کبھی کبھی کسی کی یاد یوں آتی ہے کہ آنسو کبھی جم جاتے ہیں آنکھیں خشک ہو جاتی ہیں اور کبھی اتنے آنسو نکل آتے ہیں کہ سانس لینا مشکل ہو جاتا ہے جیسے کوئ گلہ دبا رہا ہو اس لمحے لگتا ہے کہ اس انسان کو پانے کیلئے کوئ بھی قیمت دے سکتے پھر جب یہ کیفیت ختم ہوتی ہے تو پھر سوچ آتی ہے کہ میرے لیے یہی بہتر ہے تب نگاہ صرف آسمان سے ٹکراتی ہے اور دل کانپتا ہانپتا کہتا ہے خدا میں تیری رضا میں راضی بس تو ہمت دینا دور اب خود سے نا کرنا مجھے.urwa 🖤
میں بری نہیں ہوں تھوڑی جذباتی ہوں میں دل میں میل نہیں رکھتی ہاں غصہ بھی بات بات پر آ جاتا ہے پر میں محبت بھی کرتی ہوں اکثر لوگ مجھے پتھر بھی کہتے ہیں پر میں موم بھی ہوں کیونکہ میں چھوٹی چھوٹی ٹھیس لگنی والی باتوں پہ رو بھی پڑتی ہوں میں افسردہ ہو کر بھی اکثر خوشیاں بانٹ دیتی ہوں بے رنگ سا کہتے ہیں مجھے مگر میرے اندر رنگوں کا ایک جہان آباد ہے میں اکثر راتیں جاگ کر بھی گزار دیتی ہوں اکثر کو میں مغرور بھی لگتی ہوں مگر کسی کو دُکھ میں دیکھ کر خود بھی رو دیتی ہوں