بنا گلاب تو کانٹے چبھا گیا اک شخص ہوا چراغ تو گھر ہی جلا گیا اک شخص تمام رنگ مرے اور سارے خواب مرے فسانہ تھے کہ فسانہ بنا گیا اک شخص میں کس ہوا میں اڑوں کس فضا میں لہراؤں دکھوں کے جال ہر اک سو بچھا گیا اک شخص پلٹ سکوں ہی نہ آگے ہی بڑھ سکوں جس پر مجھے یہ کون سے رستے لگا گیا اک شخص محبتیں بھی عجب اس کی نفرتیں بھی کمال مری ہی طرح کا مجھ میں سما گیا اک شخص محبتوں نے کسی کی بھلا رکھا تھا اسے ملے وہ زخم کہ پھر یاد آ گیا اک شخص کھلا یہ راز کہ آئینہ خانہ ہے دنیا اور اس میں مجھ کو تماشا بنا گیا اک شخص
یہ جو زندگی کی کتاب ہے ، یہ کتاب بھی کیا کتاب ہے کہیں ایک حسین سا خواب ہے ، کہیں جان لیوا عذاب ہے کہیں آنسوؤں کی ہے داستاں ، کہیں مسکراہٹیں بے حساب کئی چہرےاِس میں چُھپےہوئے ، اک عجیب سا یہ نقاب ہے کہیں کھو دیا ، کہیں پا لیا ، کہیں رو لیا ، کہیں گا لیا کہیں چھین لیتی ہے ہر خوشی، کہیں مہرباں بے حساب ہے کہیں چھاؤں ہےکہیں دھوپ ہے، کہیں اور کوئی سا روپ ہے کہیں برکتوں کی ہیں بارشیں ، کہیں تشنگی بے حساب ہے
کہانی ٹھیک بنتی ہے نظارے ٹھیک ملتے ہیں عموما وقت اچھا ہو تو سارے ٹھیک ملتے ہیں وجہ اک دوست یہ بھی ہے تعلق کو بڑھانے کی کہ ہم دونوں کے آپس میں ستارے ٹھیک ملتے ہیں تمہارا یوں مکر جانا اچانک یوں بدل جانا تو مطلب مجھ کو خوابوں میں اشارے ٹھیک ملتے ہیں ہمیں تو جو ملا اپنا , وہی ڈسنے میں ماہر تھا نجانے کیسے لوگوں کو سہارے ٹھیک ملتے ہیں محبت کے بڑے ہم نے عجب دستور دیکھے ہیں منافع تو نہیں ملتا خسارے ٹھیک ملتے ہیں
jab meri tanhayan had se guzar jati to apni tanhai ko hi apni mahbooba samajh leta aur unse hi gungunata... kisi insan se to tanhai achi hoti jo kabhi bhi sath nhi chorti hamesha sath hoti... https://youtu.be/X6PS4DeqVic
یہ اداس نومبر کی ٹھنڈی ہوا ، بخار سے تپتا جسم ، پنکھے کی ہلکی سی آواز ، گھڑی کی ٹک ٹک جو دماغ پر ہتھوڑی کی طرح لگ رہی ہے ، موبائیل پہ ٹکی انتظار کی نگاہیں ، سب اداسی ہے یہ نومبر بھی ناں 💔