میں اگر کچھ لکھتی ہوں تو وہ سب صرف وہی نہیں ہوتا جو میرے ساتھ بیت چکا ہے یا میں محسوس کرتی ہوں۔۔۔ بلکہ زیادہ تر وہ ہوتا ہے جو بے ساختہ میری سوچ کی تہہ سے ابھر کر باہر نکل آتا ہے وہ کوئی سامنے دیکھا ایسا واقعہ جسے میں بھلا نہ پائی ہوں، یا کوئی ایسی بات جو مجھے کسی نے کہی ہو اور اس کا اثر میرے ذہن تک پلٹ آتا ہو۔۔۔ میں کبھی بھی وہ سب کچھ ڈائریکٹلی نہیں کہتی نہ ہی لکھتی ہوں کہ جو مجھے کہنا ہوتا ہے۔۔۔ میں نے اپنے جذبوں کو چہرے یا باتوں میں کبھی ظاہر نہیں کیا مجھے اپنے احساسات کو چھپا کر نارمل رہنا اچھے سے آتا ہے۔۔۔ میں سب کی فکر کرتی ہوں کیونکہ میری زندگی میں آ جانے والے مجھے عزیز ہو جاتے ہیں مگر جہاں مجھے بدلتے رویوں کی بو آئے میں دانستہ طور پر فاصلہ رکھنے لگتی ہوں مجھے لگتا ہے شاید اسی میں بہتری ہے۔۔۔