👆👆☝
بہت عیب ہوں گے ہم میں مگر لیکن کسی سے تعلق مطلب کیلئے نہیں رکھتے
جو دروازے آپ پر بند ہوجائیں انھیں کھٹکھٹا کر اپنی عزتِ نفس نہ گرائیں
وہ ہے جان اب ہر ایک محفل کی
ہم بھی اب گھر سے کم نکلتے ہیں
اس کی دوری نے چھین لی ہنسی مجھ سے
اور لوگ کہتے ہیں بہت سدھر گیا ہوں میں
بس یونہی چھوڑ دیا اس نے مجھے
ہائےاس نے مجھے آزمایا بھی نہیں

معصوم چہرہ آنکھوں میں شرارت کیسے ممکن کوئی دیکھے اور فدا نہ ہو
ہـزاروں محفلیں ہیں لاکھوں میلے ہیں
پر جہاں تُم نہیں۔۔۔۔۔۔ وہاں ہم اکیلے ہیں
دل سے خیالِ دوست بھلایا نہ جائے گا
سینے میں داغ ہے کہ مٹایا نہ جائے گا
دوست بھی ملتے ہیں محفل بھی جمی رہتی ہے
اک تم نہیں ہوتے تو ہر شے میں کمی ہوتی ہے
دوست کو دولت کی نگاہ سے مت دیکھو
وفا کرنے والے دوست اکثر غریب ہوتے ہیں



آنکھیں تک نچوڑ کر پی گئے۔۔۔
تیرے غم کتنے پیاسے تھے۔۔۔
میں نے دل کے دروازے پے لکھا اندر آنا منع ہے عشق مسکراتا ہوا بولا معاف کرنا میں اندھا ہوں
اب کی بار دل کو سمجھائیں گے اس طرح اگر دھڑکے گا بھی تو سوچ سمجھ کے
جو دل میں قیام کرتے ہیں وہ نیندیں حرام کرتے ہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain